م حمزہ

محفلین
IMG_20180610_042138_Copy.jpg

وقت وقت کی بات ہے۔
اعتراف حقیقت ۔
 

سید عمران

محفلین
میرا مفتیانِ محفل یعنی خاص طور پر سید عمران صاحب اور عبید انصاری صاحب سے سوال ہے کہ کیا زکوۃ الیکشن کے اخراجات میں استعمال ہو سکتی ہے؟

35026761_238058726955426_1942710791421558784_n.jpg
اب ایک بات سامنے آگئی تو بارے اس کچھ بیان ہوجاوے تاکہ بہتوں کا بھلا ہو...
اللہ تعالی نے زکوۃ کے آٹھ مصارف قرآن پاک میں بیان کردئیے ہیں...
لِلْفُقَرَاءِ
وَالْمَسَاكِينِ
وَالْعَامِلِينَ عَلَيْهَا
وَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ
وَفِي الرِّقَابِ
وَالْغَارِمِينَ
وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ
وَاِبْنِ السَّبِيلِ
فَرِيضَةً مِنْ اللَّهِ وَ اللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ
  1. فقراء
  2. مساکین
  3. عاملین زکوٰۃ (زکوٰۃ اکٹھی کرنے والوں کی تنخواہ کی مد میں)
  4. مؤلفۃ القلوب (نو مسلموں کی دل جوئی و امداد کے لئے)
  5. غلام کی آزادی
  6. مقروض
  7. (جہاد) فی سبیل اللہ
  8. مسافر (جو پردیس میں مال کی قلت کا شکار ہوگیا ہو، اگرچہ اپنے وطن میں مالدار ہو)
فَرِيضَةً مِنْ اللَّهِ کہہ کر اللہ نے واضح کردیا کہ زکوۃ کے یہ مصارف اللہ کی طرف سے فرض ہیں. زکوۃ ان آٹھ میں سے کسی انسان کی ملکیت میں آنا ضروری یے. ان آٹھ میں سے کسی اور انسان یا ادارے یا مشن مثلا مسجد، سڑک، اسپتال وغیرہ میں صرف کرنا صحیح نہیں!!!
 
فَرِيضَةً مِنْ اللَّهِ کہہ کر اللہ نے واضح کردیا کہ زکوۃ کے یہ مصارف اللہ کی طرف سے فرض ہیں. زکوۃ ان آٹھ میں سے کسی انسان کی ملکیت میں آنا ضروری یے. ان آٹھ میں سے کسی اور انسان یا ادارے یا مشن مثلا مسجد، سڑک، اسپتال وغیرہ میں صرف کرنا صحیح نہیں!!!
جی۔
عموماً ان کو جائز سمجھنے والے، فی سبیل اللہ کے زمرہ میں ان کی گنجائش نکالتے ہیں۔
 

سید عمران

محفلین
زکوۃ کا مصرف صرف انسان ہیں...
جو زکوۃ کہیں اور خرچ کرتے ہیں وہ اللہ کے فریضہ سے انحراف کرتے ہیں اور ضرورت مندوں کا حق مارتے ہیں...
بھلائی کے دیگر کاموں میں زکوۃ کے علاوہ مال خرچ کریں!!!
 

زیک

مسافر
زکوۃ کا مصرف صرف انسان ہیں...
جو زکوۃ کہیں اور خرچ کرتے ہیں وہ اللہ کے فریضہ سے انحراف کرتے ہیں اور ضرورت مندوں کا حق مارتے ہیں...
بھلائی کے دیگر کاموں میں زکوۃ کے علاوہ مال خرچ کریں!!!
انفرادی اشخاص؟ یعنی آپ کا کہنا ہے کہ زکواۃ ایسے ادارے کو نہیں دی جا سکتی جو غریبوں کی مدد کرتا ہو؟
 

م حمزہ

محفلین
انفرادی اشخاص؟ یعنی آپ کا کہنا ہے کہ زکواۃ ایسے ادارے کو نہیں دی جا سکتی جو غریبوں کی مدد کرتا ہو؟
اسلامی حکومت کی موجودگی میں زکوٰۃ اس حکومت کے حوالے کی جائے گی۔ ابو بکر صدیق نے ان لوگوں کے خلاف جہاد کا اعلان کیا تھا جو زکوٰة ان کے حوالے کرنے سے انکار کر رہے تھے۔ خود قرآن بھی کہہ رہا ہے "و العاملین علیہا". جس کا مطلب یہی ہے کہ جو زکوٰۃ جمع کرکے اس کو اس کے مصرف میں لاتے ہیں ۔
اس لیے کہا جاسکتاہے کہ ایسے ادارے کے حوالے زکوٰة کر دی جاسکتی ہے جس پر اعتماد ہو کہ وہ زکوٰۃ کو ان ہی آٹھ مدوں میں استعمال کرتے ہوں گے ۔ اور انفرادی طور کسی کو دینے سے بہتر بھی یہی ہوگا کہ اجتماعی طور جمع کرکے پھر مستحقین میں تقسیم کی جائے ۔
میرے خیال میں سید عمران صاحب کے کہنے کا مطلب بھی یہی ہے کہ زکوٰۃ کے مستحقین تو صرف وہ آٹھ قسم کے لوگ ہی ہیں۔ بالآخر ان کو ہی ملنی چاہیئے ۔
نہ کہ رفاعی کاموں یا الیکشن کے اخرات میں استعمال کی جائے ۔
 

یاز

محفلین
زکوۃ کی مد میں ان غرباء کو فوقیت دی گئی ہے جو مال کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں...
باقی فلاحی کام عطیات و صدقات کی مد سے کرنے چاہئیں!!!
میرا سوال جہاد کے وسیع مفہوم سے متعلق تھا، کہ آپ نے فرمایا کہ یہاں نہیں۔
 
اگر یہ فوٹو شاپ نہیں ہے تو نہایت ہی افسوسناک ہے۔
اور قبلہ استاد محترم آپ کا تو سوال ہی جواب ہے۔:)
تحریک کے بیانات و غیرہ جہاں سے جاری ہوتے ہیں وہ اور جگہ ہے اور وہاں سے جاری ہونے والے بیانات میں کچھ اور علامتیں ہیں
 

الشفاء

لائبریرین
زکوۃ کا مصرف صرف انسان ہیں...
جو زکوۃ کہیں اور خرچ کرتے ہیں وہ اللہ کے فریضہ سے انحراف کرتے ہیں اور ضرورت مندوں کا حق مارتے ہیں...
بھلائی کے دیگر کاموں میں زکوۃ کے علاوہ مال خرچ کریں!!!
ٹرسٹ کے بارے میں کیا حکم ہے۔ جیسے ٹرسٹ ہسپتال وغیرہ ہیں۔۔۔
 

سید عمران

محفلین
ٹرسٹ کے بارے میں کیا حکم ہے۔ جیسے ٹرسٹ ہسپتال وغیرہ ہیں۔۔۔
کراچی میں انڈس ہاسپٹل اس کی بہترین مثال ہے...
انہوں نے زکوۃ کے مصارف کے لیے علماء کرام کا ایک بورڈ بنایا ہوا ہے جو حدود شرعی کے لحاظ سے مستحق مریضوں کا زکوۃ کی مد سے علاج معالجہ کرتا ہے!!!
 
Top