کل پھر اک آدمی کو شیرنی نے قتل کیا

سید ذیشان

محفلین
ایک سوال پوچھوں سید بادشاہ؟ ہر حال میں درندے کی مادہ نے ہی موضوع شعر بننا ہے؟ :)

آپ کو معلوم ہے کہ شکار شیرنی ہی کرتی ہے۔ شیر تو تیار کھانے کھاتا ہے۔ اسی لئے مادہ کا ذکر ہے۔ میں خدا نخواستہ misogynist نہیں ہوں۔ :p
 

قیصرانی

لائبریرین
آپ کو معلوم ہے کہ شکار شیرنی ہی کرتی ہے۔ شیر تو تیار کھانے کھاتے ہے۔ اسی لئے مادہ کا ذکر ہے۔ میں خدا نخواستہ misogynist نہیں ہوں۔ :p
جی، اگر ہم افریقی ببر شیر کی بات کریں تو یہ بات درست ہے۔ لیکن جب ہم ایشیائی یعنی ہندوستانی ببر شیر (انڈیا کے قاضی رانگا کے جنگل میں) یا رائل بنگال ٹائیگر یا پھر سائبیرین ٹائیگر، جاوا، کیسپئن یا دیگر شیروں یعنی ٹائیگرز کی بات کرتے ہیں تو اس میں نر مادہ بالعموم افزائش نسل کے وقت سے ہٹ کر الگ الگ رہتے ہیں اور الگ الگ شکار کرتے ہیں :)
 

سید ذیشان

محفلین
جی، اگر ہم افریقی ببر شیر کی بات کریں تو یہ بات درست ہے۔ لیکن جب ہم ایشیائی یعنی ہندوستانی ببر شیر (انڈیا کے قاضی رانگا کے جنگل میں) یا رائل بنگال ٹائیگر یا پھر سائبیرین ٹائیگر، جاوا، کیسپئن یا دیگر شیروں یعنی ٹائیگرز کی بات کرتے ہیں تو اس میں نر مادہ بالعموم افزائش نسل کے وقت سے ہٹ کر الگ الگ رہتے ہیں اور الگ الگ شکار کرتے ہیں :)

نہایت معلوماتی!
 
یہ وضاحت کر دوں کہ آج کل کے دور میں تو نہیں لیکن چند دہائیاں قبل تک کسی درندے کے آدم خور ہونے کا مسئلہ واقعی بہت سنگین ہوتا تھا۔ دور دراز کے علاقوں میں جہاں یہ واقعات ہوتے، تو یہ اکا دکا واقعات نہیں ہوتے تھے بلکہ آدم خوری کا سلسلہ شروع ہو جاتا تھا اور علاقے کے لوگوں کے پاس مناسب ہتھیار بھی نہیں ہوتے تھے۔ اگر آدم خور شیر ہوتا تو دن کو زیادہ خطرہ رہتا اور اگر تیندوا آدم خور بنتا تو پھر رات کو خطرہ بڑھ جاتا۔ بسا اوقات ہزاروں افراد کے روز مرہ کے معمول میں خلل پیدا ہو جاتا اور کسی بھی ہنگامی صورت حال میں جیسا کہ ہسپتال وغیرہ جانا بھی ممکن نہ رہتا۔ ایسی صورتحال میں اکثر مذہبی پیشوا اپنے اپنے مذہب کے مطابق چڑھاوے، نذرانے اور دیگر تحائف وغیرہ لے کر آدم خوروں سے بچاؤ یا ان کو ختم کرنے کے دعوے کرتے تھے۔ چڑھاوؤں میں نقدی اور اجناس سے لے کر انسانی بچے کی قربانی تک شامل ہوسکتی تھی
برادرم سید ذیشان نے بہت عمدگی سے یہ احساسات قلمبند فرمائے ہیں۔ توجہ فرمائیے اس مصرعے پر

پسِ نوشت: یہاں قتل کی بجائے ہلاک کا لفظ بہتر رہتا کیونکہ قتل اور ہلاکت میں فرق ہے
میرا خیال ہے کہ اگر آخری شعر کے تناظر میں دیکھا جائے تو لفظ قتل ہی مناسب ہے۔ کیوں کہ کہانی دو طرفہ ہے۔ اور دونوں طرف معاملات بھی الگ ہیں۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
جی، اگر ہم افریقی ببر شیر کی بات کریں تو یہ بات درست ہے۔ لیکن جب ہم ایشیائی یعنی ہندوستانی ببر شیر (انڈیا کے قاضی رانگا کے جنگل میں) یا رائل بنگال ٹائیگر یا پھر سائبیرین ٹائیگر، جاوا، کیسپئن یا دیگر شیروں یعنی ٹائیگرز کی بات کرتے ہیں تو اس میں نر مادہ بالعموم افزائش نسل کے وقت سے ہٹ کر الگ الگ رہتے ہیں اور الگ الگ شکار کرتے ہیں :)
افریقی ببر شیر کی بابت بھی یہ بات مکمل طور پر درست نہیں ۔ جب شیر کے ایک پرائڈ میں نر شیر نوجوان ہو نے لگتے ہیں تو لوائن پرائڈ کا بڑا شیر ان کوآسانی سے "پرائڈ بدر" کر دیتا ہے۔اور یہ نوجوان نر شیر الگ رہتے ہیں یا اپنا ایک دو شیروں کا الائنس بناتے ہیں اور اس وقت تک خود شکار کرتے رہتے ہیں جب تک وہ کسی بوڑھے شیر کواُس کے پرائڈ میں شکست دے کراور قابض ہو کر اپنا پرائڈ بنا لیں ۔۔۔پرائڈ ڈیفینڈکرنے کی جنگ بہت خونی اور جان لیوا ہوتی ہے ۔۔۔اس معاملے میں ایشیاٹک اور افریکن لوائنز شاید مختلف نہیں۔۔۔۔۔لوائن کے علاوہ زیادہ تر بگ کیٹس اکیلے شکاری (سولیٹری ) ہوتے ہیں۔۔مثلاً ٹائیگرز لیپرڈس کوگز پیوماز جیگوارز وغیرہ۔
 
Top