کیکڑے

قیصرانی

لائبریرین
مچھلی سے تو کیکڑوں کی کوئی رشتہ داری نہیں سمجھ آتی۔کہ یہ خشکی میں بھی رہتے ہیں ساحلی جنگلات میں درختوں میں بھی چڑھتے ہیں ۔ہمہ خور ہیں اور مردار خوری میں معروف ہیں ۔
بحر ال کاہل کے معروف کرسمس آئی لینڈ کے ریڈ کریبس سالانہ مائیگریشن میں کئی سڑکیں عبور کرتے ہیں اور گاڑیوں میں ہزاروں کی تعداد میں کچلے بھی جاتے ہیں ۔ غیر فقاریہ ہیں ۔
لگتا ہیں مچھلیوں سے ان کی اتی رشتہ داری ہے جتنی ہماری۔ بلکہ شاید ہماری زیادہ ہے ۔

ریڑھ کی ہڈی کے اعزاز کی وجہ سے۔ :LOL:
یعنی اعزازی رشتہ داری؟ :)
 

قیصرانی

لائبریرین
گنگارو حلال یا حرام؟ بدون سرچ و تلاش اپنے فہم سے جواب دیجیے :) :)
میرے خیال میں اس طرح کے جانور انتہائی صورتحال میں کھائے جاتے ہیں جب حلال و حرام کی قید ویسے بھی اٹھ چکی ہوتی ہے۔ جب عام زندگی کے حلال جانور مل جائیں تو میں ان کو شاید کھانے کا سوچوں بھی نہیں :)
 
کویت اور دوسرے اسلامی ممالک میں اگر کوئی چیز نہ بک رہی ہو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ جائز ہی ہو ۔اسلامی ممالک میں بہت سارے ناجائز کام بھی ہوتے ہیں بلکہ ہو رہے ہیں ۔:)
میرے بھائی میں نے اسی لئے عرض کیا تھا کہ سرعام
اگر یہ مطلقاً حرام ہوتا تو کویت اور دوسرے اسلامی ممالک جہاں حرام اشیا کھانا پینا ممنوع ہے یوں سرعام نا بک رہا ہوتا :)
کویت میں جو چیزیں کھانے کے لئے حرام ہیں ان کی سر عام خرید و فروخت ممنوع ہے۔
اور میں نے محض کھانے پینے کی بات کی ہے ورنہ مجھے علم ہے کہ یہاں کیا کیا گل کھلتے ہیں :)
 
کیا خنزیر نہ بکنے کا مطلب یہ ہے وہ کھاتے ہی نہیں ۔
ابھی کل ہی میرے ایک دوست نے بتایا ایک اسلامی ملک کے پروفیسر صاحب فن لینڈ گئے اور فخریہ انھوں نے اپنے شاگردوں جس میں میرے دوست بھی شامل تھے سے کہا کہ میں نے وہاں سور کا گوشت کھایا ،بڑا مزا آیا ۔اس نے کہا جناب یہ تو اسلام میں حرام ہے تو انھوں نے برجسہ جواب دیا ،اسی لئے تو کھایا یہ دیکھنے کے لئے کہ اسلام نے اس کو حرام کیوں کیا ہے ۔۔۔۔لاحول ولا قوۃ۔۔۔بتانے والا دوست نان مسلم تھا اوراس نے مجھ سے کہا بھائی انڈیا کے مسلمان اس سے لاکھ گنا اچھے ہیں ۔انھوں نے اور بھی بہت ساری باتوں کا انکشاف کیا ہے لیکن میں یہاں بتانا مناسب نہیں سمجھتا ۔:)
چوری چھپے کویت میں بھی شراب پی جاتی ہے۔ کیونکہ قانوناً ممنوع ہے۔
 
دیکھئے، حلال اور حرام انتہائی بنیادی امور ہیں جن کے بارے قرآن میں بتا دیا گیا ہے۔ اگر کوئی چیز اس کے بعد اپنی فہم سے حلال اور حرام بنائی گئی ہے تو میں اسے نہیں مان سکتا۔ بہرحال خوش رہیئے :)
تو آپ کی رائے میں سمندر کی مخلوق کھانے کے بارے میں کیا کرنا چاہئے؟
 
یہ کون سا فقہ ہے لئیق بھائی۔اور اس کی کوئی تفصیل وغیر ہ ۔
ایک کتاب میں ان چاروں فقہوں کے سمندر کی مخلوق کے بارے میں احکام کے متعلق پڑھا تھا مگر اس وقت یاد نہیں ورنہ ضرور عرض کرتا بہت پہلے پڑھا تھا۔ جب دوبارہ ملے گا تو ضرور عرض کرونگا انشآاللہ
 

