نور جہاں کوئی نہ جانے کب آئے ۔ نورجہاں، خواجہ خورشید انور

فرخ منظور

لائبریرین
فلسفی موسیقار خواجہ خورشید انور کا ایک اور گیت (خواجہ صاحب نے گورنمنٹ کالج، لاہور سے فلسفے میں گولڈ میڈل کے ساتھ ایم۔ اے کیا تھا)

کوئی نہ جانے کب آئے ۔ نورجہاں
موسیقی: خواجہ خورشید انور
فلم: گھونگھٹ

 

تلمیذ

لائبریرین
یہ نور جہاں کے خوبصورت نغموں میں سے ایک اور نغمہ ہے۔ اور مجھے بہت پسند ہے۔اور اس کے آخری حصے میں ان کا فن عروج پر نظرآتا ہے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
یہ نور جہاں کے خوبصورت نغموں میں سے ایک اور نغمہ ہے۔ اور مجھے بہت پسند ہے۔اور اس کے آخری حصے میں ان کا فن عروج پر نظرآتا ہے۔

دونوں کا فن عروج پر ہے یعنی خواجہ صاحب اور نورجہاں۔ اگر نورجہاں کو خواجہ صاحب نہ ملتے تو نورجہاں کے اندر کے امکانات کو کوئی اور موسیقار اس طرح دریافت نہ کر سکتا۔
 

تلمیذ

لائبریرین

دونوں کا فن عروج پر ہے یعنی خواجہ صاحب اور نورجہاں۔ اگر نورجہاں کو خواجہ صاحب نہ ملتے تو نورجہاں کے اندر کے امکانات کو کوئی اور موسیقار اس طرح دریافت نہ کر سکتا۔

بالکل درست ، دونوں نے مل کر پاکستان کی فلمی موسیقی کی تاریخ میں بےشمار یاد گارنغموں کا اضافہ کیا ہے۔
 
Top