کسوٹی #24

صابرہ امین

لائبریرین
بچوں پر کسی کی بھی قسم کے تشدد کا تعلیم سے کوئی لینا دینا نہیں۔ یہ بچوں کی توہین ہے۔ ماں باپ کو اپنے بچوں کے ساتھ سائے کی طرح رہنا چاہیے۔ ان کو صحیح ماحول میں تعلیم دلوانی چاہیئے۔ بس یہی کہہ کر بات ختم کرنا چاہوں گی۔ معلوم ہے کہ والدین بھی مجبور ہو جاتے ہیں کہ کوئ متبادل ان کے سامنے نہیں ہے۔ تعلیم ہمارے حکمرانوں کی کبھی ترجیع نہیں رہی۔
 
بچوں پر کسی کی بھی قسم کے تشدد کا تعلیم سے کوئی لینا دینا نہیں۔ یہ بچوں کی توہین ہے۔ ماں باپ کو اپنے بچوں کے ساتھ سائے کی طرح رہنا چاہیے۔ ان کو صحیح ماحول میں تعلیم دلوانی چاہیئے۔ بس یہی کہہ کر بات ختم کرنا چاہوں گی۔ معلوم ہے کہ والدین بھی مجبور ہو جاتے ہیں کہ کوئ متبادل ان کے سامنے نہیں ہے۔ تعلیم ہمارے حکمرانوں کی کبھی ترجیع نہیں رہی۔
بالکل متفق اور بس ایک بات کا اضافہ کرنا چاہوں گی کہ کسی بھی Act of Violence کو کبھی بھی کسی بھی صورت glorify یا justify نہیں کیا جانا چاہیے، چاہے وہ حکومتی لیول کے واقعات ہوں یا اداروں کے یا گھروں کے۔ لیکن ہمارے ہاں متعدد عوام یہی کر رہے ہوتے ہیں۔ بچوں کے معاملے میں تو یہ مثالیں بہت ہی عام ہیں کیونکہ بچہ آگے سے آپ کو اٹھ کے اتنی ہی ایک چپیڑ لگا نہیں سکتا، آپ سمجھ لیتے ہیں آپ اسی کو لگائیں گے اور پورا ملک بھرا پڑا ہے ان لوگوں سے جو کہتے ہیں کہ کیا بھلے وقت ہوتے تھے، اساتذہ مارتے تھے اور اس میں ان کی شفقت تھی اور اسی لیے ہماری نسل کچھ کر گئی اور ہم اچھے انسان بن گئے۔ شدید غیر متفق و غیر انسانی!
 

صابرہ امین

لائبریرین
بالکل متفق اور بس ایک بات کا اضافہ کرنا چاہوں گی کہ کسی بھی Act of Violence کو کبھی بھی کسی بھی صورت glorify یا justify نہیں کیا جانا چاہیے، چاہے وہ حکومتی لیول کے واقعات ہوں یا اداروں کے یا گھروں کے۔ لیکن ہمارے ہاں متعدد عوام یہی کر رہے ہوتے ہیں۔ بچوں کے معاملے میں تو یہ مثالیں بہت ہی عام ہیں کیونکہ بچہ آگے سے آپ کو اٹھ کے اتنی ہی ایک چپیڑ لگا نہیں سکتا، آپ سمجھ لیتے ہیں آپ اسی کو لگائیں گے اور پورا ملک بھرا پڑا ہے ان لوگوں سے جو کہتے ہیں کہ کیا بھلے وقت ہوتے تھے، اساتذہ مارتے تھے اور اس میں ان کی شفقت تھی اور اسی لیے ہماری نسل کچھ کر گئی اور ہم اچھے انسان بن گئے۔ شدید غیر متفق و غیر انسانی!
مار پیٹ کر کچھ ذہن نشین کروا دینا کب تعلیم کہلاتی ہے؟ خوفزدہ کر کے بچوں کو رٹوا دینا تعلیم نہیں۔ لوگ بڑے ہو کر بھی سچ نہیں بولتے ۔ اللہ ہمارے حال پر رحم کرے۔
 

یاز

محفلین
جاہل کو اگر جہل کا انعام دیا جائے
اس حادثہ وقت کو کیا نام دیا جائے
ایسے لوگ Uneducated literate کہلاتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو تعلیم کے شعبے کے پاس پھٹکنا بھی نہیں چاہئے۔
مکمل متفق۔ ہر قسم کے تعلیمی اداروں میں violence کا نام و نشاں تک نہیں ہونا چاہئے کہ تربیت کا اس سے بدتر طریقہ نہیں ہو سکتا۔
 
بہوؤں ڈاڈھی لگدی جے بھئی۔
لگدا نوا فارمیٹ بوہت بورنگ ہے تو میں ہلکی پھلکی ڈھولکی سے انٹرٹینمنٹ کا انتظام کئے رکھتا ہوں۔

