کتابچۂ لطائف و مزاحیہ تحاریر (بلا تبصرہ - احباب صرف اپنا تاثر دیں۔ شکریہ)

شعیب گناترا

لائبریرین
ڈرائیونگ ٹیسٹ کے دوران محترمہ سے سوال-

آفیسر: آپکے ایک طرف پہاڑ دوسری طرف دریا اور سامنے بچے آجائیں تو آپ کیا کرو گی؟

خاتون: میں گاڑی پہاڑ میں مار دوں گی-

آفیسر: آپ اس بار بھی فیل ہیں، بھئی پچھلی تین بار سے آپ کو بتا رہا ہوں کہ بریک مارنی ہے۔
- نہ چھلانگ مارنی ہے۔
- نہ چیخ مارنی ہے۔
- اور نہ پہاڑ میں مارنی ہے۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
مجھے اور میرے گھر والوں کو یہ بتاتے ہوئے بہت خوشی ہو رہی ہے کہ ایک لمبے انتظار کے بعد خدا کی مہربانی اور آپ لوگوں کی دعاؤں سے آج دوپہر چار بج کر تیره منٹ پر خدا کے فضل و کرم سے ہمارے گھر ایک صحت مند، خوبصورت اور تقریباً چار کلو کا تربوز بازار سے لایا گیا۔ دعا کیجیئے کہ وه میٹھا اور اچھا نکلے۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
اجنبی: "بھائی صاحب! آس پاس کوئی مسجد ہے کیا؟"

بھائی صاحب: "مسجدیں تو بہت سی ہیں، آپ کو کون سی والی چاہیئے؛ بریلوی، دیوبندی، اہلحدیث یا پھر شیعہ والی؟"

اجنبی(اپنی پیشانی سے پسینہ پونچھتے ہوئے): "AC والی."
 

شعیب گناترا

لائبریرین
ایک آدمی نے مولوی صاحب سے سوال کیا،” كيا روزے کی حالت میں بیوی کو I LOVE YOU بول سکتے ہیں؟

مولوی صاحب: دو باتوں کا خیال رکھنا لازمی ہے؛

۱- اگر کسی اور کی بیوی ہو اور اس کے شوہر كو پتہ چل گیا تو پٹائی کے دوران خون نکلنے سے روزہ ٹوٹ سکتا ہے۔

۲- اگر بیوی آپ کی ہے تو یاد رکھیں کہ جهوٹ بولنے سے روزه مکروه ہو سکتا ہے۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
ﺍﯾﮏ ﺧﺎﻥ ﺻﺎﺣﺐ ﺍﭘﻨﯽ ﻓﯿﻤﻠﯽ ﮐﺎ ﺗﻌﺎﺭﻑ ﮐﺮﻭﺍﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ:

ﯾﮧ ﮨﮯ ﮨﻤﺎﺭﺍ ﺑﯿﻮﯼ ”ﮔﻮﮔﻞ ﺑﺎﻧﻮ“
ﺍﮎ ﺳﻮﺍﻝ ﭘﻮﭼﮭﻮ، ﺩﺱ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺘﯽ ﮨﮯ۔

ﯾﮧ ﮨﮯ ﮨﻤﺎﺭﺍ ﺑﯿﭩﺎ ”ﻓﯿﺲ ﺑﮏ ﺧﺎﻥ“
ﮔﮭﺮ ﮐﯽ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﭘﻮﺭﮮ ﻣﺤﻠﮯ ﮐﻮ ﺑﺘﺎ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ۔

ﯾﮧ ﮨﮯ ﮨﻤﺎﺭﺍ ﺑﯿﭩﯽ ”ﭨﻮئیٹر ﮔﻞ“
ﺳﺎﺭﺍ ﻣﺤﻠﮧ ﺍﺳﮯ ﻓﺎﻟﻮ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ۔

ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﮨﻤﺎﺭﺍ ﺍﻣﺎﮞ ﮨﮯ ”ﺳﻤﺎﺭﭦ ﻓﻮﻥ ﺍﭼﮑﺰﺋﯽ“
ﮐﺎﻡ ﻣﯿﮟ ﺗﯿﺰ، ﭘﺮ ﺷﺎﻡ ﺗﮏ ﺑﯿﭩﺮﯼ ﻓﯿﻞ۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
ﺍﭘﻨﯽ ﻏﻠﻄﯿﻮﮞ ﭘﺮ ﮨﻨﺴﻨﺎ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﻮ ﻃﻮﯾﻞ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ۔
- ﻭلیئم ﺷﯿﮑﺴﭙﯿﺌﺮ

ﺍﭘﻨﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﮐﯽ ﻏﻠﻄﯿﻮﮞ ﭘﺮ ﮨﻨﺴﻨﺎ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﻮ ﻣﺨﺘﺼﺮ ﮐﺮﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ۔
- ﻣﺴﺰ ﻭلیئم ﺷﯿﮑﺴﭙﯿﺌﺮ
 

شعیب گناترا

لائبریرین
ایک شخص شادی کا خواہش مند تھا اور اس لیے ایک شادی دفتر گیا۔

دفتر بند تھا اور باہر نوٹس بورڈ پر لکھا تھا؛
”دوپہر ایک سے پانچ بجے تک دفتر بند رہے گا، تب تک آپ ایک بار پھر سوچ لیں!“
 

شعیب گناترا

لائبریرین
کسی نے مرزا صاحب سے پوچھا کہ آپ کے خیال میں محبت شادی سے پہلے ہونی چاہیئے یا شادی کے بعد؟
جس پر مرزا صاحب نے ارشاد فرمایا؛
اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ محبت شادی سے پہلے کرو یا بعد میں، بس بیوی کو اس کی ہوا نہ لگے۔
 
آخری تدوین:

شعیب گناترا

لائبریرین
بیٹا: پاپا ہمارے گھر میں جن ہے؟
باپ: یہ جن وغیرہ کچھ نہیں ہوتے۔
بیٹا: پاپا نوکرانی کہتی ہے ہمارے گھر میں جن ہے۔
باپ: سامان پیک کرو!
بیٹا: کیوں پاپا؟
باپ: ابے ہمارے گھر میں کوئی نوکرانی ہی نہیں ہے۔
 
آخری تدوین:

شعیب گناترا

لائبریرین
جاپانی کہاوت:
اگر ایک کر سکتا ہے تو تم بھی کر سکتے ہو اور اگر کوئی نہیں کر سکتا تو تمہیں لازمی کرنا چاہیئے۔

پاکستانی کہاوت:
اگر ایک کر سکتا ہے تو اسے ہی کرنے دو اور اگر کوئی نہیں کر سکتا تو اپنا وقت کیوں ضائع کریں۔
 
آخری تدوین:

شعیب گناترا

لائبریرین
تعزیت: آئندہ کسی کے مرنے پر ہماری تعزیت ممکنہ طور پر کچھ اس طرح کی ہوا کرے گی-

"حق مغفرت کرے عجب آزاد مرد تھا- ہمیشہ آن لائن رہتا تھا، ہر ایک کی ریکویسٹ ایکسیپٹ کرلیا کرتا تھا، اپنے کمنٹس کے ذریعہ کبھی کسی کو پریشان نہیں کیا، اسکی پوسٹیں بہت عمدہ اور جاندار ہوتی تھیں، بڑے کھلے دل کامالک تھا، زندگی بھر کبھی کسی کو بلاک نہیں کیا، دوستوں کی سیلفیاں دل کھول کے لایک کرتا تھا، امیروں کو شیئر اور غریبوں کو ٹیگ کیا کرتا تھا، ہر گروپ کا رکن تھا، جب موت آئی تب بھی فیس بک پر ہی بیٹھا تھا- اللّٰہ رحم کرے بہت اچھا آدمی تھا-"
 

شعیب گناترا

لائبریرین
لڑکی: ﺟﺎﻧﻮ! ﺟﺐ ﻣﯿﮟ ﭼﮭﻮﭨﯽ ﺗﮭﯽ، ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺭ ﺑﺎﻟﮑﻨﯽ ﺳﮯ ﻧﯿﭽﮯ ﮔﺮ ﮔﺌﯽ ﺗﮭﯽ۔

لڑکا: ﺍﻭ ﺟﺎﻥ! ﺑﭻ ﮔﺌﯽ ﺗﮭﯿﮟ ﯾﺎ ﻣﺮ ﮔﺌﯽ ﺗﮭﯿﮟ؟

لڑکی: ﺍﺏ ﻣﺠﮭﮯ ﮐﯿﺎ ﭘﺘﺎ، ﻣﯿﮟ ﺗﻮ ﺗﺐ ﭼﮭﻮﭨﯽ ﺗﮭﯽ ﻧﺎ....
 

