ڈرامہ 2007

اظہرالحق

محفلین
مجھے اندازہ ہے کہ بہت سارے دوست پی ٹی وی کو دیکھنے سے توبہ کر چکے ہونگے ، مگر کبھی کبھی دیکھ لیا کریں تو کچھ پرانی یادیں تازہ ہو جاتیں ہیں ، اسی کے اوائیل میں پی ٹی وی نے طویل دورانیہ کے کھلیوں (ڈراموں) کا سلسلہ شروع کیا تھا، شروع میں اسے تمثیل اور پھر ڈرامہ 81 ڈرامہ 82 ۔ ۔ ۔ کا نام دیا گیا ، اس میں بہت یاد گار ڈرامے پیش کئے گے ، جن میں شاید کسی کو “دکھوں کی چادر“ یاد ہو جس میں “ثروت عتیق“ نے لاجواب پرفارمنس دی تھی ، اس زمانے میں اشفاق احمد ، انور سجاد ، ڈاکٹر ڈینس آئزک اور ڈاکٹر طارق عزیز جیسے ڈرامہ نگاروں نے بہت سارے شاہکار پیش کئے ، اور ایسے کردار تخلیق کئے گئے جن کی یاد آج بھی موجود ہے جیسے حوالدار کرم داد کا کردار جسے یونس صاحب نے ایک طویل ڈرامے کے لئے لکھا اور پھر وہ ایک ناقابل فراموش سیریز “اندھیرا اجالا“ کی شکل میں امر ہو گیا ۔ ۔ ۔ اس ساری تمہید کا مقصد یہ ہے کہ پی ٹی وی نے پچھلے کچھ عرصے سے پرانے آزمودہ نسخہ جات پر طبع آزمائی کا فیصلہ کیا ہے ، اور ایک طویل عرصے کے بعد (تقریباً) پندرہ برس کے بعد ڈرامہ 2006-2007 کو شروع کیا ہے ، یہ ہر اتوار کی شب خبرنامے کے بعد پی ٹی وی ون پر پیش کیا جاتا ہے ، اس سے پہلے ٹیلی ٹھیٹر کے نام سے بھی ایسی ہی کوششیں کیں جاتیں رہیں ہیں ۔ ۔ ۔ کل اس سلسلے میں جو کھیل دکھایا گیا اس سے پتہ چلا کہ ڈرامے کی درگت کیا بن رہی ہے ، نہ وہ فلم ہے نہ ڈرامہ ۔ ۔ کل کے ڈرامے کا نام تھا “کچھ دل سے ۔ ۔ ۔“ لکھا تھا اسے “فصیح باری خان“ نے اور پشکار اور ہدایت کار تھے ، برطانوی نژاد پاکستانی “ذولفقار شیخ“ ، اداکاروں میں دو سنئیر موسٹ اداکار “خیام سرحدی “ اور “عظمیٰ گیلانی“ اور نئے لوگوں میں “اعجاز “اور “مونا لیزا“ شامل تھے جبکہ مرکزی کردار ذولفقار شیخ نے بھی کیا ، موسیقی سجاد علی کے بھائی وکی (وقار علی) کی تھی جنہوں نے زوہیب حسن کے گانوں کی بہت اچھی “کاپی“ کی مگر سوفٹ میوزک دیا ، کوریو گرافر “نگہت چوہدری“ تھیں ۔ ۔ ۔ اور پورا کھیل گلاسکو میں فلمایا گیا ، اتنی بڑی کاسٹ ، اتنا خرچہ اور ڈرامہ“ ٹھس“ ۔ ۔ ۔ حتہ کہ خیام سرحدی اور عظمٰی گیلانی بھی اور ایکٹنگ کا شکار تھے ، وجہ ۔ ۔ تھی ۔۔ بے کار ڈائریکشن ۔ ۔ ڈرامہ 2004 میں ریکارڈ کیا گیا تھا اور آن ائیر اب آیا تھا ۔ ۔ ۔ اور واقعٰی ہی یہ ڈبہ پیک رہنا چاہیے تھا ۔ ۔۔ اس ڈرامے کا اگر کوئی پلس پوائینٹ ہے بھی تو وہ ہے ۔ ۔ اسکی لوکیشن اور فرایمنگ ۔ ۔ ۔

امید ہے اگلے ڈرامے اس سے بہتر ہونگے ۔ ۔ ۔
 

تیشہ

محفلین
ہاں میں دیکھتی ہوں پی ٹی وی کے سارے ڈرامے پروگرامز ذرا ذرا سی نظر میں ۔

لانگ پلے بھی ہیں جو کبھی تو بکواس ہوتے ہیں کبھی کوئی اچھالگ جاتا ہے ۔

:chalo:
 

عزیزامین

محفلین
مجھے وہ لانگ پلے یاد ہے جس میں عارفہ صدیقی نے نابینا لڑکی کا کردار ادا کیا تھا ڈرامے کا نام یاد نہیں
 

شہزاد وحید

محفلین
پی ٹی وی کے پرانے ڈراموں کا میں عاشق ہوں۔ اولڈ از گولڈ والی بات بس کسی نے ایسے ہی نہیں اڑائی۔ یہ ایک حقیقت ہے۔ نئے ڈرامے اگر اچھے ہیں بھی تو پتہ نہیں کیوں اتنا مزہ نہیں آتا۔
 

arifkarim

معطل
عینک والا جن، انگار وادی، کیلاش، بساط، موسم اور نہ جانے کیسے کیسے بہترین ڈرامے بنا چکا ہے پی ٹی وی۔ اب تو ٹی وی دیکھنے کو دل ہی نہیں‌کرتا، ناقص پروگرامز کی وجہ سے:(
 

تعبیر

محفلین
ویسے آجکل پی ٹی وی پرائم اور گلوبل پر ہر ہفتے لانگ پلے آتے ہیں
ایک بہت پرانا اور ایک کچھ پرانا

کبھی کبھار اچھے ہوتے ہیں

حال ہی میں روزی آیا تھا ۔اس کے علاوہ انارکلی اور دو کچھ نئے تھے وہ اچھے تھے
یہی وجہ ہوتی ہے کہ اس دن میں محفل سے غائب ہوتی ہوں اگر تو ٹی وی کے آگے بیٹھ گئی اور کچھ پسند آگیا تو
 

ظفری

لائبریرین
ایک ڈرامہ تھا شاید ڈرامہ 83 تھا ۔ اس میں ایک کھیل آیا تھا ۔ مجھے ابھی تک اس کا نام یاد ہے ۔ " روشنی " اس میں صبا حمید کی بہن ہما حمید اور آصف رضا میر تھے ۔ بہت ہی خوب ڈرامہ تھا ۔ بہت ہی اچھی کہانی تھی ۔ اور اس دور کی ہدایت کاری ، ایکٹنگ کا تو جواب ہی نہیں تھا ۔
 
Top