کتب کی فائنل شکل

قیصرانی

لائبریرین
پیارے دوستو، میں نے ابھی تک دو تین عمران سیریز لکھی ہیں اور ان کی تکمیل پر ان کو پی ڈی ایف فارمیٹ میں پاک نستعلیق اور اردو نسخ ایشیا ٹائپ کے ساتھ محفوظ کرکے اپ لوڈ کر دیا ہے۔ اس میں ہیڈر اور فوٹر میں میں‌ نے ایک ایک لائن اضافی لکھی ہے، دیکھ کر اپنی رائے دیں

یہ لائن اس لئے اضافی لکھی ہے کہ مشاہدے میں آیا ہے کہ چند دیگر سائٹس اردو ویب سے مواد اردو ویب کے حوالے دیئے بغیر کاپی کر کے اپنے نام سے شائع کر رہی ہیں۔ اس طرح پی ڈی ایف فائلز کو جب کوئی ڈاؤن لوڈ کرے گا تو اسے اردو ویب کا نام دکھائی دے گا۔ اس بارے میں رائے دیجئے

واضح رہے کہ یہ ایک یہ تجویز کی حد تک ہے
 

رضا

معطل
قیصرانی! پھر اوپن سورس تو نہ رہا نا!
ہم تو اور سائٹس والوں کو اوپن سورس میں لانا چاہتے ہیں اگر ہم ہی پکچر فائل یا پی ڈی ایف فائل اپ لوڈ کریں گے تو اور لوگوں کا ہم کس طرح ذہن دیں گے کہ وہ اپنا مواد اوپن سورس میں رکھیں؟؟؟
میرا مشورہ ہے کہ ہم کتابوں کو اوپن سورس میں رکھیں تاکہ آنیوالوں کو یہ اثاثہ مل سکے اور ان کو نئے سرے سے محنت نہ کرنا پڑے۔
 

رضا

معطل
میں نے آپ کی ہیڈر اور فوٹر پر لکھی ہوئی لائن نہیں پڑھی نہ ہی ان کتابوں کو دیکھا ہے۔
صرف اوپن سورس کے حوالے سے رائے دی ہے۔
معذرت چاہتا ہوں اگر کچھ غلط لکھ گیا۔
اوپن سورس سے میری مراد الفاظ کی صورت میں ڈیٹا ہے ناکہ پکچر یا پی ڈی ایف کی صورت میں
یعنی ٹیکسٹ کی صورت میں
ویسے اوپن سورس کی وضاحت کردیںتو مہربانی ہوگی
 

دوست

محفلین
بھائی جی اوپن سورس یا آزاد مصدر کا مطلب ہے کہ کسی بھی چیز میں تبدیلی کی جاسکتی ہے بغیر مصنف ادارے کی اجازت کے لیکن اس کا حوالہ دے کر۔
سو حوالہ دینا ضروری ہے جو کہ وہ لوگ نہیں دیتے محنت کسی اور کی اور کھائے کوئی اور یہ تو کوئی بھی نہیں چاہتا۔ کم از کم اردو ویب کا نام تو دیں‌ وہ لوگ۔
 

قیصرانی

لائبریرین
دوست نے کہا:
بھائی جی اوپن سورس یا آزاد مصدر کا مطلب ہے کہ کسی بھی چیز میں تبدیلی کی جاسکتی ہے بغیر مصنف ادارے کی اجازت کے لیکن اس کا حوالہ دے کر۔
آپ آزاد مصدر سافٹ وئیرز اور جی این یو لائسنس کے تحت کتب کو مکس اپ کر رہے ہیں
 

قیصرانی

لائبریرین
دیکھئے، اس سائٹ پر پیش کیے جانے والے پروگرام جی این یو لائسنس کے تحت مفت اور قابل تقسیم اور قابل تبدیلی ہوتے ہیں۔ اس کے لئے حوالہ دینا کافی ہوتا ہے

کتب کی جہاں تک بات ہے تو ہم کتب کو مصنف کی اجازت سے صرف شائع کرنے کے مجاز ہوتے ہیں، کسی قسم کی تبدیلی نہیں کرسکتے
 

