کمپیوٹر کلاس

فریب

محفلین
نہ آنے کا تو فریب ہی ہے ورنہ موجود تو میں ہوں‌ہی کلاس میں
مگر کیا پڑھیں استادوں سے
کچھ اتفاق ہی نہیں ہو پا رہا شاگردوں میں
 
قیصرانی استاد، شاگردوں کا حال دیکھ لو استاد بیٹھے بیٹھے اکڑ گئے ہیں اور شاگرد ہیں کہ آ کر نہیں دے رہے خیر ہم دونوں ہی پھر سے شروع ہو جاتے ہیں۔

یہ بتاؤں کہ آجکل جو ٹیکسٹ فارمیٹ کا بہت شروع سن رہے ہیں اور کبھی xml کبھی html کبھی sgml کا ذکر ہورہا ہے تو یہ کیا ہیں اور ان میں کیا فرق ہے۔
 
کمپیوٹر کے پروگرام میں جب بھی کوئی پروگرام لکھا جاتا ہے یا اپلیکشن بنتی ہے تو اس میں استعمال کنندہ کی سہولت کو مدنظر رکھا جاتا ہے اور یہ دیکھا جاتا ہے کہ جو فیچر یا سہولیات یوزر زیادہ تر استعمال کرتے ہیں وہ دے دی جائیں اور ہمیشہ ان پہلے سے سیٹ کرکے یوزر تک پہنچایا جائے اس سے یوزر فورا پروگرام یا اپلیکیشن کو استعمال کرنے کے قابل ہوجاتا ہے ۔ مثلا اگر آپ نوٹ پیڈ میں فائل محفوظ کریں تو وہ آپ سے فائل کا فارمیٹ نہیں پوچھے گی بلکہ by default اسے Ascii فارمیٹ میں محفوظ‌کر دے گی گو کہ آپ فائل کو یونیکوڈ اور دوسرے فارمیٹ میں بھی محفوظ کر سکتے ہیں۔ اسی طرح تقریبا ہر اچھی اپلیکشن میں کچھ ایسی چیزیں شامل رکھی جاتی ہیں جو عموما یوزر پسند کرتا ہے اور اسے by default رکھا جاتا ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
پیارے دوستو، انشاء اللہ کل سے میں جاوا کی باقاعدہ کلاس شروع کر رہا ہوں۔ اس سلسلے میں ہم لوگ جس کتاب کی مدد سے کام کریں گے، وہ میں ادھر بتا رہا ہوں

کتاب کا نام ہے

[eng:f63ea5f605]Java Software Solutions[/eng:f63ea5f605]

اس کا ایڈیشن ہے

[eng:f63ea5f605]4th edition[/eng:f63ea5f605]

اور اس کے رائٹر یا مصنفین کے نام ہیں

[eng:f63ea5f605]Lewis and Loftus [/eng:f63ea5f605]

اور اس کتاب کو مشہورٍ زمانہ [eng:f63ea5f605]Addison and Wesley[/eng:f63ea5f605] نامی کمپنی نے چھاپا ہے

ابھی زکریا بھائی سے میرے کچھ سوالات ہیں

ہم لوگ اس کتاب کو اور اس کے مواد خصوصاً کوڈز کو کتنی حد تک اس محفل پر استعمال کر سکتے ہیں؟
 

زیک

مسافر
قیصرانی نے کہا:
ہم لوگ اس کتاب کو اور اس کے مواد خصوصاً کوڈز کو کتنی حد تک اس محفل پر استعمال کر سکتے ہیں؟

جاوا تو آپ محفل پر رن نہیں کر سکیں گے۔ بہتر رہے گا کہ کوئی مفت ویب سپیس لے لیں اس کام کے لئے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
زکریا بھائی، سب دوست جاوا کو اپنے اپنے پی سیز پر ہی رن کریں گے۔ یہاں تو صرف سیمپل کوڈ دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ کتاب کا ٹیکسٹ کس حد تک اور کوڈز کو کس حد تک کوٹ یا استعمال کیا جا سکتا ہے؟
 

زیک

مسافر
کوڈ samples کا تو کوئی مسئلہ نہیں اگر آپ کتاب سے ہر example نقل نہیں کرتے۔ کوڈ یہاں لکھتے ہوئے یہ ٹیگ استعمال کریں:

کوڈ:
[code]Actual code
[/code]

کتاب کے متن سے نقل اگر تھوڑی سی ہو تو fair use میں آئے گی اور ٹھیک ہے۔ بہت زیادہ ہوئی تو کاپی‌رائٹ کی خلاف‌ورزی ہو جائے گی۔
 

قیصرانی

لائبریرین
دوستو، بسم اللہ کرتے ہیں۔ ہماری ابتداء سب سے پہلے کمپیوٹر سے ہوگی، یعنی وہ بنیادی اصطلاحات جو ہم نے آگے چل کر استعمال کرنی ہیں، ان کی وضاحت کی جائے گی