قیصرانی

لائبریرین
تو آپ کی رائے میں سمندر کی مخلوق کھانے کے بارے میں کیا کرنا چاہئے؟
قرآن کی ایک آیت کا ترجم ہے شاید، کہ جس چیز کو اللہ نے حلال قرار دیا ہے، اسے حرام نہ قرار دیا جائے۔۔۔ یا اسی طرح کا کچھ مفہوم ہے۔ آپ کی پوسٹ سے ایسا تائثر ابھرتا ہے کہ کچھ چیزیں ایسی ہیں جنہیں اللہ نے حلال کہا، مسلمانوں کے دیگر فقہہ اسے حلال شمار کرتے ہیں لیکن ایک مخصوص فقہہ نے اسے حرام قرار دے دیا ہے، جو بجائے خود ایک غلط فعل ہے
میرا مشورہ ہے کہ آپ حلال اور حرام کی بجائے حلال اور مکروہ کا لفظ استعمال کر لیں۔ حلال اور حرام ایک مخصوص مذہبی معنی رکھنے والی اصطلاحات ہیں :)
 
مچھلی سے تو کیکڑوں کی کوئی رشتہ داری نہیں سمجھ آتی۔کہ یہ خشکی میں بھی رہتے ہیں ساحلی جنگلات میں درختوں میں بھی چڑھتے ہیں ۔ہمہ خور ہیں اور مردار خوری میں معروف ہیں ۔
بحر ال کاہل کے معروف کرسمس آئی لینڈ کے ریڈ کریبس سالانہ مائیگریشن میں کئی سڑکیں عبور کرتے ہیں اور گاڑیوں میں ہزاروں کی تعداد میں کچلے بھی جاتے ہیں ۔ غیر فقاریہ ہیں ۔
لگتا ہیں مچھلیوں سے ان کی اتی رشتہ داری ہے جتنی ہماری۔ بلکہ شاید ہماری زیادہ ہے ۔

ریڑھ کی ہڈی کے اعزاز کی وجہ سے۔ :LOL:
جی بالکل کیکڑا مچھلی نہیں ہے
 
قرآن کی ایک آیت کا ترجم ہے شاید، کہ جس چیز کو اللہ نے حلال قرار دیا ہے، اسے حرام نہ قرار دیا جائے۔۔۔ یا اسی طرح کا کچھ مفہوم ہے۔ آپ کی پوسٹ سے ایسا تائثر ابھرتا ہے کہ کچھ چیزیں ایسی ہیں جنہیں اللہ نے حلال کہا، مسلمانوں کے دیگر فقہہ اسے حلال شمار کرتے ہیں لیکن ایک مخصوص فقہہ نے اسے حرام قرار دے دیا ہے، جو بجائے خود ایک غلط فعل ہے
میرا مشورہ ہے کہ آپ حلال اور حرام کی بجائے حلال اور مکروہ کا لفظ استعمال کر لیں۔ حلال اور حرام ایک مخصوص مذہبی معنی رکھنے والی اصطلاحات ہیں :)
جب بات قرآن پاک کے حوالے سے ہو تو اندازے سے بات کرنا مناسب نہیں اس لئے شاید والی بات نا کریں :)
اگر قرآن پاک میں واضح طور پر مچھلی کے یا کسی اور شے کے حلال ہونے کے بارے میں حکم واضح طور پر ہوتا تو کسی فقیہ کی جرات نا ہوتی کہ اس حلال شے کو حرام یا حرام کو حلال کہتا ۔
مثلاً شراب و سؤر کے کے حرام ہونے پر کوئی اسے حلال نہیں کہتا۔
اجتہادی اور فروعی اختلاف اسی وقت جنم لیتا ہے جب اجتہاد کی ضرورت پیش آتی ہے۔ جو بات پہلے ہی بالکل واضح ہو وہاں اجتہاد کی ضرورت نہیں رہتی اور اختلاف بھی نہیں ہوتا :)
 
میرے خیال میں اس طرح کے جانور انتہائی صورتحال میں کھائے جاتے ہیں جب حلال و حرام کی قید ویسے بھی اٹھ چکی ہوتی ہے۔ جب عام زندگی کے حلال جانور مل جائیں تو میں ان کو شاید کھانے کا سوچوں بھی نہیں :)
انتہائی صورت کا حکم تو حرام جانور کے بارے میں ہوتا ہے۔ تو کیا آپ کینگرو کو حرام سمجھتے ہیں ؟
 

