قاضی واجد الدائم
محفلین
کوئی جستجو میں ہے لعل کی ، کسی کو گہر کی تلاش ہے
ہؤا مس جو یار کے پاؤں سے مجھے اس حجر کی تلاش ہے
نہ طبیب کی ، نہ مسیح کی ، نہ ضرورت آبِ حیات کی
جو اُٹھے، تو جی اُٹھے جاں بلب مجھے اس نظر کی تلاش ہے
نہ جہاں میں چاہے کوئی اسے، پہ خدا کی رحمتِ خاص کو
اسی زار ، خاک بسر ، شکستہ و در بدر کی تلاش ہے
جو نہاں لباسِ مجاز میں ہو ، نہیں ہے اس سے غرض کوئی
مجھے بے لباس وعیاں حقیقت منتظر کی تلاش ہے
میں حریم عشق میں یوں بڑھا کہ رہی نہ اپنی خبر مجھے
جو خبر مجھے مری دے سکے ، اسی باخبر کی تلاش ہے
شب درد و سوز و فراق و غم ، ہو خدا کرے کہ دراز تر
جو سرورِ غم سے ہو آشنا، اسے کب سحر کی تلاش ہے؟
’’اڑے تا بسدرۂ منتہیٰ‘‘ ہے اُمنگ طائرِ رُوح کی
مجھے اس بلند اُڑان کے لئے بال و پَر کی تلاش ہے
جو ترے حضور اُٹھا ہے دستِ دُعا مِرا ، یہ ہے بس مجھے
نہ طلب حصولِ مراد کی ، نہ صِلے ، ثمر کی تلاش ہے
جو رہِ وفا میں نبھا سکے مرا ساتھ دار و رسن تلک
اسی جاں سپار رفیق کی ، اسی ہم سفر کی تلاش ہے
نہ کہیں ذرا بھی سکوں مِلا ، کہ ازل سے مجھ کو جنوں مِلا
جہاں دم بدم تری دید ہو ، اسی مُستقر کی تلاش ہے
یہ کسی کی نظرِ کرم سے دائمؔ خوش نصیب پہ ہے کرم
کہ اسے جہاں میں فقط درِ شہِ خوش سیرﷺ کی تلاش ہے
ہؤا مس جو یار کے پاؤں سے مجھے اس حجر کی تلاش ہے
نہ طبیب کی ، نہ مسیح کی ، نہ ضرورت آبِ حیات کی
جو اُٹھے، تو جی اُٹھے جاں بلب مجھے اس نظر کی تلاش ہے
نہ جہاں میں چاہے کوئی اسے، پہ خدا کی رحمتِ خاص کو
اسی زار ، خاک بسر ، شکستہ و در بدر کی تلاش ہے
جو نہاں لباسِ مجاز میں ہو ، نہیں ہے اس سے غرض کوئی
مجھے بے لباس وعیاں حقیقت منتظر کی تلاش ہے
میں حریم عشق میں یوں بڑھا کہ رہی نہ اپنی خبر مجھے
جو خبر مجھے مری دے سکے ، اسی باخبر کی تلاش ہے
شب درد و سوز و فراق و غم ، ہو خدا کرے کہ دراز تر
جو سرورِ غم سے ہو آشنا، اسے کب سحر کی تلاش ہے؟
’’اڑے تا بسدرۂ منتہیٰ‘‘ ہے اُمنگ طائرِ رُوح کی
مجھے اس بلند اُڑان کے لئے بال و پَر کی تلاش ہے
جو ترے حضور اُٹھا ہے دستِ دُعا مِرا ، یہ ہے بس مجھے
نہ طلب حصولِ مراد کی ، نہ صِلے ، ثمر کی تلاش ہے
جو رہِ وفا میں نبھا سکے مرا ساتھ دار و رسن تلک
اسی جاں سپار رفیق کی ، اسی ہم سفر کی تلاش ہے
نہ کہیں ذرا بھی سکوں مِلا ، کہ ازل سے مجھ کو جنوں مِلا
جہاں دم بدم تری دید ہو ، اسی مُستقر کی تلاش ہے
یہ کسی کی نظرِ کرم سے دائمؔ خوش نصیب پہ ہے کرم
کہ اسے جہاں میں فقط درِ شہِ خوش سیرﷺ کی تلاش ہے