اس کے بعد ہم پروگرامنگ کی طرف آئیں گے کہ پروگرامنگ کیا ہوتی ہے اور پروگرامنگ کب، کیوں اور کیسے کی جا سکتی ہے

اس کے بعد ہم جاوا پر فوکس کریں گے، یعنی جاوا کو شروع سے دیکھیں گے کہ اس میں پروگرام کیسے بنتے ہیں، ان پروگراموں‌کو کیسے لکھا جائے گا اور وہ کیسے کام کرنے کے قابل بنائے جائیں گے

اس کے بعد ہم جاوا کی تفصیلی تدریس کی طرف متوجہ ہوں‌گے

اس سلسلے میں جو سوالات ہوں، وہ پلیز آپ یہیں ہی پوچھ لیں گے۔ جب ہمارا یہ سلسلہ مکمل ہوگا تو ہم کورس کو الگ اور سوالات کو الگ کر دیں گے

ایک بات ذہن نشین رہے کہ سوال کرنے کے لیے آپ کا طالبعلم ہونا لازمی نہیں۔ آپ موجود موضوع سے متعلق سوال کر سکتے ہیں۔ اگر آپ یہ سمجھیں کہ آپ کا سوال کچھ زیادہ گہرائی کا حامل ہے تو پلیز آپ ذپ میں پوچھ لیں۔ اگر مجھے ایسا لگا کہ وہ واقعی الگ سے بتانی کی چیز ہے تو میں الگ سے ذپ میں بتا دوں گا، ورنہ یہیں‌ اس پر بات ہو جائے گی

ایک بات اور بتاتا چلوں۔ میں یا کوئی بھی دوست کسی موضوع پر حرفِ آخر نہیں‌ ہوتے۔ ہماری بات سو فیصد درست بھی نہیں‌ ہوتی۔ ہو سکتا ہے کہ میں کوئی چیز غلط یا نامکمل بتا جاؤں تو براہِ کرم اس کی نشاندہی کریں۔ میں کھلے دل سے اسے قبول کروں گا

اگر کسی موضوع کی سمجھ نہ آئے تو مجھے تب تک اگلے موضوع پر نہ جانے دیا جائے جب تک آپ کی تسلی نہ ہو جائے

جب ہم ایک موضوع کو (اپنی طرف سے) مکمل کرکے اگلے موضوع پر جائیں گے تو پلیز پچھلا موضوع بلا ضرورت مت چھیڑیں۔ اس سے تسلسل متائثر ہو جائے گا۔ ہاں‌ ذپ کی یا ای میل کی یا آئی ایم یعنی انسٹینٹ میسینجر یعنی ایم ایس این یا یاہو مسیینجر پر رابطہ کر سکتے ہیں

یہ ہدایات میں‌ نے صرف اس لیے لکھی ہیں کہ اس سے ہمارے سلسلے کو آسانی سے آگے بڑھایا جا سکے گا۔ اگر آپ ان ہدایات کو تبدیل کرنا چاہیں تو بلا جھجھک بتائیں
 

قیصرانی

لائبریرین
جیسا کہ سب جانتے ہیں، کمپیوٹر سسٹم دو حصوں سے مل کر بنتا ہے جن کے نام ہارڈ وئیر اور سافٹ وئیر ہیں۔ ہارڈ وئیر میں وہ تمام حصے آجاتے ہیں جو وجود رکھتے ہیں، جنہیں ہم چھو سکتے ہیں اور کمپیوٹر کے بنیادی کام میں وہ ہماری مدد کرتے ہیں

ڈسکیں، کی بورڈ، سپیکر، مانیٹر، تاریں، پرنٹر اور ماؤس وغیرہ ہارڈ وئیر کی مثالیں ہیں

سافٹ وئیر سے مراد ہر وہ چیز جسے آپ دیکھ اور چھو سکتے ہیں

ہارڈ وئیر کو چلانے کے لیے ہمیں ہدایات کی ضرورت پڑتی ہے۔ یعنی کس چیز نے کیا کام کرنا ہے اور کیسے کرنا ہے۔ یہ ہدایات ایک پروگرام کی صورت میں ہوتی ہیں اور کمپیوٹر کا ہارڈ وئیر انہیں یکے بعد دیگرے ترتیب وار چلاتا جاتا ہے

سافٹ وئیر دو چیزوں کا مجوعہ ہوتا ہے۔ پہلی چیز پروگرام اور دوسری چیز ڈیٹا کہلاتی ہے۔ یعنی پروگرام کو صرف مطلوبہ دیے گئے ڈیٹا پر کام کرنا ہوتا ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
ہارڈ وئیر میں مندرجہ ذیل چار اہم حصے ہوتے ہیں