قیصرانی

لائبریرین
جب بات قرآن پاک کے حوالے سے ہو تو اندازے سے بات کرنا مناسب نہیں اس لئے شاید والی بات نا کریں :)
اگر قرآن پاک میں واضح طور پر مچھلی کے یا کسی اور شے کے حلال ہونے کے بارے میں حکم واضح طور پر ہوتا تو کسی فقیہ کی جرات نا ہوتی کہ اس حلال شے کو حرام یا حرام کو حلال کہتا ۔
مثلاً شراب و سؤر کے کے حرام ہونے پر کوئی اسے حلال نہیں کہتا۔
اجتہادی اور فروعی اختلاف اسی وقت جنم لیتا ہے جب اجتہاد کی ضرورت پیش آتی ہے۔ جو بات پہلے ہی بالکل واضح ہو وہاں اجتہاد کی ضرورت نہیں رہتی اور اختلاف بھی نہیں ہوتا :)
شاید اس لئے لکھا کہ الفاظ آگے پیچھے ہو سکتے ہیں۔ آپ درستگی کر دیجئے
بہرحال جب ایک چیز کو ایک بار اجتہاد سے حلال قرار دے دیا گیا ہے تو پھر اسے حرام قرار دینے کی وجہ سمجھ نہیں آتی، ما سوائے یہ کہ ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنانا (معذرت کے ساتھ، مگر ہمارے فقہی علماء یہی کچھ ہی کرتے ہیں)
 

قیصرانی

لائبریرین
انتہائی صورت کا حکم تو حرام جانور کے بارے میں ہوتا ہے۔ تو کیا آپ کینگرو کو حرام سمجھتے ہیں ؟
کینگرو کو کھانا میرے خیال میں سری پائے، اوجھڑی وغیرہ جیسی غلیظ چیزیں کھانے کی نسبت پھر بھی صاف ستھرا ہے۔ تاہم میں عام روٹین کے حلال جانوروں تک ہی محدود ہوتا ہوں، اس لئے کنگرو کے بارے جاننا مجھے ضروری نہیں لگا۔ ویسے تُرک فتویٰ موجود ہے کہ کینگرو حلال ہے۔ اب یہ مت پوچھئے گا کہ کس فقہہ کی طرف سے تھا :)
 
کینگرو کو کھانا میرے خیال میں سری پائے، اوجھڑی وغیرہ جیسی غلیظ چیزیں کھانے کی نسبت پھر بھی صاف ستھرا ہے۔ تاہم میں عام روٹین کے حلال جانوروں تک ہی محدود ہوتا ہوں، اس لئے کنگرو کے بارے جاننا مجھے ضروری نہیں لگا۔ ویسے تُرک فتویٰ موجود ہے کہ کینگرو حلال ہے۔ اب یہ مت پوچھئے گا کہ کس فقہہ کی طرف سے تھا :)
یہ بہت اچھی مثال بن گئی۔ کینگرو کے بارے میں چونکہ غالباً آپ کواور یقیناً مجھے قرآن پاک سے حکم نہیں ملا اس لئے ایک مفتی صاحب کے حوالے سے یہ خبر مل گئی اور مفتی صاحب نے یقیناً قرآن و سنت میں بتائے گئے اصول و قوانین کے مطابق کینگرو کے بارے میں شرعی حکم بتا دیا۔
مجھے علم ہے کہ ترکی میں تقریباً سب مسلمان حنفی ہیں ۔ بہرحال میں سب فقہوں کا احترام اپنے لئے لازم سمجھتا ہوں۔
بہرحال جب ایک چیز کو ایک بار اجتہاد سے حلال قرار دے دیا گیا ہے تو پھر اسے حرام قرار دینے کی وجہ سمجھ نہیں آتی، ما سوائے یہ کہ ڈیڑھ اینٹ کی مسجد بنانا (معذرت کے ساتھ، مگر ہمارے فقہی علماء یہی کچھ ہی کرتے ہیں)
اس کا جواب جاننے کے لئے فقہ کی تاریخ جاننی ہوگی۔ اس وقت کے ذرائع آمد و رفت اور مختلف دور دراز کے شہروں میں فقہا کا پھیلا ہونا ۔ علمی قابلیت کا فرق مختلف شہروں کے مختلف حالات کا فرق ۔ انہیں باتوں کی وجہ سے مختلف مجتہدین نے مختلف فتاوی دئیے اور اجتہادی اور فروعی اختلاف پیدا ہوئے۔ مگر یہ سب علماء ایک دوسرے کا احترام کرتے تھے اور ایک دوسرے کی قدر کرتے تھے اور انہوں نے کبھی ایک دوسرے علماء پر کیچڑ اچھالنے کی تعلیم نہیں دی۔
 
Top