کمپیوٹنگ

الف نظامی

لائبریرین
ابھی امانت علی گوہر صاحب کی ای میل میں سے یہ علم ہوا ہے کہ ایک نئے سائنسی جریدے “کمپیوٹنگ“ کا اجرا کیا گیا ہے
۔۔۔
۔۔۔۔
235_untitled_2.jpg
 

نبیل

تکنیکی معاون
میں یہ پوسٹ کرنے ہی والا تھا۔

میں امانت علی گوہر کو یہ جریدہ نکالنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اللہ تعالی انہیں ان کے مشن میں کامیابی عطا کرے۔ اس جریدے کی قیمت (کم از کم مجھے) حیران انگیز حد تک کم لگ رہی ہے۔ دیکھنے ہیں کہ اسے پڑھنے والے کیا بتاتے ہیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
قیمت تو اوپر ٹائٹل کی تصویر میں ہی نظر آ رہی ہے، یعنی 35 روپے۔ باقی سبسکرپشن وغیرہ کے بارے میں تو امانت علی گوہر خود ہی بتا سکیں گے۔
 

مکی

معطل
بسم اللہ الرحمن الرحیم

اندرون ملک سالانہ سبسکرپشن کی قیمت 400 روپے ہے جبکہ بیرونِ ملک سبسکرپشن کے لئے اپنے ملک کا نام اور مکمل پوسٹل ایڈریس مندرجہ ذیل ای میل ایڈریس پر ارسال کریں:

computingpk@gmail.com

اندرونِ ملك پہلا شمارہ (مارچ) مفت حاصل کرنے کے لئے اپنا مکمل پوسٹل ایڈریس اس ای میل ایڈریس پر ارسال کریں:

makki.ma@gmail.com

واللہ الموفق
 

wahab49

محفلین
بہت خوب۔
ایسے جرائد کا اجراء، اور وہ بھی اس قدر کم قیمت میں۔ ناشران کو دلی مبارکباد
 

بدتمیز

محفلین
ہمم گلوبل سائنس میں‌ کافی عرصہ پہلے ایک اعلان سا پڑھا تھا۔ اس کی کچھ کچھ سمجھ اب آ کر لگی ہے۔
ہر رسالے پر یورپ، امریکہ و کینیڈا، مڈل ایسٹ کے لئے ریٹ لکھا ہوتا ہے۔ آپ کے لئے یہ شرط کیوں کہ پہلے ایڈریس بھیجا جائے تبھی قیمت کا پتہ چلے گا؟
مجھے تو کچھ کچھ یہ ایسا لگتا ہے جیسے امریکی کمپنیاں زپ کوڈ لے کر قیمت دیکھاتی ہیں۔
قیمت کی مناسب ہونے نہ ہونے کی بات تو اس کے صفحات کی تعداد سے پتہ چلے گی۔ اور آپ پہلے گلوبل سائنس سے وابستہ رہ چکے ہیں تو امید ہے معیار بھی کم از کم اس جیسا یا اس سے بہتر ہی ہو گا کم نہیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
مکی، آپ کو نیا جریدہ نکالنے پر بہت مبارک ہو۔ کیا آپ اس کی کوئی ویب سائٹ سیٹ اپ کر رہے ہیں؟ اسکے علاوہ آج کل کچھ جرائد کی پی ڈی ایف فارمیٹ کی سبسکرپشن کرنا بھی ممکن ہے۔ اس پر بھی غور کریں کہ ہر شمارے کی پی ڈی ایف تیار کر لیا کریں۔ کئی جرائد سال کے آخر میں ایک سی ڈی جاری کرتے ہیں جس پر اس سال کے تمام شماروں کی پی ڈی ایف موجود ہوتی ہیں۔ اور یہ سی ڈی سالانہ سبسکرپشن والوں کے لیے مفت ہوتی ہے۔ بہرحال یہ میری جانب سے تجاویز تھیں۔ ہم سب آپ کی کامیابی کے لیے دعاگو رہیں گے۔

والسلام
 

دوست

محفلین
واہ تو آگیا شاہکار جس کا تھا انتظار۔
بھئی ہمیں تو اتنا چاہیے کہ یہ دوسرے کمپیوٹنگ اور انٹرنیٹ رسالوں کی طرح فوت ہی نہ ہوجائے تین چار شماروں کے بعد۔
باقی اس کو کہتے ہیں ہم لانے کے لیے اپنی لائبریری۔ اور انشاءاللہ آنلائن اس کے بخیے ادھڑا کریں گے اور تنقید و تعریف و معیار پر بات ہوا کرے گی۔
:wink:
 