سینٹرل پروسیسنگ یونٹ (سی پی یو، عموما ہم کمپیوٹر کی کیسنگ کو ہی سی پی یو کہتے ہیں۔ مگر سی پی یو ایک چھوٹی سی بمشکل ڈیڑھ انچ لمبی اور اتنی ہی چوڑی چپ ہوتی ہے)
ان پٹ اور آؤٹ پٹ یونٹ
مین میموری
سیکنڈری میموری ڈیوائسز
 

امن ایمان

محفلین
قیصرانی بھائی آپ نے سوال پوچھنے کو کہا ہے۔۔کیا ابھی میں درمیان میں بات کرلوں نا۔۔؟؟ اگر نہیں تو بتا دیجیئے گا میں یہ پوسٹ ایڈیٹ کردوں گی۔
مجھے پوچھنا یہ ہے کہ جاوا پروگرامنگ اور جاوا scripting میں فرق ہے یا ایک ہی چیز کا نام ہے؟
یہاں میں مزید وضاحت کرتی چلوں۔۔۔میں web scripting کے حوالے سے بات کر رہی ہوں۔۔۔کیونکہ پروگرامنگ میں تو ہم جاوا میں اسکرین سیور، Calculator اور بہت سارے سافٹ وئیر بنا سکتے ہیں۔۔آپ کے جواب کے بعد میں اپنا اصل مقصد بتاؤں گی۔۔ابھی تو اس فرق کے بارے میں کنفیون ختم کرنی ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
آپ اگر یہ سمجھیں کہ آپ کا یہ سوال موجودہ موضوع سے متعلق ہے تو بے تکلف پوچھ سکتی ہیں۔ لیکن یہ سوال چونکہ تھوڑا سا وقت سے پہلے پوچھا گیا ہے تو میں فی الحال اس کا جواب آپ کو ذپ میں دے دیتا ہوں اور موقع آنے پر ہم اس سوال کو یہاں بھی ڈسکس کر لیں گے
 

امن ایمان

محفلین
جی بہت ساراشکریہ۔۔۔۔۔۔۔ابھی اس لیے پوچھ لیا تھا کہ ہم یہاں جاوا پرگرامنگ سیکھیں گے نا۔؟ اور ساتھ میں جب آپ جاوا لیکچر شروع کریں تو پلیزز اس کی انسٹالیشن بھی بتا دیجیئے گا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
جی بالکل ہم یہاں‌جاوا پر پروگرامنگ سیکھیں گے

انسٹالیشن والی بات پر بے فکر رہیں انشاء اللہ :)
 

قیصرانی

لائبریرین
سینٹرل پروسیسنگ یونٹ یعنی سی پی یوکمپیوٹر کا ایسا حصہ ہوتا ہے جو دیے گئے پروگرام کی ہدایات کو چلاتا ہے

ان پٹ اور آؤٹ پٹ ڈیوائسز کا کام انسان اور کمپیوٹر کے باہمی رابطے کو ممکن بنانا ہوتا ہے

جیسا کہ ہم نے پہلی دیکھا تھا کہ سافٹ وئیر پروگرام یعنی ہدایات اور ڈیٹا نامی دو اشیا پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ پروگرام یعنی ہدایات اور ڈیٹا کو سٹوریج ڈیوائسز میں محفوظ کرتے ہیں۔ سٹوریج ڈیوائسزکی دو اقسام ہوتی ہیں

مین میموری (یہ پروسیسنگ کے دوران سافٹ وئیر کو محفوظ رکھتی ہے)
سیکنڈری میموری یا ثانوی میموری (یہ ڈیٹا کو مستقل بنیادوں پر محفوظ رکھتی ہے)

سیکنڈری میموری کی سب سے عام اور اہم مثال ہارڈ ڈسک ہے۔ فلاپی بھی ہارڈ ڈسک ہی کی طرح کام کرتی ہے، لیکن اس میں ڈیٹا کومحفوظ کرنے کی صلاحیت انتہائی کم ہوتی ہے۔ فلاپی کا یہ فائدہ ہوتا ہے کہ اس کو ایک کمپیوٹر سے دوسرے میں آسانی سے منتقل کیا جا سکتا ہے۔ سی ڈی اور زپ ڈسک بھی ایک کمپیوٹر سے دوسرے میں منتقل ہونے والی میموری ہوتی ہیں
 

قیصرانی

لائبریرین

اس تصویر میں دیکھیں کہ کمپیوٹر میں ایک جگہ سے دوسری جگہ ڈیٹا اور پروگرام کی منتقلی کیسے ہوتی ہے

