ڈرون حملے۔ تحقیقات کیا کہتی ہیں

ساجد

محفلین
لندن میں قائم انویسٹیگیٹو جرنلزم کے بیورو کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے امریکہ پاکستان کے قبائلی علاقے میں کیے جانے والے ڈرون حملوں میں دانستاً شہریوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔
امریکی صدر براک اوباما نے پہلی مرتبہ چند دن قبل با ضابط طور پر پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں کا اعتراف کرتے ہوئے اس بات پر اصرار کیا تھا کہ ان حملوں میں شدت پسندوں کو نشانہ بنایا جاتاہے۔
پاکستان نے تمام عام شہریوں کی ہلاکتوں کی سختی سے مذمت کی ہے اور یہ رپورٹ پاکستان کے موقف کی تصدیق کرتی ہے۔



مکمل پڑھئیے ۔
اسی موضوع سے متعلق
امریکہ ڈرون حملوں کا جواز فراہم کرے
 

dxbgraphics

محفلین
پاکستان میں امریکی ڈرون حملے جہاں بے گناہوں کی ہلاکت کے سبب امریکہ سے نفرت میں اضافہ کر رہے ہیں وہاں یہ حملے بھی عالمی قوانین کے سراسر خلاف اور ماورائے عدالت ہیں اور یہ کھلی دہشت گردی ہے
 

زلفی شاہ

لائبریرین
ڈرون حملوں میں ہماری حکومت قصور وار، لیبیا میں اس وقت کے صدر جنرل قذافی کی نیٹو افواج کی بمباری سے زخمی ہونے کے بعد عوام کے ہاتھوں ذلت آمیز ہلاکت میں لیبیائی عوام قصور وار، افغانستان میں اسامہ کی گرفتاری کے نام پر ہزاروں افغانی بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کے قتل میں ملا عمر قصوروار، عراق میں کیمیاوی ہتھیاروں کے بہانے امریکہ کا قبضہ اور عراق کی تباہی میں صدر صدام قصوروار، شام میں حزب اختلاف کو اسلحہ فراہم کر کے گڑ بڑ پھیلانے میں صدر بشار الاسد قصور وار، مصر میں عیسائیوں کی عبادت گاہوں پر مسلمان نوجوانوں سے حملہ کروا کر ، حسنی مبارک کا تختہ الٹ کر اسے مقدمہ میں پھنسانے میں وہاں کی فوج قصوروار، ایران کے پر امن ایٹمی پروگرام کو بہانہ بنا کر اسرائیل اور امریکہ کے بار بار دھمکی آمیز بیانات اور حملہ کر کے ایٹمی ری ایکٹر کو تباہ کرنے کی پلاننگ میں صدر احمدی نژاد قصوروار، تو سیدھا سیدھا یوں کہہ دینا چاہیے کہ ہر کلمہ گو مسلمان قصور وار اور ہر کافر آب زم زم میں دھلاہوا۔ کیونکہ موجودہ دور میں پوری دنیا میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون ہے۔واہ رے واہ امریکہ بہادر۔
 

شمشاد

لائبریرین
ہمارے حکمرانوں میں اتنا دم خم ہی نہیں کہ امریکہ کے آگے چوں چراں بھی کر سکیں۔ (پنجابی میں اس کے لیے بہت بُری مثال ہے۔)
 

شمشاد

لائبریرین
سچ پوچھیں تو مسلمان ہی قصور وار ہیں اور امریکہ بہادر divide and rule کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ مسلمانوں نے اکٹھا ہونا نہیں اور مخالفوں نے اس کا پورا پورا فائدہ اٹھانا ہے؛۔
 

زلفی شاہ

لائبریرین
سچ پوچھیں تو مسلمان ہی قصور وار ہیں اور امریکہ بہادر divide and rule کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ مسلمانوں نے اکٹھا ہونا نہیں اور مخالفوں نے اس کا پورا پورا فائدہ اٹھانا ہے؛۔
میرے خیال میں کمزور ہونا ہر دور میں قصوروار ہونا ٹھہرا ہے اور نفاق کمزور ہونے کی بنیادی وجوہات میں سے ایک بنیادی وجہ ہے۔ بد قسمتی سے مسلمان اس وقت اس موذی بیماری میں مبتلا ہیں۔
 

سید ذیشان

محفلین
اس میں حیرانگی کی کیا بات ہے۔ جب پاکستان نے قبائلی علاقوں کو بین الاقوامی دہشتگردوں کی اماجگاہ بنا رکھا ہے جہاں سے امریکہ، یورپ، ایران، چین وغیرہ پر حملے کئے جاتے ہیں، تو آپ کے خیال سے یہاں پھول برسائے جائیں گے؟ امریکہ اس وقت دنیا کا تھانیدار بنا ہوا ہے اور اسکو بمباری کا بہانہ چاہیے اور وہ جواز آپ احسن طور پر مہیا کر رہے ہیں۔ خدارا بین الاقوامی خلافت کے خواب چھوڑیئے اور اپنی عوام پر کچھ توجہ کیجئے!
 

غفران محسن

محفلین
ہر دور کی سپر پاور نے یہی کچھ کیا ہے۔ جب مسلمان سپر پاور تھے تو ایک عورت کی آواز پر پورے سندھ کو فتح کرتے چلے گئے۔اسلام کے نام پر بڑی بڑی سلطنتوں کے تختے پلٹ دئیے۔ پھر برطانیہ بنا اس نے بھی یہی کچھ کیا۔ پھر ایک وقت تھا دنیا میں دو سپر پاورز تھیں۔ اور ہم نے امریکہ کا ساتھ دے کر ایک سپر پاور کو کرسی سے ہٹا دیا۔ اب دنیا میں صرف اکلوتی سپر پاور رہ گئی اب امریکہ بھی وہی کچھ کرے کا جو اس کے مفاد میں ہو گا۔ جس کی لاٹھی اس کی اقومِ متحدہ اور جرم ضعیفی کی سزا ہے مرگِ مفاجات۔
 
Top