بدتمیز

محفلین
ویب سائیٹ والی تجویز تو بہترین ہے۔ ابھی تک گلوبل سائنس کی سائیٹ کا اجرا نہیں ہو سکا جبکہ یہ دو ایک سال سے نیٹ پر جگہ گھیرے ہوئے ہے۔
اس ویب سائیٹ کو لانچ ضرور کریں اور ہر ماہ اپنے ہر سیکشن میں سے ایک مضمون آنالائن شائع کریں as a sample اس سے لوگوں‌ کو اندازہ ہو سکے گا شمارے کے معیار کا اور وہ اس کو خریدنے کے بارے میں فیصلہ کر سکیں گے۔
پی ڈی ایف والی حرکت تو ابھی تک پاکستان کے کسی انگلش شمارے نے نہیں کی۔ تو میرا نہیں خیال یہ نوزائیدہ رسالہ برداشت کر سکے گا۔ کیونکہ پی ڈی ایف تو فوراُ نیٹ کے ذیعے ڈسٹریبیوٹ ہو جائے گی۔ ویسے بھی گلوبل سائنس اپنے پرانے رسالے بیچتا ہے تو اس کو بھی یہ آپشن ہونی چاہیے کہ کل کو اس کا سارا سیٹ کوئی لینا چاہے تو لے سکے۔ نہ کہ پی ڈی ایف کہیں سے حاصل کر لے۔ میری اس تجویز کی مخالفت کی وجہ ہماری قوم کی علم دشمنی ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
ابھی تک اگر کسی شمارے نے پی ڈی ایف نہیں بنائی تو اس کی ایک وجہ تو ہمارے پبلشنگ اداروں کے ذرخیز ذہن بھی ہو سکتے ہیں۔ :( دوسرے پی ڈی ایف بنانے کا ورک فلو اتنا آسان بھی نہیں ہے۔ اس کو کسی پبلشنگ کے ادارے کے اندر سٹینڈرڈائز کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ میں نے جن انگریزی اور جرمن جرائد کی سی ڈیز دیکھی ہیں، ان میں صرف پی ڈی ایف فائلیں ہی نہیں ہوتی بلکہ انہیں براؤز کرنے کے لیے باقاعدہ انٹرفیس ہوتا ہے اور ان میں سرچ کی سہولت بھی ہوتی ہے۔
 

wahab49

محفلین
نبیل نے کہا:
مکی، آپ کو نیا جریدہ نکالنے پر بہت مبارک ہو۔ کیا آپ اس کی کوئی ویب سائٹ سیٹ اپ کر رہے ہیں؟ اسکے علاوہ آج کل کچھ جرائد کی پی ڈی ایف فارمیٹ کی سبسکرپشن کرنا بھی ممکن ہے۔ اس پر بھی غور کریں کہ ہر شمارے کی پی ڈی ایف تیار کر لیا کریں۔ کئی جرائد سال کے آخر میں ایک سی ڈی جاری کرتے ہیں جس پر اس سال کے تمام شماروں کی پی ڈی ایف موجود ہوتی ہیں۔ اور یہ سی ڈی سالانہ سبسکرپشن والوں کے لیے مفت ہوتی ہے۔ بہرحال یہ میری جانب سے تجاویز تھیں۔ ہم سب آپ کی کامیابی کے لیے دعاگو رہیں گے۔

والسلام
نبیل بھائی مجھے آپکی تجاویز بہت اچھی لگیں۔
میں بھی ایک نئی ویب سائٹ بنا رھا تھا۔ اب یہ تجاویز میرے لئے بھی کارگر ثابت ھونگی۔ ( آپ سے اب مفید رائے لوں گا۔:lol: )
جزاک اللہ خیر
 

مکی

معطل
بسم اللہ الرحمن الرحیم

جناب بدتمیز صاحب آپ کچھ غلط سمجھ رہے ہیں بیرونِ ملک ای میل پر ایڈریس اور ملک کا نام طلب کرنے کی وجہ یہ ہے کہ ہر ملک کا ڈاک خرچ مختلف ہوتا ہے چنانچہ ملک معلوم ہونے پر صرف ڈاک خرچ طلب کیا جائے گا جبکہ شمارہ بیرونِ ملک دسمبر 2007 تک مفت ارسال کیا جائے گا.. اندرونِ ملک چونکہ ڈاک خرچ کم ہوتا ہے اس لئے یہ خرچ ہم برداشت کر رہے ہیں.. امید ہے وضاحت ہوگئی ہوگی..

نبیل بھائی خیر مبارک.. آپ کی تجویز کا شکریہ.. لیکن ابھی ہم اس مرحلہ سے بہت دور ہیں.. البتہ اس حوالے سے - کم از کم میں جزوی طور پر - بدتمیز صاحب سے اتفاق کرتا ہوں.. ویب سائٹ پر ہم واقعی کام کر رہے ہیں بس دعا کریں کہ یہ کام بھی جلد ہی نمٹ جائے اور ہم اس کا جلد از جلد اعلان کر سکیں..