فرض کریں کہ آپ کوئی پروگرام چلانا چاہتے ہیں۔ یہ پروگرام ہارڈ ڈسک پر موجود ہے۔ جب آپ پروگرام کو چلانے کی ہدایت یا کمانڈ دیتے ہیں تو اس پروگرام کو ہارڈ ڈسک سے کاپی کرکے (منتقل نہیں بلکہ کاپی) کرکے مین میموری یعنی ریم میں لایا جاتا ہے۔ اس کے بعد سی پی یو اس پروگرام کی ہدایات کو ایک ایک کرکے چلانا شروع کر دیتا ہے حتٰی کہ پروگرام کا اختتام ہو جاتا ہے۔ جب سی پی یو اپنا کام یعنی پروسیسنگ شروع کرتا ہے تو اسے ہدایات کے مطابق ڈیٹا بھی مین میموری میں کاپی کر دیا جاتا ہے۔ یہ ڈیٹا یا تو ہارڈ ڈسک سے ہی آتا ہے، یا پھر اسے ہم بیرونی طور پر مثلاً فلاپی سے مہیا کرتے ہیں۔ پروسیسنگ کے دوران ہمیں پروسیسنگ کے نتائج سکرین پر بھی دکھائے جاتے ہیں اور اسے ہم ہارڈ ڈسک میں بھی محفوظ کر سکتے ہیں

یہ پروسیسنگ کا کام تمام کمپیوٹرز میں بنیادی اہمیت رکھتا ہے اور ہر کمپیوٹر قریب قریب ایک ہی طرح سے کام کرتا ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
سافٹ وئیر کی اقسام

سافٹ وئیرز کی درجہ بندی کے لیے بہت سے طریقہ کار ہیں لیکن ابھی ہم صرف دو اہم قسم کے سافٹ وئیرز کو دیکھتے ہیں جن کے نام سسٹسم پروگراماورایپلیکیشن پروگرامہیں

سسٹم پروگرامکی سب سے اہم قسمآپریٹنگ سسٹمکہلاتی ہے۔ آپریٹنگ سسٹم کا بنیادی کام ایکیوزر انٹرفیسیعنیاستعمال کنندہ کو ایسا ماحولمہیا کرنا ہوتا ہے کہ ہم آسانی سے کمپیوٹر کو استعمال کر سکیں۔ یعنی ہمیں اس بات سے کوئی غرض نہیں ہے کہ ہم جب کسی پروگرام کو چلانا چاہیں تو اسے کیسے تلاش کریں۔ اسی طرح ہارڈ ڈسک کو ہم نے فرض کریں چار حصوں یعنی پارٹیشنز میں تقسیم کیا ہے تو ہر حصہ ہارڈ ڈسک کےاندر کس جگہ واقع ہے۔ ڈیٹا کو کیسے لکھا اور پڑھا جائے گا۔ ہم صرف ماؤس سے کلک کرتے ہیں اور ہارڈ ڈسک کا مطلوبہ حصہ کھل کر ہمارے سامنے آجاتا ہے۔ آپریٹنگ سسٹم کا دوسرا کام کمپیوٹر کے دیگر حصوں کومینیجکرنا ہے۔ یعنی کس وقت کس پروگرام کو چلانا ہے، اس مین میموری میں کیسے لانا ہے، کس جگہ رکھنا ہے اور اسے چلنے کے لیے کتنا وقت اور کتنی میموری دینی ہے وغیرہ وغیرہ

آپریٹنگ سسٹم کی بہت ساری اقسام ہم آج کل استعمال کر رہے ہیں۔ ونڈوز ۹۸، ونڈوز این ٹی، ونڈوز ۲۰۰۰، ونڈوز ایکس پی مائیکروسافٹ نامی کمپنی پی سیز یعنی پرسنل کمپیوٹرز کے لیے مہیا کرتی ہے۔ یونیکس اور اس کے دیگر ورژنز کو نسبتا بڑے کمپیوٹرز کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ یونیکس کا ایک ورژن لینکس کے نام سے مشہور ہوا۔ لینکس کواوپن سورسیعنیآزاد مصدربنایا گیا۔ آزاد مصدر سے مراد یہ ہے کہ اس کو بنانے اور استعمال کرنے کی آزادی ہے۔ یہ آپریٹنگ سسٹم اور اس کے بنیادی پروگرامنگ کوڈز مفت ہیں۔ اس وجہ سے لینکس بھی کسی حد تک مشہور ہوا ہے۔ میک او ایس کو ایپل نامی کمپنی کے کمپیوٹرز پر استعمال کیا جاتا ہے

ایپلی کیشن پروگرامسے مراد عموما ہر وہ پروگرام جو آپریٹنگ سسٹم نہ ہو، ہوتا ہے۔ ورڈ پروسیسنگ پروگرام، ڈیٹا بیس پروگرامز، ویب براؤزرز، گیمیں اور حتٰی کہ میزائل کنٹرول پروگرام بھی ایپلی کیشن پروگرام کیکیٹیگرییعنیدرجہ بندیمیں آتے ہیں
 
Top