چائے کے نقصانات۔

عباس اعوان

محفلین
غالباً اس لڑی میں صرف میں ہی ہوں جو چائے، کافی، کولڈڈررنکس اور سگریٹ وغیرہ سب سے کوسوں دُور ہوں۔
اور میری جاب(سافٹ وئیر انجنیئر) اس نیچر کی ہے کہ اس میں عموماً کافی کے بغیر کام کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
لوگ دن میں یہاں تین چار دفعہ کافی پی رہے ہوتے ہیں۔
 
میں باہمی ہم آہنگی کے حق میں ہوں، لہٰذا دونوں ہی پسند ہیں۔ چائے زیادہ پیتا ہوں، مگر سردیوں میں کافی کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔
جب چائے ناکافی ہو
سامنے اپنے کافی ہو
 

محمد وارث

لائبریرین
غالباً اس لڑی میں صرف میں ہی ہوں جو چائے، کافی، کولڈڈررنکس اور سگریٹ وغیرہ سب سے کوسوں دُور ہوں۔
اور میری جاب(سافٹ وئیر انجنیئر) اس نیچر کی ہے کہ اس میں عموماً کافی کے بغیر کام کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
لوگ دن میں یہاں تین چار دفعہ کافی پی رہے ہوتے ہیں۔
اعوان صاحب آپ نے اس فہرست میں ام الخبائث کا ذکر شریف نہیں فرمایا، کیا سمجھیں ہم! :)
 

زین

لائبریرین
چائے کی ان شاء اللہ علیدہ سے نہر ہو گئی اور منکرینِ چائے یہ سب دیکھتے رہ جائیں گئے :)
افغان خانہ بدوش تو کیتلی بھر بھر کر چائے پیتے ہیں ۔کہاوت ہے کہ ان سے کسی نے پوچھا اگر چائے کی کوئی نہر بہہ رہی ہو آپ کیا کرینگے تو جواب تھا کہ "سنبھال کر رکھیں گے"
 
میں باہمی ہم آہنگی کے حق میں ہوں، لہٰذا دونوں ہی پسند ہیں۔ چائے زیادہ پیتا ہوں، مگر سردیوں میں کافی کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔
جب چائے ناکافی ہو
سامنے اپنے کافی ہو
دو رنگی چھوڑ دے یک رنگ ہو جا
سراسر موم ہو جا یا سراسر سنگ ہو جا
 

محمد وارث

لائبریرین
دو رنگی تو تب ہو، جب میں ان کو الگ الگ فیملی سے سمجھوں۔ :)
درست فرمایا آپ نے، چائے کی اہمیت اپنی جگہ اور ہمارے ہاں یعنی پاکستان یا برصغیر میں چائے ہے بھی گرمیوں سردیوں بارہ مہینوں کا مشروب لیکن سردیوں میں یہاں کافی کا کوئی جوڑ ہی نہیں۔ ویسے بھی کافی کے فوائد چائے سے زیادہ ہی ہیں، چونکہ لڑی کا عنوان منفی یعنی نقصانات ہے تو ہم یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ کافی کے نقصانات چائے سے کم ہیں! :)
 

محمد وارث

لائبریرین
یہاں کافی کو ناپسند کرنے کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں، سو "قتیلانِ چائے" کے لیے شاید یہ بات اچنبھے کی ہو کہ برصغیر میں بہت عرصہ نہیں گذرا جب چائے سے بھی نفرت کی جاتی تھی اور اسے انگریزوں کا مشروب سمجھا جاتا تھا اور یہاں کے باسی اپنے مقامی مشروبات ہی سے دل بہلاتے تھے۔ اُس وقت چائے کی مارکیٹنگ کمپنیاں حکومت کی باقاعدہ مدد سے مہم چلاتی تھیں اور مفت چائے بانٹا کرتی تھیں، نتیجہ صاف ظاہر ہے، اب چائے "مشرف بہ برصغیر" ہو چکی ہے۔ :)
 

فاخر رضا

محفلین
کراچی میں سردی بس دل خوش کرنے کو چند دن کے لئے وارد ہوتی ہے پھر وہی موسم، لہذا کافی آفس وغیرہ میں ہی زیادہ استعمال ہوتی ہے ورنہ ٹھنڈ میں اصل مزہ تو آئسکریم کھانے کا آتا ہے وہ بھی وینیلا.
انگریزوں نے جہاں ہمیں دیگر معاملات میں تہذیب سکھائی ہے وہیں چائے بھی بہت خوبصورت تہذیب کا حصہ ہے. سارے کے سارے ڈراموں میں لڑکی چائے ہی لے کر آتی ہے. ایک ڈرامے میں تو صدیوں کی لڑائی ایک چائے کی پیالی پر ختم ہوجاتی ہے، ہیرو اور ہیروئن کی، ہیرو کا نام فواد ہے، ڈرامے کا نام یاد نہیں
غرض یہ وہ چیز ہے جو پانی کی طرح بے تکلفی سے مانگی جاسکتی ہے.
کوکا کولا تو بس کپڑوں اور زیور کی دکانوں پر ہی ملتی ہے جبکہ وہ خود چائے ہی پی رہے ہوتے ہیں
 

