کٹورہ جھیل اور وادی کمراٹ

ابن توقیر

محفلین
کیسے کرلیتے ہیں لوگ اس طرح۔ہمارے پیدل چھ گھنٹے لگے کٹورہ جھیل تک پہنچنے میں اور یہاں پہنچ کا جب ایسےمناظر دیکھے تو بڑی تکلیف ہوئی۔

51418870608_3b333f7022_o.jpg


51418869718_53e3c05541_o.jpg
 
آخری تدوین:

ابن توقیر

محفلین
یہاں وقت نے دوڑنا شروع کردیا تھا۔ہم چاہتے تھے کہ اس منظر میں قید ہوکررہ جائیں لیکن ایسا کہاں ممکن تھا۔

51419375754_f662b9af6a_o.jpg
 

ابن توقیر

محفلین
دکھی دل کے ساتھ آخر ہم نے جھیل کو الوداع کہہ ہی دیا۔یہاں سے نکلتے دل بڑا غمگین تھا کیا پتا یہاں دوبارہ جانا نصیب بھی ہو کہ نہیں۔ کٹورہ جھیل بے انتہا خوبصورت ہے جو مقامی افراد اور ہم باہر سے آنے والوں کی لاپرواہی کی وجہ سے رل رہی ہے۔کمراٹ کے سفر میں ہم نے اکثر مقامی افراد کے لہجوں میں شدید بدتمیزی دیکھی جو ہمارے لیے افسوس ناک تھی۔اس کے لیے کچڑے نے پورے پاکستان کو ہی متاثر کیا ہوا ہے لیکن کمراٹ تو سب سے زیادہ اس سے متاثر لگ رہا تھا۔

51418607856_82b9035f8d_o.jpg
 

ابن توقیر

محفلین
ان جگہوں کی صفائی کو لے کر قوانین بنا کر ان پر سختی سے عمل نہ کروایا گیا تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔

51418866733_756187a8a2_o.jpg
 
آخری تدوین:

ابن توقیر

محفلین
صبح جہاز بانڈہ سے کٹورہ کے لیے نکلتے وقت ہمیں جھیل تک پہنچنے کی جلدی تھی تو جہاز بانڈہ کی خوبصورتی کو مکمل انجوائے نہیں کرسکے تھے لیکن واپسی پر یہ موقع ہم نے نہیں گنوایا۔

51418605766_950868e7b6_o.jpg
 

ابن توقیر

محفلین
جہاز بانڈہ پہنچ کر کٹورہ کے علاوہ کنڈ بانڈہ بھی ضرور کرنا چاہیے لیکن ہمارے پاس وقت کی کمی تھی اور ہمیں پلان کے مطابق کٹورہ سے کمراٹ پہنچنا تھا اس لیے کنڈ بانڈہ کو پھر کبھی پر چھوڑ دیا۔
جہاز بانڈہ سے کنڈ بانڈہ تک گھنٹے ڈیڑھ گھنٹے کا ٹریک ہے جہاں خوبصورت وادی اور آبشار آپ کی روح کو سرشار کرتی ہے۔

51419372859_b70b13eebc_o.jpg
 

ابن توقیر

محفلین
کٹورہ جھیل کی جدائی کا غم ہمیں ستا رہا تھا لیکن جہاز بانڈہ پہنچ کر خوبصورت وادی نے ہمارا غم کم کردیا۔

51419591350_c81da5c6b0_o.jpg
 

ابن توقیر

محفلین
جہاز بانڈہ پہنچ کر ہم نے چائے پی۔کچھ دیر آرام کیا اور پھر سامان مکمل کرکے ٹکئی ٹاپ کے لیے نکل کھڑے ہوئے۔
واپسی پر اس چھوٹی سی خوبصورت مسجد کی تصویر محفوظ کی۔

51417861677_0318042de7_o.jpg
 

ابن توقیر

محفلین
ٹکئی ٹاپ پہنچ کر جیپ ڈرائیورسے کمراٹ کی بات کی، تب ہمارا ارادہ تھل قیام کرنے کا تھا اور اگلا دن کمراٹ گزارنے کا۔اس نے ہمارے ساتھ دو دن رہنے کی بات کی لیکن تھل پہنچ کر اس کے تیور بدل گئے اور اس نے کرایے کو لے کر چکر چلانے شروع کردیے۔ہماری حالت تو پہلے ہی ٹریکنگ کے بعد پتلی تھی اوپر سے جیپ کے سفر نے تھکایا ہوا تھا۔اس کی بدتمیزی اور بدزبانی نے رہی سہی کسر بھی پوری کردی۔تھل سے آگے سفر کی ہمت بھی نہیں تھی لیکن ڈرائیور کے ساتھ ہوئی تلخ کلامی کی وجہ سے ہمیں کمراٹ تک کا سفر کرنا پڑا۔اس نے کمراٹ آبشار کےپاس ہمیں زبردستی پہنچا دیا۔ اس کی نیت کرایہ میں ہیر پھیر کے ساتھ کمراٹ سے کسی پارٹی کے ساتھ ڈیل کی وجہ سے بدلی ہوئی تھی۔خیر کمراٹ میں کئی بار اس طرح کی بدتمیزیوں کا تجربہ ہونے کی وجہ سے ہم نے صبر کرلیا۔
کمراٹ کے لوگوں میں حد سے زیادہ بدتمیزی اور بدزبانی کا تجربہ ہوا۔یہ بات شیئر کرنے کی وجہ یہی ہے کہ اگر کسی کا جانا ہو تو اس بات کا خاص خیال رکھیں۔ جیپ یا ہوٹل والوں سے پہلے کلیر کریں اور حساب کتاب میں خاص خیال رکھیں۔خیر اس بات کا خیال تو ہر جگہ ہی رکھنا چاہیے لیکن یہاں کسی قسم کی لاپرواہی یا سستی آپ کے گلے پڑ سکتی ہے۔جن علاقوں کا بھی سفر کیا ایسا رویہ کہیں دیکھنے کو نہیں ملا۔
شاید اس کی وجہ یہ ہو کہ اس علاقے کو شہرت ملے ابھی زیادہ عرصہ نہیں ہوا اس لیے اتنی زیادہ رش سے ڈیل کرنے میں ان لوگوں کے اندر یہ تلخی گھل گئی لیکن اگر ان لوگوں نے اپنے رویوں میں تبدیلی نہ لائی تو جلد لوگ اس خوبصورت علاقے سے متنفر ہوجائیں گے۔

جہاز بانڈہ سے واپس آتے ہوئے آدھے راستے میں کچھ دیر پانی وغیرہ کے رکے تو یہ منظر محفوظ کیا۔

51418864188_ac5196642d_o.jpg
 

ابن توقیر

محفلین
مجھے کسی بھی نئی جگہ کی صبح بہت مزا دیتی ہے اس لیے حسب عادت کمراٹ میں رات گزار کر میں اپنے گروپ کو سویا چھوڑ کر باہر گھومنے لگا۔
رہائشیں اور کھانے پینے کی اشیاء مناسب قیمت پر مل رہی تھیں لیکن صرف اخلاق کی کمی تھی یا شاید قصور ہم میں ہی تھا کہ ہمارا تجربہ برا رہا۔

51419404559_9c3d34b975_o.jpg
 
Top