گئے دنوں کی بات ہے ادارہ غالباً ساتویں یا آٹھویں میں تھا ۔ تب مار نہیں پیار ٹائپ جیسے نعروں نے ابھی تک پنجاب کے سکولوں تک رسائی حاصل نہ کی تھی اور یوں بھی غالباً یہ مشہور تھا کہ "ہڈیاں ساڈیاں تے کھلڑی تہاڈی" ۔
یہ ان دنوں کی بات ہے جب دن نکے اور راتیں لمبی ہوتی تھیں لیکن پھر بھی نجانے کیوں ہمارے اک استادِ محترم کی نیند مکمل نہ ہوتی تھی تو وہ باقی کی کوٹہ کلاس میں پورا کرتے تھے۔ تو ایسے ہی نکے دن میں کافی دنوں بعد سورج دھند کی دبیز تہوں میں سے درشن کروائے تو استاد جی فرماتے کہ سب اپنی تشریف کی ٹوکریاں اور ذراعت کی کتاب اٹھا کر گراؤنڈ پہنچ جائیں اور ایک بندہ میری کرسی بھی لے چلے۔ سب گراؤنڈ میں پہنچے تو استاد محترم نے ایک کونا تلاش کیا جہاں وٹامن ڈی براہ راست انکے چہرہ انور کو مل رہا تھا ہمیں کچھ لائنیں بتائیں رٹا مارنے کو اور خود خراٹے مارنے لگے۔ کچھ لمحوں کے بعدرٹوں کا شور آپسی باتوں اور نہ معقول کھی کھی میں بدل گیا۔ ایسی ہی ایک بدنصیب گھڑی میں استاد جی کی آنکھ کھل گئی جس پر انہیں خوب طیش آیا ہے۔ پہلے تو وہ خوب گرجے کہ یار اکھ وی نہیں جے لگن دیندے فئیر کچھ خیال آیا تو اپنا ڈنڈا ڈھونڈنے لگے لیکن وہ کلاس مانٹیر کلاس سے لایا ہی نہ تھا تو سب نے سوچا چلو بچت ہو جائے گی لیکن غالباً اس دن وہ بیوی سے لڑ کر آئے تھے کہ آؤ دیکھا نہ تاؤ جھٹ کرسی سے اُٹھے اور ہٹ قریبی سفیدے کے درخت سے لٹکی نکی جئی "چھمک" کو توڑا اور لگے برسانے جو بھی سامنے آیا۔ یوں تو شاید کوئی ہی اس فیض سے محروم رہا ہو لیکن ادارہ چونکہ سب سے پیچھے اور سب سے پہلا ٹارگٹ تھا اور اس وقت قوت بھی بحال تھی تو باوجود ایک اندرونی اور بیرونی جرسی کے کمر سے نشان ہفتہ بھر نہ گئے تھے۔ وغیرہ وغیرہ
جیسے چیز ونڈی دی میں بانٹنے والے کو کہتے ہیں کہ میرے بھرا دا حصہ وی کڈ!

ایسے یہاں پہ میرے بھائی کے بھی لاسیں پڑی ہوئی ہیں، صابرہ امین @ محمد عبدالرؤوف یہاں بھی غم ناک وغیرہ ری ایکٹ کر کے کار خیر میں حصہ ڈالیں! 😁
 

یاز

محفلین
عظیم بھائی، کیا ہمارے علاقے میں چھمک لفظ نہیں ہے یا میں نے ہی کبھی نوٹ نہ کیا؟ یا پھر یہ جو چِھٹِیاں ہوتی ہیں، وہی کسی اور پنجابی لہجے میں چھمکاں ہیں؟
خواجہ غلام فرید نے اگر چھمکاں کا لفظ استعمال کیا ہے تو اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ سرائیکی بیلٹ تک یہ لفظ مستعمل تھا۔
اسی طرح ہیر وارث شاہ میں بھی یہ لفظ استعمال ہوا ہے
کرکے مارو ہی مار تے پکڑ چھمکاں
پری آدمی تے قہروان ہوئی
رانجھے اُٹھ کے آکھیا واہ سجن
ہیر ہس کے تے مہربان ہوئی
~~~~~~~~~~~~
اِک مار لتاں دوئی لا چھمکاں
تِرئی نال چٹاکیاں مار دی ہے
 

عظیم

محفلین
عظیم بھائی، کیا ہمارے علاقے میں چھمک لفظ نہیں ہے یا میں نے ہی کبھی نوٹ نہ کیا؟ یا پھر یہ جو چِھٹِیاں ہوتی ہیں، وہی کسی اور پنجابی لہجے میں چھمکاں ہیں؟
چھمک تو میں نے بھی نہیں سنا کبھی، ہاں، چھمکاں لفظ سنا ہوا لگ رہا ہے۔ ایک مزے کی بات یہ ہے کہ 'چھٹیاں' بھی میرے کانوں میں نہیں پڑا!
 
چھمک تو میں نے بھی نہیں سنا کبھی، ہاں، چھمکاں لفظ سنا ہوا لگ رہا ہے۔ ایک مزے کی بات یہ ہے کہ 'چھٹیاں' بھی میرے کانوں میں نہیں پڑا!
چِھٹِیاں بالن کی ہوتی ہیں جنہیں جلاتے ہیں ایندھن کے طور پر۔ جیسے کپاس وغیرہ کے پودے کی نسبتا کم نرم لکڑی۔
چلیں شکر ہے آپ نے چھمک تو نہیں نا سناااااا! 😁
 

عظیم

محفلین
چِھٹِیاں بالن کی ہوتی ہیں جنہیں جلاتے ہیں ایندھن کے طور پر۔ جیسے کپاس وغیرہ کے پودے کی نسبتا کم نرم لکڑی۔
چلیں شکر ہے آپ نے چھمک تو نہیں نا سناااااا! 😁
ٹھیک۔۔۔ چھٹیاں بھی بہر حال نیا لفظ ہی سکھا دیا ہے آپ نے، بالن کا دور بھی خوب تھا!
 

یاز

محفلین
ٹھیک۔۔۔ چھٹیاں بھی بہر حال نیا لفظ ہی سکھا دیا ہے آپ نے، بالن کا دور بھی خوب تھا!
جی بالکل، بالن کا بھی خوب دور تھا۔ عشقیہ، کہانی اور پرینیتا وغیرہ میں تو کمال ہی کیا۔
images
 
Top