کڑوا سچ

La Alma

لائبریرین
آپ ایک مدت سے کسی کتاب کی تلاش میں ہوتے ہیں جس کے آپ نے صرف چند اقتباس ہی پڑھ رکھے ہوتے ہیں۔ لیکن آپ اسے ڈھونڈنے میں ناکام رہتے ہیں۔ کیونکہ آپ کو نہ تو کتاب کے ٹائٹل کا کچھ علم ہوتاہے اور نہ ہی رائٹر کا۔ پھر ایک دن اچانک آپ کی کمپیوٹر سکرین پر ایک Pop-Up ابھرتا ہے جو مختصر سی تحریر پر مبنی ہوتا ہے۔ آپ اسے کھول کر پڑھتے ہیں، لائک کا بٹن دباتے ہیں اور دوبارہ اپنے کام میں مشغول ہو جاتے ہیں۔ ہفتوں یہی معمول رہتا ہے۔ ایک دن آپ کو احساس ہوتا ہے کہ یہ تو اسی کتاب کے کچھ حصے معلوم ہو رہے ہیں جو آپ کو عرصے سے مطلوب تھی اور آپ نے ابھی تک کتاب کو پڑھنے کی زحمت ہی نہیں کی۔
انسان کی جستجو کی بس اتنی سی حقیقت ہے۔ قریب کی شے نظر نہیں آتی اور نگاہ ستاروں سے بھی آگے کے جہانوں پر ہوتی ہے۔
 
آپ ایک مدت سے کسی کتاب کی تلاش میں ہوتے ہیں جس کے آپ نے صرف چند اقتباس ہی پڑھ رکھے ہوتے ہیں۔ لیکن آپ اسے ڈھونڈنے میں ناکام رہتے ہیں۔ کیونکہ آپ کو نہ تو کتاب کے ٹائٹل کا کچھ علم ہوتاہے اور نہ ہی رائٹر کا۔ پھر ایک دن اچانک آپ کی کمپیوٹر سکرین پر ایک Pop-Up ابھرتا ہے جو مختصر سی تحریر پر مبنی ہوتا ہے۔ آپ اسے کھول کر پڑھتے ہیں، لائک کا بٹن دباتے ہیں اور دوبارہ اپنے کام میں مشغول ہو جاتے ہیں۔ ہفتوں یہی معمول رہتا ہے۔ ایک دن آپ کو احساس ہوتا ہے کہ یہ تو اسی کتاب کے کچھ حصے معلوم ہو رہے ہیں جو آپ کو عرصے سے مطلوب تھی اور آپ نے ابھی تک کتاب کو پڑھنے کی زحمت ہی نہیں کی۔
انسان کی جستجو کی بس اتنی سی حقیقت ہے۔ قریب کی شے نظر نہیں آتی اور نگاہ ستاروں سے بھی آگے کے جہانوں پر ہوتی ہے۔
بے شک مصروف ترین امور دنیا میں انسان کی حیثیت گھڑی کی سوئی جیسی ہوتی جارہی ہے ۔زندگی کی دوڑ میں انسان نے اپنے کئی اہم اور دلچسپ مشاغل ترک کر چکا ہے ۔اب کئی باتیں بھولی بسری باتیں بن گئی ہیں ۔
 

La Alma

لائبریرین
Top