رضا

معطل
شکریہ قیصرانی بھائی
آزاد مصدر کی تعریف بتانے کا
دوم میں آپ کی بات سے سو فیصد اتفاق کرتاہوں کسی بھی مصنف کی کتاب میں تحریف نہيں کرنی چاہیے۔یہ تو بہت بڑی خیانت ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
دراصل یہاں ہم فری ڈاکومینٹ لائسینس کے تحت کتابیں مہہیا کر رہے ہیں۔ میں تو اپنی سائٹس میں ڈاک اور ٹیکسٹ دونوں فائلیں مہیا کرتا ہوں اور ہر زپ فائل میں ایک لائسینس کی فائل رکھتا ہوں۔ یہ جی ایف ڈی ایل کا اردو ترجمہ ہے، مترجم شاکر عزیز۔
 

دوست

محفلین
اعجاز صاحب یہ جی پی ایل ہے جی ایف ڈی ایل اور چیز ہے۔ یہ مجھے آج ہی پتا چلا ہے۔ خیر ان کو بھی ترجمہ کرتا ہوں۔ ایک تو آج وکی پیڈیا پر ڈال دیا ہے۔
 
قیصرانی یار کتابوں کا لنک بھی دے دو اور ایک تجویز جو کافی دیر سے زیر غور تھی کہ کتابوں کے لیے علیحدہ فورم ہو اس کا بھی سوچا کچھ ، اس سے کتابوں تک رسائی کافی آسان ہو جائے گی اور ڈھونڈنے والے کو ایک جگہ کتابیں مل جائیں گی۔

اس کے علاوہ جو کتابیں مکمل ہو چکی ہیں ان کو بھی کتابی شکل میں ڈھالا جائے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
لائبریری کے ناول سیکشن میں عمران سیریز میں‌موجود ہیں، اگر انتظار کر لو تو شام تک لنک دے دوں گا، ابھی ڈاکٹر کے پاس جانا ہے
 

بدتمیز

محفلین
ہمم یہ اجارہ داری ہوگی۔ اگر مقصد نام بنانا ہے تب تو شاید آپکی بات صیح ہو لیکن اگر مقصد یونیکوڈ میں کتب لانا ہے تو پھر نام کی کیا پرواہ۔ ہم لوگ کام کے بعد صلے اور ستائش کی تمنا کرنے لگ جاتے ہیں۔ میرے خیال سے اس کو ہر فارمیٹ میں ویب پر موجود ہونا چاہئے۔ دوسرا کاپی کر کے جو مرضی کرے ہمیں اس کی پرواہ نہیں ہونی چاہئے۔ شروع میں اگر یاد ہو تو یہی شکایت کتاب گھر اور دوسرے پراجیکٹ سے تھی کہ وہ پی ڈی ایف یا اسی طرح دے رہے تھے۔
 

دوست

محفلین
بھائی جی بات ستائش اور صلے کی نہیں اصول کی ہے۔
جس نے کام کیا ہے اس کا کم از کم نام تو آنا چاہیے نا۔
ہم نے کونسا پیسے مانگے ہیں‌ اور یہ جی پی ایل میں‌ بھی لکھا ہے واضح طور پر جس کے تحت یہ کتابیں جاری کی جارہی ہیں۔
پی ڈی ایف مجبوری ہے چونکہ صارف بعض اوقات بلکہ اکثر اوقات آفلائن کتاب پڑھنا چاہتا ہے وکی پر رکھی کتاب کے صفحات تو سیو بھی نہیں ہوتے( وکا وکی جو محفل پر نصب ہے)۔ اس لیے اتنا کام تو ہونا چاہیے۔
کتاب گھر والوں کی اور بات ہے وہ ہم سے پرانے ہیں نیز ان کا کام ہی یہ ہے ادھر تو جو آگیا اور کام کردیا تو شکریہ نہیں کیا تو بھی کوئی پوچھنے والا نہیں۔ حسن علی کتاب گھر کے منتظم خاص طور پر اپنی ویب سائٹ اسی مقصد کے لیے چلا رہے ہیں اس لیے کتاب گھر کی مانگ اور تنظیم زیادہ ہے۔
 

