کیسی سستی یہ جان ہے صاحب

ظفری

لائبریرین
کیسی سستی یہ جان ہے صاحب
زندگی امتحان ہے صاحب

کل کو آئے تھے کل کو جانا ہے
بس یہی داستان ہے صاحب

اسکی ہر بات دل دکھاتی ہے
کتنی میٹھی زبان ہے صاحب

پھر کوئ زخم ملنے والا ہے
آج وہ مہربان ہے صاحب

یہ جو چھوٹا سا اک ٹھکانا ہے
گھر نہیں ، بس مکان ہے صاحب

صبح و شام سانس لینا بھی
زندگی کا لگان ہے صاحب​
 
پھر کوئ زخم ملنے والا ہے
آج وہ مہربان ہے صاحب

یہ جو چھوٹا سا اک ٹھکانا ہے
گھر نہیں ، بس مکان ہے صاحب​

واہ واہ۔۔۔ کیا بات ہے۔۔۔۔! :)
 
Top