کٹورہ جھیل اور وادی کمراٹ

ابن توقیر

محفلین
51374043645_5b74547d52_o.jpg
 

ابن توقیر

محفلین
راستے میں ایک جگہ کاغذ کے بینر پر لکھ کر لگایا گیا تھا کہ کٹورہ جھیل کا راستہ اس طرف ہے۔ہم نے بھی اس پر اعتبار کیا اور پانچ سات منٹ چل کر نامزد کٹورہ جھیل تک پہنچ گئے۔
یہاں پہنچے تو جھیل کا دیدار کرتے ہی یہ اندازہ ہوگیا تھا کہ یہ ہماری محبوب جھیل ہونہیں سکتی۔یہاں کشتی والوں نے اپنا روزگار لگایا ہوا تھا۔ٹریک مشکل تھا تو کافی لوگ ان کے جھانسے میں آکر کشتی میں بیٹھ رہے تھے کہ شاید یہ کشتی کا سفر کٹورہ جھیل تک پہنچا دے یا نزدیک کردے لیکن اصل ٹریک تو اس مختصر سے سفر کے بعد شروع ہوتا تھا۔
ہم کشتی میں تو نہیں بیٹھے لیکن واپس ٹریک تک پہنچنے میں اضافی تکلیف اٹھانی پڑی کہ پیچھے واپس جا کر ٹریک تک پہنچنے کا دل نہیں ہوا اور دوسرا راستہ چڑھائی والا تھا ہم نے وہ منتخب کیا اور ٹریک تک واپس پہنچے۔

51374043260_8f603085fb_o.jpg
 

زیک

مسافر
راستے میں ایک جگہ کاغذ کے بینر پر لکھ کر لگایا گیا تھا کہ کٹورہ جھیل کا راستہ اس طرف ہے۔ہم نے بھی اس پر اعتبار کیا اور پانچ سات منٹ چل کر نامزد کٹورہ جھیل تک پہنچ گئے۔
یہاں پہنچے تو جھیل کا دیدار کرتے ہی یہ اندازہ ہوگیا تھا کہ یہ ہماری محبوب جھیل ہونہیں سکتی۔یہاں کشتی والوں نے اپنا روزگار لگایا ہوا تھا۔ٹریک مشکل تھا تو کافی لوگ ان کے جھانسے میں آکر کشتی میں بیٹھ رہے تھے کہ شاید یہ کشتی کا سفر کٹورہ جھیل تک پہنچا دے یا نزدیک کردے لیکن اصل ٹریک تو اس مختصر سے سفر کے بعد شروع ہوتا تھا۔
ایسے معاملات پاکستان میں سیاحتی مقامات پر عام ہیں۔ کافی افسوس کی بات ہے کہ دھوکہ دے کر روزگار کمائی جاتی ہے۔
 

ابن توقیر

محفلین
تصویر میں تو بہت چھوٹی لگ رہی ہے کشتی کے سفر کی کیا ضرورت؟
یہاں سے شروع ہو کر آگے تنگ ہوتے ہوتے لمبی محسوس ہوتی تھی۔
چونکہ ٹریک پتھریلا اور مشکل تھا تو مجبوری میں ٹریک کرنے والے اس کشتی کے سفر کو نعمت جان کر ان کے جھانسے میں آ رہے تھے۔ چونکہ یہاں سے آگے خچر وغیرہ بھی نہیں جا سکتے تھے۔
 

ابن توقیر

محفلین
کانٹوں کے بستر پر نیند کا سنا تو تھا لیکن دیکھنے کا اتفاق پہلی بار ہوا۔ان سے گپ شپ رہی،بہترین انسان تھے۔ہم پہنچے تو محترم یہاں آرام سے سو رہے تھے ہم آگے نکل گئے اور ہمت کرتے کرتے جب جھیل تک پہنچے تو یہ جناب بھی ہمارے ساتھ پہنچ چکے تھے۔

51417870427_35a53ab57e_o.jpg
 

ابن توقیر

محفلین
ٹریک مکمل ہوا تو پرچم کے سائے تلے ہم ایک تو نہ ہوئے لیکن سستانے کے لیے نرم نرم گھاس پر سکون سے لیٹ گئے۔

51418612101_4b6c5b7e36_o.jpg
 

ابن توقیر

محفلین
جھیل کا پہلا دیدار۔
ٹریک مشکل تھا اس لیے ہم اتنی زیادہ رش کی توقع نہیں کررہے تھے لیکن رش زیادہ تھی اور ہماری واپسی پر تو اور زیادہ لوگ جھیل کی طرف آرہے تھے۔

51419597670_a62692d782_o.jpg
 

ابن توقیر

محفلین
کٹورہ جھیل کی خوبصورتی کو موبائل کے کیمرے میں قید کرنا ممکن نہیں تھا۔اس منظر کا حق ادا کرنے کے لیے ہمارے پاس کیمرے نہیں تھے اس لیے ہم نے اس منظر کو روح میں اتار لیا۔

51419378409_e2740f62b1_o.jpg
 
آخری تدوین:

ابن توقیر

محفلین
شاید آپ لوگ مجھ سے اتفاق نہ کریں لیکن ایسی خوبصورت جھیل میں نہانے والے مجھے تو نہیں متاثر کرتے۔ نہانے کے لیے جگہیں مک گئی ہیں کہ بندہ اتنے خوبصورت منظر میں دوسروں کے لیے کباب میں ہڈی بن جائے۔
میرے خیال میں تو ایسی جگہوں پر نہانے پر پابندی ہونی چاہیے تاکہ جھیل کا حسن اپنی اصل حالت میں برقرار رہے۔

51419596435_3ec654eaf3_o.jpg
 
Top