بدتمیز

محفلین
دوست اصول کی بات ایک طرف رکھ کر اپنے دل کی کہو کیا تم اپنے کام پر اپنا نام دیکھنا چاہتے ہو کہ نہیں؟
ہم لوگ جب دل چاہا اصول توڑے اور جب دل چاہا ان کا سہارا لے لیا۔ میری نیت اردو کو انٹرنیٹ پر searchable بنانے کی ہے اب چاہے جس مرضی ویب سائیٹ سے ہو۔ کوئی سرچ کرے تو اس کو چیز ملنی چاہئے۔ بس اس سے زیادہ کچھ نہیں۔ باقی لوگوں کا پتہ نہیں۔
 

دوست

محفلین
بھائی جی اردو کو قابل تلاش بنانا ہی ہمارا بھی مقصد ہے۔ اور الحمد اللہ ہم اس میں کامیاب بھی ہیں چراغ سے چراغ جل کر اب بات کہاں سے کہاں‌ پہنچ چکی ہے۔
باقی وہ آپ کی بات درست ہے کہ ہم نے جب چاہا اصول بنائے جب چاہا توڑے یہ لمبی بحث ہے۔
مجھے تو اتنا پتا ہے کہ ہم سارا کام جی پی ایل کے تحت جاری کررہے ہیں جو کام میں‌ تبدیلی، تقسیم بغیر کسی اجازت کے کرنے کی اجازت دیتا ہے بس صرف اتنا مانگتا ہے کہ اسے اپنا کام نہ بنا کر پیش کردیا جائے جس نے کیا ہے اس کا حوالہ دے دیا جائے اور میرے خیال میں اس میں کوئی خاص برائی بھی نہیں۔ اس طرح ہمارے پراجیکٹ کی تشہیر بھی ہوگی اور مزید لوگ اس کی طرف متوجہ ہونگے جب انھیں پتا چلے گا کہ اتنا اچھا کام اردو ویب پر ہورہا ہے۔
باقی ہر کسی کی اپنی آراء ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
میرا خیال ہے کہ اس بات کی کوئی ضرورت نہیں‌کہ نام ہو یا نہ ہو

جہاں تک ویب سرچ کی بات ہے تو سارا ڈیٹا محفل پر موجود ہے اور محفل کی وکی پر بھی اپ لوڈ ہونا ہے۔ نام بھی وہیں موجود ہے

میں نے یہ دھاگہ صرف اس وجہ سے کھولا تھا کہ ہم جب کسی کتاب کو لکھ کر اور پھر اس کی فائنل شکل تیار کرکے ڈاؤن لوڈ ایبل فارمیٹ میں پیش کرتے ہیں تو اس پر ڈاکہ نہ ہو۔ اگر کوئی چوری کرنا بھی چاہے تو اسے محفل پر اس پورے دھاگے کو کاپی کرنا پڑے اور پھر جا کر وہ اسے اپنے نام سے پیش کرسکے

امید ہے کہ میری بات واضح‌ ہو گئی ہوگی اور اب جو بھی بات کریں براہ کرم اس پیغام کو سمجھ کر اس کے حوالے سے تحریر کریں
 
قیصرانی میں نے بھی کچھ کہا تھا کہ کتابوں کی شکل میں پیش کرنے کے لیے کیا حکمتِ عملی ترتیب دے رہے ہو ان صفحات کو جو لکھے جا چکے ہیں۔

اب کہو تم بھی :lol:
 

جیسبادی

محفلین
لاسنس تو صرف مصنف یا پبلشر مقرر کر سکتا ہے۔ اگر کوئی کتاب دائرہ عام میں آ گئی ہے(کاپی رائٹ کا عرصہ ختم ہونے کی وجہ سے) تو اسے برقیانے سے کوئی لاسنس نہیں ملتا۔ یہ ہر کسی کو کاپی کرنے کا قانونی حق ہے۔

PDF سے بھی ٹیکسٹ کاپی کیا جا سکتا ہے (اگر بناتے ہوئے اس گرافکس میں محفوظ نہ کیا گیا ہو، یا کاپی کی ممعانت سے محفوظ کیا گیا ہو)
 
Top