چلاس کے قریب فائرنگ سے دس غیر ملکی سیاح ہلاک

سید ذیشان

محفلین
پاکستان کے شمالی علاقے گلگت بلتستان میں چلاس کے قریب ننگا پربت بیس کیمپ میں دس غیر ملکی سیاحوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا گیا ہے۔
پاکستان کی سرکاری ٹی وی پی ٹی وی نے گلگت رینج کے ڈی آئی جی علی شیر کے حوالے سے بتایا کہ حملہ آوروں نے ہوٹل میں گھس کر فائرنگ کرکے سیاحوں کو ہلاک کیا۔
ڈائی جی علی شیر نے کہا کہ یہ واقعہ سنیچر کی رات گیارہ سے بارہ بجے کے درمیان پیش آیا۔
سرکاری ٹی وی کے مطابق قتل کیے گئے سیاحوں کا تعلق روس ، چین اور یوکرائن سے بتایا جاتا ہے۔
سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جبکہ اے ایس پی دیامر کی قیادت میں تحقیقاتی ٹیم جائے وقوعہ پر روانہ کر دی گئی ہے۔

ربط
 

شمشاد

لائبریرین
انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ ملک کی بدنامی کے ساتھ ساتھ سیاحت کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔
 
بہت بری خبر
یا اللہ دنیا میں امن و امان کا بول بالا کر
یہ سن کر بڑی تکلیف ہوئی
پتہ نہیں دشہت گردوں کو آخر معصوموں کا خون کر کے کیا مزا ملتا ہے ۔
اللہ رحم کر۔
 
پاکستان حالتِ جنگ میں ہے اور اس پر مختلف اطراف سے حملہوں کا سلسلہ جاری ہے، قوم کو اب دفاعی نہیں بلکہ جارحانہ حکمت عملی اپنانا ہوگی۔۔۔یعنی [ARABIC]اقتلوھم حیث ثقفتموھم[/ARABIC] قتل کرو انہیں، جہاں بھی ملیں
 
@محمد علم اللہ اصلاحی صاحب۔۔۔ اس میں پرمزاح کیاہے؟


بھائی جان تشدد سے آج تک کسی کا کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے پوری تاریخ اٹھا کے دیکھ لیجئے اور تو اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی بھی جنگ جارحانہ کبھی نہیں کی بلکہ ہمیشہ دفاع ہی کیا ۔اسلام کا مقصد قتل و غارت گری نہیں ایسے بھی یہ بحث کا موضوع نہیں اور نا میں کوئی بحث کرنا چاہتا ہوں ۔آپ کی مرضی آپ چاہیں جو فتوی دیں لیکن میں جنگ و جدل کا بالکل قائل نہیں ہوں ۔
 

تلمیذ

لائبریرین
اب ان حالات میں سیاحت کے لئے کون یہاں آئے گا۔ مناظر چاہے کتنے بھی خوبصورت ہوں۔
 

باباجی

محفلین
میں محمود احمد غزنوی صاحب سے مکمل اتفاق کرتا ہوں
اب قوم کو خدارا جاگ جانا چاہیئے
ویسے کام حکومت وقت کا ہے
ہم پچھلی کسی حکومت کو قصوروار نہیں ٹھہراسکتے
اور مین تو حیران ہوں حکومت کی اس مجرمانہ خاموشی پہ
اور حالات جس طرف جا رہےہیں
مجھے لگتا ہےکہ کہیں ہمیں بھی کشمیریوں کی طرح فی کس کے حساب سے نہ بیچ دیا جائے
ان حکمرانوں سے کچھ بعید نہیں
 

سید ذیشان

محفلین
میں محمود احمد غزنوی صاحب سے مکمل اتفاق کرتا ہوں
اب قوم کو خدارا جاگ جانا چاہیئے
ویسے کام حکومت وقت کا ہے
ہم پچھلی کسی حکومت کو قصوروار نہیں ٹھہراسکتے
اور مین تو حیران ہوں حکومت کی اس مجرمانہ خاموشی پہ
اور حالات جس طرف جا رہےہیں
مجھے لگتا ہےکہ کہیں ہمیں بھی کشمیریوں کی طرح فی کس کے حساب سے نہ بیچ دیا جائے
ان حکمرانوں سے کچھ بعید نہیں


حکومت کی تو یہ حالت ہے کہ ماروی میمن صاحبہ ٹویٹر پر پوچھ رہی تھیں کہ کیا ایسا واقعہ ہوا ہے؟ میں نے جواباً لکھا کہ آپ تو حکومتی جماعت کی ایم پی اے ہیں اور آپ کو تو سب سے پہلے معلوم ہونا چاہئے تھا بلکہ اس کے سد باب کے لئے اقدامات لینے چاہئے تھے۔

مجھے تعجب نہیں ہوا جب میرا کمنٹ چند ہی لمحوں بعد غائب ہو گیا۔
 
یار آپ سب لوگ احمقوں کی جنت میں رہتے ہو پہلے تو مجرم پکڑے نہیں جائیں گے اگر نشاندہی ہو بھی گئی تو کوئی مائی کا لال ان کی طرف دیکھنے کی جرات بھی نہیں کرے گا بدقسمتی یہ ہے کہ میں کھل کر لکھ نہیں سکتا ہوں کیونکہ ظاہری بات ہے کہ اپنی گچی (گردن) بھی بچانی ہے
 

حسینی

محفلین
واقعا انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔۔۔۔۔
پہلے ہی پاکستان میں سیاحت کا جنازہ نکل چکا ہے۔۔۔۔ اب تو۔۔۔۔۔۔
پچھلے سال چلاس میں جو دہشت گردی کا واقعہ ہوا ہے اس کی ویڈیو سب کے سامنے ہے۔۔۔۔ تمام لوگ واضح طور پر پہچانے جا رہے ہیں۔۔۔۔ اگر اس واقعے کے کرداروں کو سزا دی جاتی تو شاید یہ واقعہ نہ ہوتا۔۔۔۔

سچ یہ ہے کہ ہمارے ملک میں سزا وجزا کا تصور مکمل طور پر ختم ہو چکا ہے۔۔۔۔
نہ کسی ظالم کو سزا ملتی ہے۔۔۔۔۔ اور نہ ہی کسی اچھے کو جزا۔۔۔۔۔
مرضی ہے جس کا جو دل میں آئے کرتا پھرے۔۔۔
 
Top