پی پی پی پی حکومت کی ہٹ دھرمی:صدارتی آرڈیننس کے ذریعے پیڑولیم مصنوعات دوبارہ مہنگی

فخرنوید

محفلین
وائس آف پاکستان نیوز۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔…صدارتی آرڈیننس کے ذریعے پیڑولیم مصنوعات دوبارہ مہنگی ہوگئی ہے اورتیل مصنوعات پر پیڑولیم ڈیولیمنٹ لیوی فوری طور پر نافذ ہوگیا ہے۔آرڈیننس کا نام پیڑولیم ڈیولپمنٹ لیوی آرڈیننس مجریہ2009رکھا گیا ہے ۔صدر نے وزیر اعظم کی تحریری ایڈوائس پر دستخط کئے۔صدارتی آرڈیننس کی نقول وزارت پیڑولیم اور اوگرا کوارسال کردی گئیں ہیں۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے منگل کو کاربن ٹیکس عبوری طور پرمعطل کیا تھا۔صدر زرداری نے علیٰ الصبح آرڈیننس پر دستخط کردیئے۔آرڈیننس کے نافذ کے بعد صارفین کو پیڑول 10روپے اور ڈیزل 8روپے مہنگا ملے گا۔
 

فخرنوید

محفلین
حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پرسوا دس کھرب روپے کمائے، جسٹس بھگوان داس کمیشن کی رپورٹ

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر جسٹس ریٹائرڈ بھگوان داس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کی جانب سے قائم کردہ کمیشن نے قیمتوں کے تعین پر مختصر، درمیانی اور طویل مدت کی حکمت عملی تشکیل دینے اور ایچ او بی سی، لائٹ ڈیزل اور جے پی ون ایندھن کو ڈی ریگولیٹ کرنے کی تجاویز دی ہیں۔ مختصر مدت کی حکمت عملی کی تجویز میں کہا گیا ہے کہ تیل اور توانائی کے ماہرین پر مشتمل کمیٹی قائم ہونی چاہئے۔ رپورٹ کی سفارشات کے مطابق پارکو آئل ریفائنری میں پیٹرولیم کے خصوصی ذخائر کی صلاحیت ہونی چاہئے۔ درمیانی مدت کی حکمت عملی کی تجاویز میں کہا گیا ہے کہ اقتصادیات اور تیل کے ماہرین کی کمیٹی قائم کرکے ایکس ریفائنری قیمتوں کا فارمولا بنایا جانا چاہئے، اوگرا اور وزارت پیٹرولیم کی صلاحیت میں اضافہ کیا جانا چاہئے۔ کمیشن کی رپورٹ میں پیٹرولیم مصنوعات سے حکومت اور تیل کمپنیوں کو حاصل ہونیوالے فوائد کی تفصیلات بھی دی گئی ہیں؛ جس کے تحت 2001ء سے لیکر مارچ 2009ء تک حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس کی مد میں 10 کھرب، 23 ارب، 64 کروڑ روپے کمائے۔ 74 صفحات پر مشتمل سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کمیشن نے سفارش کی ہے کہ مربوط توانائی پالیسی کیلئے مستقل کمیٹی قائم کی جائے، جس میں توانائی اور پٹرولیم فیلڈ کے ماہرین شامل ہوں، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت کو غیر ملکی کرنسی کی بجائے پاکستانی روپے کے ساتھ منسلک کیا جائے تاکہ پٹرولیم کی مصنوعات میں کمی کا فائدہ عوام کو پہنچ سکے۔ کمیشن نے پٹرولیم مصنوعات پر عائد کئے گئے کاربن ٹیکس کی بھی مخالفت کی اور کہا کہ یہ ٹیکس عوام پر اضافی بوجھ ہے جس کو نہیں لگنا چاہئے۔ کمیشن نے 2001ء سے 2009ء کے مارچ کے مہینے تک پٹرولیم مصنوعات پر عائد کیے جانے والے ٹیکسوں کی مد میں عوام سے حاصل کی گئی رقم کا بھی ذکر کیا ہے جس کے مطابق اس عرصے کے دوران حکومت نے 10 کھرب 23 ارب 64 کروڑ روپے کمائے۔ کمیشن نے اس عرصے کے دوران تیل کی چار بڑی کمپنیوں کے منافع کا ذکر بھی کیا ہے۔ یہ منافع انکم ٹیکس نکال کر ظاہر کیا گیا ہے۔ اٹک آئل کمپنی نے ٹیکس کی کٹوتی کے بعد 6918 ملین، پاکستان اسٹیٹ آئل 45355 ملین ، شیل پاکستان 15286 ملین اور شیوران ( کال ٹیکس) نے 7738 ملین روپے کمائے۔ کمیشن نے رپورٹ میں تجویز دی ہے کہ ڈیلر کا مارجن فکس کیا جائے اور اس کے علاوہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے منافع میں بھی کمی کی جائے۔ پارکو کو تیل کے ذخائر میں اضافے کیلئے مزید ڈپو بنانے کی بھی ہدایت کی جائے۔ عدالتی کمیشن نے اپنی عبوری رپورٹ میں ایکس ریفائنری پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان فیکٹریوں میں تیل بین الاقوامی معیار کے مطابق صاف نہیں کیا جاتا۔ واضح رہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے منگل کے روز جب درخواستوں کی سماعت ہوئی تھی تو اوگرا کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ پٹرولیم کی مصنوعات کی قیمتوں کے بریک اپ میں سب سے زیادہ اضافہ ایکس ریفائنری پر کیا گیا تھا جو 4 سے 6 روپے ہے۔
 