شعیب گناترا

لائبریرین
استاد: وعدہ کرو کبھی سگریٹ نہیں پئیو گے
لڑکے: نہیں پئیں گے
استاد: لڑکیوں کا پیچھا نہیں کرو گے
لڑکے: نہیں کریں گے
استاد: لڑکیوں سے دوستی نہیں کرو گے
لڑکے: نہیں کریں گے
استاد: اور وطن پر زندگی قربان کرو گے
لڑکے: کر دیں گے سر جی! ایسی زندگی کا اور کرنا بھی کیا
 
آخری تدوین:

شعیب گناترا

لائبریرین
ﺣﺎﮐﻢ ﺷﮩﺮ ﻧﮯ ﺍﻋﻼﻥ ﮐﺮﻭﺍﯾﺎ ﮐﮧ ﺗﻤﺎﻡ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﻣﺮﺩ ﺩﻭ ﻗﻄﺎﺭﻭﮞ ﻣﯿﮟﮐﮭﮍﮮ ﮨﻮﮞﮔﮯ۔ ﺍﯾﮏ ﻗﻄﺎﺭ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﺟﻮ ﺑﯿﻮﯼ ﺳﮯ ﮈﺭﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﺟﻮ ﺑﯿﻮﯼ ﺳﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﮈﺭﺗﮯ۔

ﺑﯿﻮﯼ ﺳﮯ ﮈﺭﻧﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞﮐﯽ ﻃﻮﯾﻞ ﻗﻄﺎﺭ ﺗﮭﯽ ﺟﺒﮑﮧ ﺑﯿﻮﯼ ﺳﮯ ﻧﮧ ﮈﺭﻧﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﯽ ﻗﻄﺎﺭ ﻣﯿﮟﺻﺮﻑ ﺍﯾﮏ ﺷﺨﺺ ﺗﮭﺎ۔

ﺣﺎﮐﻢ ﺍﺱ ﺷﺨﺺ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺁﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮯ ﺷﺎﺑﺎشی ﺩﯼ ﺍﻭﺭ ﭘﻮﭼﮭﺎ؛ ﺁﭖ ﯾﮧ ﮐﯿﺴﮯ ﺳﻤﺠﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺁﭖ ﺑﯿﻮﯼ ﺳﮯ ﻧﮩﯿﮟ ﮈﺭﺗﮯ؟

ﺍﺱ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ؛ ”ﻣﻌﻠﻮﻡ ﻧﮩﯿﮟ! ﺑﯿﻮﯼ ﮐﮩﮧ ﮐﺮ ﮔﺌﯽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﺱ ﻗﻄﺎﺭ ﻣﯿﮟﮐﮭﮍے ﺭﮨﻮ۔“
 

شعیب گناترا

لائبریرین
اردو زبان کو فروغ دیں اور انگریزی کے الفاظ کی جگہ اردو کے الفاظ استعمال کریں، مثال کے طور پر؛

ہوائی حسینہ = Air Hostess
دوائی حسینہ = Nurse
پڑھائی حسینہ = Lady Teacher
صفائی حسینہ = Maid
لڑائی حسینہ = Wife
 

شعیب گناترا

لائبریرین
کچھ شریر لڑکوں نے کالج کے نوٹس بورڈ پر لکھ دیا؛ "‏پچاس فیصد لڑکیاں بیوقوف ہوتی ہیں".

جب لڑکیوں نے یہ دیکھا تو اُنہیں بہت برا لگا، انہوں نے کالج میں ہنگامہ برپا کردیا.

ایک پروفیسر نے فوراً اس نوٹس کو ہٹوا دیا اور اس جگہ نیا نوٹس لگوایا؛ "‏پچاس فیصد لڑکیاں بیوقوف نہیں ہوتیں".

‏تب جا کر لڑکیوں کا غصہ کم ہوا.
 

شعیب گناترا

لائبریرین
گجرانوالہ کے ایک بابا جی سے کسی نے پوچھا؛
”بابا جی زندگی میں کیا کھویا ہے کیا پایا ہے؟“

بابا جی نے بہت خوبصورت جواب دیا؛
”پُتّر جو گاجر کے حلوے میں ڈالتے ہیں وہ ’کھویا‘ ہے اور جو ناشتے میں نان کے ساتھ کھاتے ہیں وہ ’پایا‘ ہے۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
خان صاحب پیراشوٹ بیچ رہے تھے۔
ایک گاہک آیا اس نے پیراشوٹ کھولنے کا طریقہ پوچھا۔

خان صاحب: تم جب دس ہزار فٹ کا بلندی سے چھلانگ لگاؤ تو یہ لال بٹن دبا دینا پیراشوٹ کھل جائے گا۔

گاہک: اگر نہیں کھلا تو؟

خان صاحب: اللّٰہ کے بندے واپس کر دینا! ہم ادھر ساتھ والا گلی میں ہی رہتا ہے اور یہ ہمارا دکان ہے۔
 

شعیب گناترا

لائبریرین
رپورٹر: آپ کے شوہر کی موت کیسے ہوئی؟
بیوی: زہر کھانے سے۔
رپورٹر: لیکن جسم پر نشان کیسے ہیں؟
بیوی: کھا نہیں رہا تھا!
 
Top