فہد اشرف

محفلین
یہاں کافی کو ناپسند کرنے کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں، سو "قتیلانِ چائے" کے لیے شاید یہ بات اچنبھے کی ہو کہ برصغیر میں بہت عرصہ نہیں گذرا جب چائے سے بھی نفرت کی جاتی تھی اور اسے انگریزوں کا مشروب سمجھا جاتا تھا اور یہاں کے باسی اپنے مقامی مشروبات ہی سے دل بہلاتے تھے۔ اُس وقت چائے کی مارکیٹنگ کمپنیاں حکومت کی باقاعدہ مدد سے مہم چلاتی تھیں اور مفت چائے بانٹا کرتی تھیں، نتیجہ صاف ظاہر ہے، اب چائے "مشرف بہ برصغیر" ہو چکی ہے۔ :)
پینے کو تو کافی میں بھی پیتا ہوں لیکن اس کی برائی کرنے میں اتنا ہی مزہ آتا ہے جتنا یوسفی صاحب کا مضمون ’ ’کافی‘ پڑھنے میں۔
 
کراچی میں سردی بس دل خوش کرنے کو چند دن کے لئے وارد ہوتی ہے پھر وہی موسم، لہذا کافی آفس وغیرہ میں ہی زیادہ استعمال ہوتی ہے ورنہ ٹھنڈ میں اصل مزہ تو آئسکریم کھانے کا آتا ہے وہ بھی وینیلا.
انگریزوں نے جہاں ہمیں دیگر معاملات میں تہذیب سکھائی ہے وہیں چائے بھی بہت خوبصورت تہذیب کا حصہ ہے. سارے کے سارے ڈراموں میں لڑکی چائے ہی لے کر آتی ہے. ایک ڈرامے میں تو صدیوں کی لڑائی ایک چائے کی پیالی پر ختم ہوجاتی ہے، ہیرو اور ہیروئن کی، ہیرو کا نام فواد ہے، ڈرامے کا نام یاد نہیں
غرض یہ وہ چیز ہے جو پانی کی طرح بے تکلفی سے مانگی جاسکتی ہے.
کوکا کولا تو بس کپڑوں اور زیور کی دکانوں پر ہی ملتی ہے جبکہ وہ خود چائے ہی پی رہے ہوتے ہیں
ڈراموں کو چھوڑیں، یہاں تو رشتے بھی چائے پر ہی طے ہوتے ہیں۔
لڑکی کا چائے بنا کر لانا بڑا اہم مرحلہ ہوتا ہے، مائکروسکوپ لگائے خاندانی بزرگوں کے سامنے۔ :(
 

فہد اشرف

محفلین
”میں ہر کافی پینے والے کو جنتی سمجھتا ہوں۔ میرا عقیدہ ہے جو لوگ عمر بھر ہنسی خوشی یہ عذاب جھیلتے رہے، ان پر دوزخ اور حمیم حرام ہے۔“
مشتاق احمد یوسفی
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
ایک اور مزے کی بات یہ ہے کہ کم از کم پنجاب کی حد تک، چائے کے شوقین اصل میں دودھ کے شوقین ہیں۔ میں چائے پیتا ضرور ہوں لیکن اس میں دودھ انتہائی کم ہوتا ہے، جب کہ پنجاب میں "ددھ پتی" چائے کی خاص الخاص قسم ہے جس میں بہت سارا دودھ لے کر اس میں چائے کی پتی ڈالتے ہیں اور پھر اسے جوش دلا کر نوش کرتے ہیں۔ :)
 
ایک اور مزے کی بات یہ ہے کہ کم از کم پنجاب کی حد تک، چائے کے شوقین اصل میں دودھ کے شوقین ہیں۔ میں چائے پیتا ضرور ہوں لیکن اس میں دودھ انتہائی کم ہوتا ہے، جب کہ پنجاب میں "ددھ پتی" چائے کی خاص الخاص قسم ہے جس میں بہت سارا دودھ لے کر اس میں چائے کی پتی ڈالتے ہیں اور پھر اسے جوش دلا کر نوش کرتے ہیں۔ :)
ہمارے گھر آج سے کچھ سال پہلے تک ناشتہ کی ٹیبل پر چائے اور دودھ الگ الگ تھرماس میں رکھے جاتے تھے، تاکہ ہر کوئی حسبِ ذائقہ دودھ ڈال سکے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
”میں ہر کافی پینے والے کو جنتی سمجھتا ہو۔ میرا عقیدہ ہے جو لوگ عمر بھر ہنسی خوشی یہ عذاب جھیلتے رہے، ان پر دوزخ اور حمیم حرام ہے۔“
مشتاق احمد یوسفی
عملی زندگی میں یوسفی صاحب کے اقوال کی اتنی ہی اہمیت ہے جتنی ایک (گندے) لطیفے کی! :)
 

سید عمران

محفلین
چائے ہمیں پسند ہے۔۔۔
لیکن ہماری پسند کی بہت کم بنتی ہے۔۔۔
اور کافی کی تو بُو تک اچھی نہیں لگتی۔۔۔
اس بُو کو خوش کہنا طبیعت پر گراں گزر رہا ہے!!!
 
عملی زندگی میں یوسفی صاحب کے اقوال کی اتنی ہی اہمیت ہے جتنی ایک (گندے) لطیفے کی! :)
ویسے ایک بات میں نے نوٹ کی ہے کہ خالی کسی بات یا قول کا اتنا اثر نہیں ہوتا، جتنا کہنے والے کا پتہ ہونے پر ہوتا ہے۔
آپ فیس بک پر اپنی کوئی چول اشفاق احمد کے نام سے پوسٹ کریں، اور اشفاق احمد کا کوئی قول اپنے نام سے پوسٹ کریں۔ بات واضح ہو جائے گی۔
 
Top