مغزل

محفلین
لعنت ایسے کرداروں‌پر۔ سبھی فرعون بنے ہوئے ہیں۔

زر کا بندہ ہو کہ محرومی کا مارا ہوا شخص
جس کو دیکھو وہی اوقات سے نکلا ہوا ہے
(توقیر تقی)
 
زرداری کی شان میں قصیدہ

نام جدا زرداری اے
اے بندا نئیں بیماری اے
اے سمج نئیں آندی لوکاں نوں
اے باندر اے کہ مداری اے
اے ساڈے نال کرے گا کی
جنے اپنی بڈی ماری اے
میں نئیں کیندا اپنے ولوں
اے کیندی دنیا ساری اے
اگّے بش نوں چھتر وجّے سن
ہن لگدا ایدی باری اے۔
 

قمراحمد

محفلین
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، گزٹ آف پاکستان میں شامل

اسلام آباد…پٹرولیم مصنوعات پر پٹرولیم لیوی عائد کرنے کا صدارتی آرڈیننس جاری ہونے کے بعد آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے قیمتوں میں اضافے کو گزٹ آف پاکستان کا غیرمعمولی حصہ بھی بنادیا ہے ۔پٹرولیم قیمتوں میں اضافے سے متعلق اوگرا کی جانب سے نوٹی فکیشن آج علی الصبح جاری کیا گیا ، اس طرح سپریم کورٹ کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عائد کاربن ٹیکس کو معطل کرنے کا فائدہ عوام کو چوبیس گھنٹوں کیلئے بھی نہ مل سکا ، اور قیمتیں سات جولائی کی پوزیشن پر واپس آ گئی ہیں ۔ اوگرا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے فوری بعد پٹرول پمپ مالکان نے قیمتوں میں اضافہ کر دیا اوگرا نوٹی فکیشن کو گزٹ آف پاکستان کا حصہ بنائے جانے کا ایس آر او بھی جاری کیا گیا ہے پٹرولیم پر لیوی عائد کئے جانے کا نوٹی فکیشن، گزٹ آف پاکستان کے غیر معمولی پارٹ2 کا حصہ بنایا گیا ہے۔
 

