کراچی کے تین چار علاقے لینڈ مافیا کے قبضے میں ہیں

وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ کراچی کے تین چار علاقے لینڈ مافیا کے قبضے میں ہیں اور اس میں کسی بھی پارٹی کے لوگ شامل ہوں ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی جبکہ فاٹا سے بے گھر ہونے والے افراد کراچی میں بھی آئے ہیں ان کا مکمل سروے کرایا جائے گا۔لندن میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا کہ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ فاٹا سے بے گھر ہونے والے افراد ملک کے دیگر حصوں کی طرح کراچی میں بھی کیمپوں میں آباد ہیں ۔ان میں کچھ شرپسند بھی ہوسکتے ہیں ۔اس لیے ان افراد کا سروے کرایا جائے گا۔ رحمان ملک نے کہا کہ طالبان کے پاس کہیں نہ کہیں سے تو اسلحہ پہنچ رہا ہے ۔فاٹا ، سوات، بلوچستان اور کراچی کے واقعات کے پیچھے کوئی تیسری قوت ہے تاہم اسے باہمی اتحاد سے اسے ناکام بنا دیا جائے گا۔کراچی میں الطاف حسین کی امن کے لیے کوششیں کسی سے چھپی ہوئی نہیں ہیں ۔وہ ایم کیو ایم کے قائد سے ملاقات میں انھیں اہم باتوں سے آگاہ کریں گے۔رحمان ملک کا کہنا تھا کہ کراچی کے کچھ علاقوں پر لینڈ مافیا کا قبضہ ہے اوراس میں جس کسی بھی جماعت کے لوگ ملوث ہوئے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
 

arifkarim

معطل
یہ" تیسری خفیہ قوت " باقی دو "ظاہری" قوتوں کو اسلحہ فراہم کر رہی ہے تاکہ split and rule پر عمل کرکے قوم پر حکومت کی جا سکے۔
اس تیسری خفیہ قوت کو ہم سائنس میں نابلد ہونے کی وجہہ سے پچھلے ۶۰ برس سے ڈھونڈ نہیں پائے ہیں۔ ہو سکتا ہے شیری رحمٰن کے خاص اسرورسوخ سے انکا پتا لگ جائے ;)
نیز الطاف بھائی کی امن کی کوششیں موجودہ کراچی کی عکاسی کر رہی ہیں۔ بھلا ایم کیو ایم سے پہلے کبھی کراچی کا یہ حال ہوا تھا؟ :grin:
 
3240_95548811496_535456496_2211161_1627638_n.jpg



سندھ کی تاریخ گواہ ہے کہ اس نے ہمیشہ پیار محبت‘ امن‘ بھائی چارے اور احترام انسانیت کا درس دیا‘ مذہب اور قومیت کے امتیاز سے بالاتر ہوکر سب کو اپنے دامن میں پناہ دی لیکن امن و محبت اور بھائی چارے کا درس دینے والی سندھ دھرتی کو ہمیشہ غیروں نے لوٹا اور یہاں نفرت کے بیج ہوئے‘
 

arifkarim

معطل
سندھ کی تاریخ گواہ ہے کہ اس نے ہمیشہ پیار محبت‘ امن‘ بھائی چارے اور احترام انسانیت کا درس دیا‘ مذہب اور قومیت کے امتیاز سے بالاتر ہوکر سب کو اپنے دامن میں پناہ دی لیکن امن و محبت اور بھائی چارے کا درس دینے والی سندھ دھرتی کو ہمیشہ غیروں نے لوٹا اور یہاں نفرت کے بیج ہوئے‘

اسی سندھی، بلوچی، پشتو، پنجابی کے چکر میں پڑنے کی وجہ سے ملک اس حال کو پہنچا ہے۔ بھائی کوئی یہ کیوں‌نہیں کہتا کہ پاکستانیوں نے یہ فلاں کام کیا ہے۔ یا یہ محض پاکستانیوں کا کارنامہ ہے۔ جس سیاسی بھائی کو دیکھو۔ ڈھٹائی سے سندھ، پنجاب، بلوچستان کے نعرے لگوانے میں مصروف نظر آتے ہیں۔ اور یوں معصوم لوگوں کو مزید گمراہ کرکے سیاست چمکائی جاتی ہے۔ حالانکہ پاکستان تو اسمیں بسنے والے ہر شخص کا ہے، نہ کہ کسی خاص قوم یا علاقے کا!
 

