چلتے رہے تو کون سا اپنا کمال تھا ::: شبنم شکیل

فرقان احمد

محفلین
چلتے رہے تو کون سا اپنا کمال تھا
یہ وہ سفر تھا جس میں ٹھہرنا محال تھا

اک دوسرے کا قرب ہوا خوف میں نصیب
اب شہر میں ہر اک کو ہر اک کا خیال تھا

رہتی تھی اس میں آٹھ پہر اک چہل پہل
رونق میں دل کا شہر کبھی بے مثال تھا !

میں خود میں گم تھی اور مجھے اپنی خبر نہ تھی
دیکھا جو آئینہ تو عجب میرا حال تھا ۔۔۔!

اک سایہ میرے ساتھ جو چلتا تھا رات دن
مجھ سے بھی بڑھ کے اُس کو تو میرا خیال تھا

غم کا حصول امرِ اضافی ہے زیست میں
یہ جاننا مرے لیے وجہِ ملال تھا ۔۔۔!

آخر شکستِ دل میرا اعزاز بن گئی!
باعث مرے عروج کا میرا زوال تھا​
 

محمداحمد

لائبریرین
شبنم شکیل غالباً شاعرہ ہیں۔

دراصل شبنم رومانی قسم کے لوگ اچھے بھلے بندے کو تذبذب میں ڈال دیتے ہیں۔ :)
 
Top