جن حضرات نے مارچ کا شمارہ طلب کیا ہے انہیں جلد ہی ارسال کردیا جائے گا.

واللہ الموفق
 

بدتمیز

محفلین
آپ ایسا کریں کہ یورپ، امریکہ کینیڈا، اور مڈل ایسٹ کے تمام ریاست نما ملکوں کے لئے ڈاک خرچ یہاں لکھ دیں ساتھ میں طریقہ کار بھی کہ آپ کو کس ذریعے سے پیسے بھجوائے جائیں۔
اور یہ جو اکثر رسالوں نے لکھا ہوتا ہے کہ چیک یا بینک ڈرافٹ جس کی ادائیگی کراچی میں ممکن ہو کی جگہ اس کی معلومات مہیا کر دیں کہ کونسے بینکوں کے چیک کراچی میں وصول کئے جا سکتے ہیں
 

باسم

محفلین
کمپیوٹنگ والوں کو مبارکباد
ہم یہ کہنے والے تھے کہ اردو میں ایسا جریدہ ہونا چاہیے
ایک اور خلا پر ہوا
اس پر نقد و نظر تو ملنے اور پڑھنے کے بعد ہوگی ابھی یہ عرض کرنا ہے کہ کیا “اردو ویب“ اور “کمپیوٹنگ“ آپس میں ابلاغی شریک Media Partner بن سکتے ہیں؟
اردو محفل پر جسے روزانہ 15 سو سے زائد افراد دیکھتے ہیں کمپیوٹنگ کا اشتہار ہو تلاش خانہ کے نیچے یا جہاں بھی مناسب ہو اور جریدہ میں اردو ویب کیلیے ایک دو صفحات مختص ہوں جن میں اردو ویب نامہ شائع ہو
اور ایک بات یہ کہ کراچی میں اس کا دفتر کہاں ہے؟
باقی باتیں جریدہ ملنے پر
 

الف عین

لائبریرین
ہندوستانی انگریزی کمپیوٹر جرائد سے تو یہ مہنگا ہی لگ رہا ہے۔ بغیر سی ڈی کے یہان پچیس تیس میں مل جاتے ہیں۔ سو روپیے میں دو سو صفحے کے رسالے کے ساتھ ایک ڈی وی ڈی اور ایک یا دو سی ڈیز بھی ملتی ہیں۔ ہر رسالے میں جو سی ڈی یا ڈی وی ڈی دیتا ہے، تین چار ماہ میں ایک بار پچھلے ایک سال کے سارے شماروں کی پ ڈ ف فائلیں ہوتی ہیں۔ اور ان میں بھی سرچ کی سہولت ہوتی ہے۔ اور ہر ماہ ایک اور پروگرام ہوتا ہے، سی ڈیز اور ڈی وی ڈی میں شامل سافٹ وئر کی تلاش کا اطلاقیہ۔
یہاں اردو کا ایک کمپیوٹر میگزین نکلتا تھا (اسی نام سے)۔ اس کی قیمت صرف دس روپیے تھی، صفحات چوسٹھ۔۔
 

بدتمیز

محفلین
پاکستان میں حالات یکسر مختلف ہیں۔ ہماری پوری قوم علم دشمن ہے۔ میں ایسے لوگوں کو جانتا ہوں جو میکڈونلڈ پر 500 اڑا دیتے ہیں لیکن 250 کی ایک کتاب نہیں خرید سکتے۔
ہندوستان کی حکومتیں چاہے جیسی مرضی ہوں ملک کے لئے وہ کچھ نہ کچھ ضرور کرتی ہیں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
میں نے اسی لیے اس رسالے کی قیمت کو حیرت انگیز حد تک کم قرار دیا تھا۔ آج کل ہر بچے بچے کے پاس ہزاروں روپے کے موبائل فون ہیں تو ایک اچھے اور معلوماتی رسالے کے لیے 35 روپے کیا حیثیت رکھتے ہیں؟

میں آج سے قریباً بیس سال پہلے پاکستان میں سائنس ڈائجسٹ اور عملی سائنس (الیکٹرانکس کا میگزین) لیا کرتا تھا۔ کراچی سے سید قاسم محمود سائنس میگزین بھی نکالتے تھے۔ اس کے لیے میں نے ایک cosmology پر مضمون بھی لکھا تھا جو کہ اصل میں انگریزی سے ترجمہ کیا گیا تھا۔

ہماری علم دشمنی الگ جگہ۔۔ لیکن کچھ لوگوں تو ہمت کرنا ہوگی اس صورتحال کو تبدیل کرنے کے لیے۔
 
Top