گانوں کا کھیل

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

فرذوق احمد

محفلین
ہلکی پھولکی دھاندلی کی اجازات ہے ٹھیک ہے نہ نبیل بھائی

یار میری یارا میرے یارام
تونے دل چرایا میرے یارام
بن تیرے جینا نہیں نہیں
بن تیرے مرنا نہیں نہیں
رب کی کھائی قسم
 

الف عین

لائبریرین
لیکن نبیل تم نے اس کے بول بدل دئے تھے۔ تم نے لکھا ہے:

ہ نہ کرتے پیار تمہیں سے کر بیٹھے
کرنا تھا انکار، تم سے کر بیٹھے ہیں پیار
 

تیشہ

محفلین
ھاں ، میں بھی دیکھ رہی ہوں کہ یہاں گانا کسی کو نیہں آتا اور جو آتا ہے وہ بھی رانگ ، :p اور بعض تو ختم کسی اور پر ہوتا ہے شروع کسی اور لفظ سے ، اور تو اور ایک ہی گانے کو دو۔، دو باری باری لگے ہوئے ہیں لکھنے۔ :)
 
فرزوق ، جنید جمشید کے اس گانے کے صحیح بول کچھ یوں ہیں

نہ تو آئے گی ، نہ ہی چین آئے گا
میرے آنگن کی ہری بیلوں کا
پتا پتا سوکھتا جائے گا ۔

ا سے یہ گیت پیش کرتا ہوں

ارے رے ارے یہ کیا ہوا
میں نے نہ یہ جانا
ارے رے ارے بنتا ہے تو
بن جائے افسانہ

ہ
 

فرذوق احمد

محفلین
نہ جانے میرے دل کو کیا ہو گیا
ابھی تو یہی تھا ابھی کھو گیا
ارے ہو گیا ہے تجھکو تو پیار سجنا
لاکھ کر لے تو انکار سجنا دلدار سجنا ہے پیار سجنا
آہ ہ ہ ہ ہ ہ ھمممممممم
دیکھا نہ تونے موڑ کے بھی پیچھے کچھ تو میں روکا تھا
جب دل نے تجھکو روکنا چا ہا دور تو جا چکا تھا
ہوا کیا نہ جانا یہ دل کیوں دیوانہ
 

الف عین

لائبریرین
ہیہ کون آیا روشن ہو گئی محفل جس کے نام سے
میرے گھر میں جیسے سورج اترا ہو شام سے۔
 

فرذوق احمد

محفلین
یہ دِل تم بِن کہیں لگتا نہیں
ہم کیا کرے تمہی کہہ دوں اب اے جانِ ادا
ہم کیا کرے
لٹے دِل میں دیا جلتا نہیں ہم کیا کرے
تمہی کہہ دوں اب اے جانِ ادا ہم کیا کرے

محبت کر تو لے لیکین محبت راس آئے بھی
دلوں کو بوجھ لگتے ہے کبھی زلفوں کے سائے بھی
ہزاروں غم ہیں اس دنیا میں اپنے بھی پرائے بھی
محبت ہی کا غم تنہا نہیں ہم کیا کرے
 

ماوراء

محفلین
یارا یارا میں تو پھسل گیا رے
یارا یارا حد سے گزر گیا رے
جب جب مشکل ہو راہیں تھام لیں گی یہ بانہیں
ٹوٹے گا نا، روٹھے گا نا، چھوٹے نا ساتھ ہمارا


ا
 

تیشہ

محفلین
اے دل تجھے اب ان سے ۔ ۔ ۔ یہ کیسی شکایت ہے ۔ ۔ وہ سامنے بیھٹےہیہں کافی یہ عنایت ہے ،

اے دل تجھے اب ان سے ، یہ کیسی شکایت ہے ،
 

فرذوق احمد

محفلین
یہ دِل دیوانہ دیوانہ ہے یہ دِل
میں نے اسکی گلی کو چھوڑا
اسکی گلی مہں دل کو توڑا پھر بھی سینے میں دھڑکتا ہے یہ دل
میں نے دل سے اسے نکالا جو نہ کرنا تھا کر ڈالا پھر یاد اسی کو کرتا ہے یہ دل
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top