راشد احمد

محفلین
پنجاب کی صورت حال سندھ سے مختلف ہے یہاں بھی مختلف قومیں آباد ہیں۔ ان کی جائیدادیں ہیں‌کاروبار ہیں لیکن آج تک یہاں اس قسم کے فسادات نہیں‌ہوئے جس طرح کراچی میں ہوتے ہیں اس کاواصح فرق کراچی میں ایم کیوایم کا نہ ہونا ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
اسی سندھی، بلوچی، پشتو، پنجابی کے چکر میں پڑنے کی وجہ سے ملک اس حال کو پہنچا ہے۔ بھائی کوئی یہ کیوں‌نہیں کہتا کہ پاکستانیوں نے یہ فلاں کام کیا ہے۔ یا یہ محض پاکستانیوں کا کارنامہ ہے۔ جس سیاسی بھائی کو دیکھو۔ ڈھٹائی سے سندھ، پنجاب، بلوچستان کے نعرے لگوانے میں مصروف نظر آتے ہیں۔ اور یوں معصوم لوگوں کو مزید گمراہ کرکے سیاست چمکائی جاتی ہے۔ حالانکہ پاکستان تو اسمیں بسنے والے ہر شخص کا تھا، نہ کہ کسی خاص قوم یا علاقے کا!

بھائی عارف کریم،

اگر یہ issues نہ ہوں تو بھلا کس کے نام پر ہمارے رہنما :)grin: ) عوام کو بے وقوف بنائیں گے۔ اگر سب ایک دوسرے سے دست و گریباں ہونے کے بجائے آپس میں‌شیر و شکر ہو جائیں تو پھر ان سب کی دُوکانیں بند ہو جائیں گی۔ اِن کا بھلا اسی میں‌ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بد گمان رہیں اور یہ سب ہمارا دل کھول کر استحصال کرتے رہیں۔
 

گرائیں

محفلین
سندھ کی تاریخ گواہ ہے کہ اس نے ہمیشہ پیار محبت‘ امن‘ بھائی چارے اور احترام انسانیت کا درس دیا‘ مذہب اور قومیت کے امتیاز سے بالاتر ہوکر سب کو اپنے دامن میں پناہ دی لیکن امن و محبت اور بھائی چارے کا درس دینے والی سندھ دھرتی کو ہمیشہ غیروں نے لوٹا اور یہاں نفرت کے بیج ہوئے‘

مجھے اس سے اتفاق ہے۔
سندھ کی دھرتی آرام سے تھی، امن ومحبت کے چشمے بہ رہے تھے، کہ اچانک بیرونی حملہ آوروں نے اس کو تہس نہس کر دیا۔ اور ملتان تک روندتے چلے گئے۔ یہاں کی تہذیب برباد ہو گئی۔ ایک نیا مذہب متعارف ہوا جو کہ صرف خونریزی کی تعلیم دیتا تھا۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم غیروں کی اس یلغار کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔ اس نئی تہذیب کے خلاف یکجا ہو جائیں اور اپنی پوری کوشش کریں کہ ہماری آئندہ نسلیں اس کی خونی تعلیمات سے دور رہیں۔ اور یہ کہ آئندہ کسی کو جرات بھی نہ ہو سندھ دھرتی کی طرف دیکھنے کی۔

آ ئیں شانہ بشانہ اس عزم کی تکمیل کے لئے سوئےمنزل رواں ہوں اور اگر اپنی جان بھی دینا پڑے تو بخوشی قربان کر دیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
مجھے اس سے اتفاق ہے۔
سندھ کی دھرتی آرام سے تھی، امن ومحبت کے چشمے بہ رہے تھے، کہ اچانک بیرونی حملہ آوروں نے اس کو تہس نہس کر دیا۔ اور ملتان تک روندتے چلے گئے۔ یہاں کی تہذیب برباد ہو گئی۔ ایک نیا مذہب متعارف ہوا جو کہ صرف خونریزی کی تعلیم دیتا تھا۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم غیروں کی اس یلغار کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔ اس نئی تہذیب کے خلاف یکجا ہو جائیں اور اپنی پوری کوشش کریں کہ ہماری آئندہ نسلیں اس کی خونی تعلیمات سے دور رہیں۔ اور یہ کہ آئندہ کسی کو جرات بھی نہ ہو سندھ دھرتی کی طرف دیکھنے کی۔

آ ئیں شانہ بشانہ اس عزم کی تکمیل کے لئے سوئےمنزل رواں ہوں اور اگر اپنی جان بھی دینا پڑے تو بخوشی قربان کر دیں۔

ذرا یہ بتائیے کہ آپ ابھی اپنی اصل (اپنے مذہب) پر برقرار ہیں یا آپ پر کوئی مجبوری آن پڑی ؟
 

