کیا آپ کو معلوم ہے؟

فرخ منظور

لائبریرین
خرگوش دو الفاظ کا مرکب ہے یعنی خر+گوش - خر بمعنی گدھا اور گوش بمعنی کان اور خرگوش کا لفظی مطلب ہے گدھے کے کانوں والا -
اسی طرح شترمرغ - شتر بمعنی اونٹ اور مرغ بمعنی پرندہ یعنی اونٹ جیسا پرندہ
 

شمشاد

لائبریرین
گاڑیوں کی نمبر پلیٹیں یہاں بھی نیلام ہوتی ہیں اور بہت زیادہ قیمت پر ہوتی ہیں لیکن یہ خبروں میں نہیں آنے دیتے کہ کس نے کتنے میں خریدی۔
 

ابوشامل

محفلین
.................. کہ میلو ویادو فرانس میں واقع دنیا کا سب سے بلند ترین پُل ہے۔ اس کے درمیانی ستون کی بلندی ایفل ٹاور سے بھی زیادہ ہے۔
Millau-Viaduct-France-2-20070909.JPG
 

ابوشامل

محفلین
............. کہ برج دبئی کی تکمیل سے دنیا کی بلند ترین عمارت کا اعزاز ایک مرتبہ پھر مشرق وسطی کو حاصل ہو جائے گا۔ اہرام مصر 3 ہزار سال تک دنیا کی بلند ترین تعمیر کا اعزاز حاصل کیے رہے جو بالآخر 1300ء میں لنکن کیتھڈرل کی تعمیر سے چھن گیا تھا۔ اب 7 صدیاں گزر جانے کے بعد یہ اعزاز واپس مشرق وسطی کو ملے گا۔ (حوالہ: اردو وکیپیڈیا)
 

راجہ صاحب

محفلین
بھارت میں انٹر نیٹ استعما ل کرنے والے صارفین کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق بھارت میں اس وقت انٹر نیٹ استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد تقریباً پانچ کروڑ تک پہنچ گئی ہے۔ شہری علاقوں میں انٹر نیٹ استعما ل کرنے والے صارفین کی تعداد 4 کروڑ جبکہ دیہی علاقوں میں تقریباً 90 لاکھ صارفین انٹرنیٹ استعمال کر رہے ہیں۔ ایک آن لائن تحقیقی اور مشاورتی فرم نے بھارت کے چالیس شہروں اور 160 قصبات میں تحقیق کے بعد کہا ہے کہ شہری علاقوں میں تقریباً 10 فیصد لوگ آن لائن ہوتے ہیں اور یہ شرح گزشتہ سال کے مقابلے میں 3 فیصد زیاد ہے۔ 70 فیصد صارفین ہندوستانی زبانوں میں انٹر نیٹ پر لاگ ان ہوتے ہیں جبکہ انگریزی زبان استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 28 فیصد ہے۔ اسی طرح خواتین صارفین کی تعداد 20 فیصد سے بھی کم ہے 51 فیصد نیٹ صارفین ایسے ہیں جو بڑی بڑی کمپنیوں میں کام کر رہے ہیں۔ جائزے کے مطابق انٹر نیٹ کا زیادہ استعمال جنوبی ہندوستان میںہورہا ہے جبکہ ملک کی مشرقی ریاستوں میں انٹر نیٹ استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد بہت کم ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
شکریہ راجہ صاحب لیکن ہندوستان کی آبادی کے لحاظ سے یہ شرح تو بہت ہی کم ہے۔
 

ابوشامل

محفلین
............. کہ انگریزی فلم Red Dawn اپنے زمانے میں سب سے متشدد فلم قرار دی گئی تھی اور اس کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں شامل کیا گیا تھا۔ فلم کو فی گھنٹہ 134 تشدد آمیز مناظر کا ریٹ دیا گیا تھا جس کا مطلب ہے کہ فلم میں ہر منٹ میں 2.23 تشدد آمیز مناظر ہيں۔
 

جیہ

لائبریرین
کیا آپ کو معلوم ہے کہ پہلا شخص جس نےعلم عروض کا استخراج کیا وہ خلیل بن احمد ہے جس نے 0170 سنۂ ہجری میں 74 سال کی عمر میں وفات پائی۔

مگر نہیں۔۔۔ یہ معلومات تو بہت سوں کو معلوم ہوں گی۔ تو چلیں خلیل کے والد احمد کا ذکر کرتے ہیں:

محمد بن اسحاق الندیم المعروف ابن ندیم نے اپنی کتاب "الفہرست" میں ابن ابی خیثمہ کے حوالے سے لکھا ہے کہ خلیل کے والد دنیائے اسلام میں پہلا شخص ہے جس کا نام "احمد" رکھا گیا یعنی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد جن کا ایک نام "احمد" بھی ہے، پہلا شخص۔