قمراحمد

محفلین
تیل کی قیمتوں میں اضافہ حکومت اور عدلیہ کی نئی سرد جنگ ہے،عوام
روزنامہ جنگ
لاہور…اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے نوٹیفکیشن کے بعد لاہور کے شہریوں نے شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے اور اسے سپریم کورٹ اور حکومت کے درمیان نئی سرد جنگ قرار دیا ہے۔صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے صدارتی آرڈینس کے ذریعے پیٹرولیم لیوی عائد کرنے کے بعد پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اہلیان لاہور نے اس فیصلے کو انتہائی افسوسناک قرار دیا ہے ۔انکا کہنا تھا کہ ایک جانب تو حکومت عوام کو ریلیف مہیاکر نے کی بات کرتی ہے تو دوسری جانب حکومت نے خود ہی سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کر دیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ حکومت کو یہ فیصلہ فی الفور واپس لینا چاہیے اور عوام کو جو سپریم کورٹ کی جانب سے ریلیف ملا تھا اس کو برقرار رکھا جائے۔
 
زرداری کا سفلہ پن دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔

پیپلز پارٹی کی منحوس حکومت جب تک ختم نہیں ہوگی حالات بد سے بد تر ہی ہوں گے۔

شرم آنی چاہیے ان تمام لوگوں کو جنہوں نے پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا یا اب بھی اس سے ہمدردی رکھتے ہیں۔ ایسی عوام دشمن اور سفاک حکومت کم ہی دیکھنے میں آتی ہے۔

ایک طرف پیسوں کو رونا روتے ہیں دوسری طرف عیاشیاں زوروں پر ہیں اور ممبران قومی اسمبلی کی مراعات دوگنی کر دی گئی ہیں۔
 

مغزل

محفلین
زرداری نےانتہائی کمینے پن کا مظاہرہ کیا ہے

بے شک ، مگر کیا کیا جائے ، حضر ت علی فرماتے ہیں : ’’ آدمی جاہ و مصنب ملنے کے بعد بدلتا نہیں بے نقا ب ہوتا ہے ‘‘

کہاں ہے نام کی آزاد عدلیہ
زرداری کی شان میں قصیدہ
نام جدا زرداری اے
اے بندا نئیں بیماری اے
اے سمج نئیں آندی لوکاں نوں
اے باندر اے کہ مداری اے
اے ساڈے نال کرے گا کی
جنے اپنی بڈی ماری اے
میں نئیں کیندا اپنے ولوں
اے کیندی دنیا ساری اے
اگّے بش نوں چھتر وجّے سن
ہن لگدا ایدی باری اے۔

فرحان صاحب ، کب تک منافقت کریں گے آپ، عدلیہ آزاد نہیں تو ’’ الطاف بھائی ‘‘ نے کس کو خط لکھ کر قرضوں کی معافی کے معاملے پر رونا رویا ہے ، پھر آپ کی پارٹی حکومت کا حصہ ہے ، بلا شرکتِ غیر ے ان کو منتخب کرنے والے آپ بھی ہیں،
اللہ کا خوف ہی کرلیں، مگر اب کہاں خدا خوفی ، کہ فوراً بوری بن جائے گی ، :mad:
قصیدے سے کچھ نہیں‌ہوتا جب تک آپ کا ضمیر مردہ ہے ۔۔ تو ہم سب مردہ ہیں۔

کل جو لوگ مشرف کے ساتھ کھڑے تھے، آج زرداری کے ساتھ ہیں۔
عدلیہ کیسے آزاد ہوگی بھائی! جب آپ خود ہی نہیں‌چاہتے۔

سچ کہا، عدلیہ نے تو حکم دے دیا تھا، عمل کرنا انتظامیہ کا کام ہے ،
عدلیہ نے حکم دیا ، کس نے عمل کیا ، پیٹرول پمپ مالکان اسی قیمت میں بیچ رہے تھے اس دوران،
آج صبح آرڈینینس جاری ہوا تو پمپ بند، ایک گھنٹے لائن میں لگنے کے بعد ’’ نئی ‘‘ قیمت پر تھوڑا بہت ملا۔

گالی بھی نہیں لکھ سکتا۔ کہ وہ اس سے بھی گرا ہوا ہے۔ :mad:

