فریدہ خانم کچھ عشق تھا کچھ مجبوری تھی، سو میں نے جیون وار دیا ۔ فریدہ خانم

فرخ منظور

لائبریرین
کچھ عشق تھا کچھ مجبوری تھی، سو میں نے جیون وار دیا
گلوکارہ: فریدہ خانم
شاعر: عبید اللہ علیم



کچھ عشق تھا کچھ مجبوری تھی سو میں نے جیون وار دیا
میں کیسا زندہ آدمی تھا اک شخص نے مجھ کو مار دیا

اک سبز شاخ گلاب کی تھی اک دنیا اپنے خواب کی تھی
وہ اک بہار جو آئی نہیں اس کے لئے سب کچھ ہار دیا

یہ سجا سجایا گھر ساتھی مری ذات نہیں مرا حال نہیں
اے کاش کبھی تو جان سکو اس سکھ نے جو آزار دیا

میں کھلی ہوئی اک سچائی مجھے جاننے والے جانتے ہیں
میں نے کن لوگوں سے نفرت کی اور کن لوگوں کو پیار دیا

وہ عشق بہت مشکل تھا مگر آسان نہ تھا یوں جینا بھی
اس عشق نے زندہ رہنے کا مجھے ظرف دیا پندار دیا

(عبید اللہ علیم)
 
Top