ام اویس

محفلین
آدابِ زندگی
کھانا کھانے کے آداب
۱- کھانے سے پہلے ہاتھ دھو لیجیے تاکہ ہاتھ گندگی، ناپاکی اور جراثیم سے محفوظ ہوں ۔
۲- بسم اللہ الرحمٰن الرحیم پڑھ کر کھانا شروع کریں ۔
۳- کھانا سیدھے بیٹھ کر کھائیں ، کسی چیز سے ٹیک نہ لگائیں، نہ ہی لیٹ کر کھائیں ۔
۴- ہمیشہ سیدھے ہاتھ سے کھانا کھائیں ، ضرورت پڑے تو دوسرا ہاتھ بھی استعمال کر لیں لیکن منہ میں لقمہ دائیں ہاتھ سے ڈالیں۔ کیونکہ بایاں ہاتھ جسم کی صفائی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
۵۔ اگر شوربے والا سالن ہو تو انگلیوں کو سالن میں ڈوبنے سے بچائیں ۔ شوربے میں ہاتھ بھر لینا اچھی بات نہیں۔
۶- مناسب سائز کا لقمہ بنائیں ، نہ بہت چھوٹا ہو اور نہ ہی بہت بڑا۔ ایک لقمہ کھا لینے اور نگل جانے کے بعد دوسرا لقمہ منہ میں ڈالیں
۷۔ کھانا اطمینان سے کھائیں اور خوب چبا کر کھائیں۔ جلدی جلدی لقمے نہ نگلیں ۔
۸۔ روٹی سے سالن والے ہاتھ یا انگلیاں صاف کرنا اچھی بات نہیں۔
۹۔ پلیٹ میں ادھر ادھر ہاتھ نہ گھمائیں بلکہ اپنے سامنے سے کھانا شروع کریں ۔ اگر مل کر کھا رہے ہیں تو دوسرے کے سامنے سے سالن یا چاول نہ لیں۔
۱۰۔ روٹی کا نوالہ اگر دستر خوان یا میز پر گر جائے تو اسے جھاڑ کر کھا لیں لیکن اگر کسی ایسی جگہ گرے جہاں لوگ چلتے پھرتے ہوں تو اسے ایک طرف رکھ دیں ۔ بعد میں پرندوں یا جانوروں کو ڈال دیں۔
۱۱۔ مل جل کر کھانا کھانے سے کھانے میں برکت ہوتی ہے اور آپس میں محبت بڑھتی ہے اس لیے گھر کے تمام افراد کھانے کا ایک ہی وقت رکھیں اور اکٹھے بیٹھ کر کھانا کھائیں۔
۱۲- کھانے کے دوران ہلکی پھلکی گفتگو کرنے میں کوئی حرج نہیں البتہ لقمہ منہ میں ہو تو گفتگو سے پرہیز کریں اور ہنستے ہوئے پانی نہ پئیں۔
۱۲- کھانے پینے کی چیزوں میں پھونک نہ ماریں ۔ منہ کے اندر سے نکلنے والی سانس زہریلی اور گندی ہوتی ہے جو پھونک مارنے سے کھانے میں شامل ہو جاتی ہے۔
۱۳- بغیر ضرورت کھانے کو نہ سونگھیں۔ کھانے کے دوران منہ میں انگلی نہ ڈالیں نہ کھانا چباتے ہوئے منہ کو اتنا کھولیں کہ دوسرے کو دکھائی دے۔ بُرا لگتا ہے۔
۱۴۔سب کے ساتھ دستر خوان سے اٹھیں ۔ کچھ لوگوں کو آہستہ آہستہ کھانے کی عادت ہوتی ہے ان کا لحاظ کرنا چاہیے۔
۱۵۔ کھانا کھانے کے بعد ہاتھ دھو لیں اور کلی کریں اگر ہوسکے تو دانت صاف کرلیں، تاکہ منہ اور ہاتھوں سے کھانے کی خوشبو دور ہو جائے۔
کھانے سے فارغ ہو کر اللہ کا شکر ادا کریں اور کھانا کھانے کی دعا پڑھ لیں۔
الحمد للہ الذی اطعمنا و سقانا و جعلنا من المسلمین
اللہ کا شکر ہے جس نے ہمیں کھلایا اور پلایا اور ہمیں مسلمانوں میں سے بنایا ۔
الحمد للہ
۔۔۔۔
 
آخری تدوین:

زوجہ اظہر

محفلین
عمدہ

بچوں کی تربیت کرتے وقت بتائیں کہ کھانے کے آداب کا اطلاق سب جگہ ہے
دعوتوں خصوصا شادی بیاہ میں جاتے وقت بچوں سے یہی کہا کہ پلیٹ میں اتنا نکالیے گا جتنا آپ کو کھانا ہے، بچنا نہیں چاہیے
 
Top