وہ سنۂ 80 اور سنۂ 90 ہجری کے درمیان وفات پا گئے تھے۔
 

ابوشامل

محفلین
.................... کہ تائی پے 101 کی تکمیل سے قبل دنیا بھر میں امریکہ سے باہر 100 سے زائد منزلوں کی عمارت صرف ایک تھی جو حیران کن طور پر شمالی کوریا میں واقع ہے۔ یہ عمارت، جو آج تک مکمل نہیں ہو سکی، دارالحکومت پیانگ یانگ میں واقع ہے اور ریوگ یونگ ہوٹل کے نام سے جانی جاتی ہے۔ 105 منزلہ اس عمارت کی بلندی 330 میٹر ہے۔ اس کی تعمیر کا آغاز 1987ء میں ہوا اور 1992ء میں مالی مسائل کے باعث تعمیر روک دی گئی۔ اس وقت سے یہ ایک بھوت بنگلے کی صورت میں پیانگ یانگ کے وسط میں موجود ہے۔ Esquire میگزین نے اسے "The Worst Building in the History of Mankind" قرار دیا تھا۔ لیکن ایک تازہ ترین "خوشخبری" ہے کہ اپریل 2008ء میں 16 سال بعد اس عمارت کی تعمیر کا کام دوبارہ شروع کیا گیا ہے۔
 

ابوشامل

محفلین
.................... کہ تائی پے 101 کی تکمیل سے قبل دنیا بھر میں امریکہ سے باہر 100 سے زائد منزلوں کی عمارت صرف ایک تھی جو حیران کن طور پر شمالی کوریا میں واقع ہے۔ یہ عمارت، جو آج تک مکمل نہیں ہو سکی، دارالحکومت پیانگ یانگ میں واقع ہے اور ریوگ یونگ ہوٹل کے نام سے جانی جاتی ہے۔ 105 منزلہ اس عمارت کی بلندی 330 میٹر ہے۔ اس کی تعمیر کا آغاز 1987ء میں ہوا اور 1992ء میں مالی مسائل کے باعث تعمیر روک دی گئی۔ اس وقت سے یہ ایک بھوت بنگلے کی صورت میں پیانگ یانگ کے وسط میں موجود ہے۔ Esquire میگزین نے اسے "The Worst Building in the History of Mankind" قرار دیا تھا۔ لیکن ایک تازہ ترین "خوشخبری" ہے کہ اپریل 2008ء میں 16 سال بعد اس عمارت کی تعمیر کا کام دوبارہ شروع کیا گیا ہے۔
ویسے ایسا ہی ایک بھوت بنگلہ کراچی میں بھی موجود ہے Hyatt Regency کے نام سے۔ اس کثیر المنزلہ عمارت پر گزشتہ تقریباً 30 سالوں سے تعمیراتی کام رکا ہوا ہے :(
 

ابوشامل

محفلین
سلطنت عثمانیہ اپنے عروج کے وقت (16 ویں – 17 ویں صدی) تین براعظموں (ایشیا، افریقہ اور یورپ) پر پھیلی ہوئی تھی اور جنوب مشرقی یورپ، مشرق وسطٰی اور شمالی افریقہ کا بیشتر حصہ اس کے زیر نگیں تھا۔ اس عظیم سلطنت کی سرحدیں مغرب میں آبنائے جبرالٹر، مشرق میں بحیرۂ قزوین اور خلیج فارس اور شمال میں آسٹریا کی سرحدوں، سلوواکیہ اور کریمیا (موجودہ یوکرین) سے جنوب میں سوڈان، صومالیہ اور یمن تک پھیلی ہوئی تھی۔ مالڈوویا، ٹرانسلوانیا اور ولاچیا کے باجگذار علاقوں کے علاوہ اس کے 29 صوبے تھے۔ (حوالہ: اردو وکیپیڈیا)
 

ابوشامل

محفلین
...................... افریقہ کے مشرقی ساحلوں پر تنزانیہ کے ساتھ واقع زنجبار (Zanzibar) کے جزائر طویل عرصہ سلطنت عمان کا حصہ رہے ہیں حتی کہ 1840ء کی دہائی میں دارالحکومت موجودہ عمان سے زنجبار منتقل کر دیا گیا۔ لیکن 1856ء میں سلطان سعید ابن سلطان کے انتقال کے بعد سلطنت عمان دو حصوں، عمان اور زنجبار" میں تقسیم ہو گئی۔
 
Top