محمداحمد

لائبریرین
محمد احمد آپ نے تو بات دل پہ ہی لے لی۔

بھائی آپ نے کوئی معمولی بات نہیں کی جسے نظر انداز کر دیا جائے۔

ایک نیا مذہب متعارف ہوا جو کہ صرف خونریزی کی تعلیم دیتا تھا۔

کیا یہاں مذہب سے آپ کی مُراد اسلام کے علاوہ کچھ اور تھی۔ کم از کم انسان کو سوچنا تو چاہیے کہ وہ کیا کہہ رہا ہے اور کیوں‌کہہ رہا ہے۔
 

زینب

محفلین
کراچی کیا صرف ایم کیو ایم کا ہے۔۔۔۔پورا پاکستان سارے پاکستانیوں اک ہے کوئی بھی کہیں بھی کسی بھی صوبے یا شہر میں اج کے رہ سکتا ہے ،،،،،،،،،،یہ واویلا کیوں مچا رہے ہیں ایم کیو ایم والے۔۔۔۔۔پنجاب میں‌سرھد چھوڑ وہ دور افغانی بھی آباد ہیں پکے گھر پکے کاروبار ہیں ہپر کبھی اس بات کا شور نہیں کیا ہم نے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لگتا ہے کراچی الطاف حسین کے "ابے"کا ہے
 

شکاری

محفلین
کراچی کے تین چار علاقے لینڈ مافیا کے قبضے میں ہیں

موضوع کے عنوان کے آگے صرف یہ بڑھا لیں مسئلہ حل ہوجائے گا۔

باقی پر ایم کیو ایم قابض ہے۔
 

راشد احمد

محفلین
3240_95548811496_535456496_2211161_1627638_n.jpg



سندھ کی تاریخ گواہ ہے کہ اس نے ہمیشہ پیار محبت‘ امن‘ بھائی چارے اور احترام انسانیت کا درس دیا‘ مذہب اور قومیت کے امتیاز سے بالاتر ہوکر سب کو اپنے دامن میں پناہ دی لیکن امن و محبت اور بھائی چارے کا درس دینے والی سندھ دھرتی کو ہمیشہ غیروں نے لوٹا اور یہاں نفرت کے بیج ہوئے‘

کراچی کی تاریخ‌گواہ ہے کہ 1984 سے پہلے کراچی ایک پرامن شہر تھا۔ لیکن ایک دن ایک شخص کراچی پر عذاب بن کر آیا اور اس نےکراچی کے لوگوں کو یرغمال بنالیا۔ بھتہ وصولی، بوری بند لاشیں، بدمعاشی، غنڈہ کردی اس کا وطیرہ بن گیا۔ آج کراچی جل رہا ہے اس کی وجہ ایم کیو ایم ہے وہ جہاں چاہے فساد کروادے۔ کوئی اسے پوچھتا نہیں۔ حکومت بے بس ہے۔ وہ خود لندن میں ہے اور اس کا کراچی پر پورا کنٹرول ہے۔
 
14 اور 15 دسمبر1986 کا دن شایداہل کراچی کبھی نہ بھلا سکیں‌جب علی گڑھ کالونی اور قصبہ کالونی میں ‌اردو بولنے والوں کا بدترین قتل عام کیا گیا۔ مساجد کے سپیکروں‌سے دہشت گردوں کو گائیڈ کیا جاتا رہا۔ بچے بوڑھے اور جوان کی تخصیص کے بغیر قتل عام کیا گیا۔یہ سب ڈرگ مافیا کے ذریعے کیا گیا۔ حتٰی کہ ایک جگہ ایک خاتون کے جنازے پر بھی حملہ ہوا
 

arifkarim

معطل
14 اور 15 دسمبر1986 کا دن شایداہل کراچی کبھی نہ بھلا سکیں‌جب علی گڑھ کالونی اور قصبہ کالونی میں ‌اردو بولنے والوں کا بدترین قتل عام کیا گیا۔ مساجد کے سپیکروں‌سے دہشت گردوں کو گائیڈ کیا جاتا رہا۔ بچے بوڑھے اور جوان کی تخصیص کے بغیر قتل عام کیا گیا۔یہ سب ڈرگ مافیا کے ذریعے کیا گیا۔ حتٰی کہ ایک جگہ ایک خاتون کے جنازے پر بھی حملہ ہوا

اسکے پیچھے کسکا ہا تھ تھا؟ یہ الطاف انکل سے ضرور پوچھئے گا!
 

راشد احمد

محفلین
1986 کو میں چھ سال کا تھا اور آپ غالبا اس وقت 2 سال کے ہوں گے اور ہمیں زیادہ ہوش بھی نہیں تھا۔

اس لئے بے پرکی نہ اڑائیں ثبوت کو سامنے رکھ کر بات کریں
 
Top