جی ہاں ہم گالی نہیں‌دے سکتے ، یہ ہم ہی میں سے ہیں، کہیں اور سے نہیں آئے۔
 

مغزل

محفلین
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، گزٹ آف پاکستان میں شامل
اسلام آباد…پٹرولیم مصنوعات پر پٹرولیم لیوی عائد کرنے کا صدارتی آرڈیننس جاری ہونے کے بعد آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے قیمتوں میں اضافے کو گزٹ آف پاکستان کا غیرمعمولی حصہ بھی بنادیا ہے ۔پٹرولیم قیمتوں میں اضافے سے متعلق اوگرا کی جانب سے نوٹی فکیشن آج علی الصبح جاری کیا گیا ، اس طرح سپریم کورٹ کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عائد کاربن ٹیکس کو معطل کرنے کا فائدہ عوام کو چوبیس گھنٹوں کیلئے بھی نہ مل سکا ، اور قیمتیں سات جولائی کی پوزیشن پر واپس آ گئی ہیں ۔ اوگرا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے فوری بعد پٹرول پمپ مالکان نے قیمتوں میں اضافہ کر دیا اوگرا نوٹی فکیشن کو گزٹ آف پاکستان کا حصہ بنائے جانے کا ایس آر او بھی جاری کیا گیا ہے پٹرولیم پر لیوی عائد کئے جانے کا نوٹی فکیشن، گزٹ آف پاکستان کے غیر معمولی پارٹ2 کا حصہ بنایا گیا ہے۔
تیل کی قیمتوں میں اضافہ حکومت اور عدلیہ کی نئی سرد جنگ ہے،عوام
روزنامہ جنگ
لاہور…اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے نوٹیفکیشن کے بعد لاہور کے شہریوں نے شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے اور اسے سپریم کورٹ اور حکومت کے درمیان نئی سرد جنگ قرار دیا ہے۔صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے صدارتی آرڈینس کے ذریعے پیٹرولیم لیوی عائد کرنے کے بعد پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے کے بعد اہلیان لاہور نے اس فیصلے کو انتہائی افسوسناک قرار دیا ہے ۔انکا کہنا تھا کہ ایک جانب تو حکومت عوام کو ریلیف مہیاکر نے کی بات کرتی ہے تو دوسری جانب حکومت نے خود ہی سپریم کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کر دیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ حکومت کو یہ فیصلہ فی الفور واپس لینا چاہیے اور عوام کو جو سپریم کورٹ کی جانب سے ریلیف ملا تھا اس کو برقرار رکھا جائے۔

بس لفاظی ہی ہمارا مقدر ہے ، اور بس
میر ی ’’ خاک در خاک ‘‘ والی شہر آشوب شاید اب کسی کی سمجھ شریف میں آئے۔

زرداری کا سفلہ پن دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کی منحوس حکومت جب تک ختم نہیں ہوگی حالات بد سے بد تر ہی ہوں گے۔
شرم آنی چاہیے ان تمام لوگوں کو جنہوں نے پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا یا اب بھی اس سے ہمدردی رکھتے ہیں۔ ایسی عوام دشمن اور سفاک حکومت کم ہی دیکھنے میں آتی ہے۔
ایک طرف پیسوں کو رونا روتے ہیں دوسری طرف عیاشیاں زوروں پر ہیں اور ممبران قومی اسمبلی کی مراعات دوگنی کر دی گئی ہیں۔

شرم ہوگی تو آئے گی نا۔
 

قمراحمد

محفلین
اِس زرداری کو آخری بار لوٹ مار کرنے کا موقعہ ملا ہے ۔ اِس لئے یہ پاکستان کا ستیا ناس کر کے ہی دم لے گا۔

اللہ ہی رحم کرئے پاکستان اور پاکستانی عوام پر۔۔۔ آمین
 

مغزل

محفلین
نہیں‌قمر صاحبم ابھی ان گدھوں کی عمر بہت باقی ہے ، جب تک ہمیں اپنے اور دوسروں کے حقوق کا شعور اور پاس نہ ہوگا ، ایسا ہی ہوتا رہے گا۔انشا اللہ
 

فخرنوید

محفلین
تیل کی قیمتوں میں پھر اضافہ، سپریم کورٹ کی کارروائی چار ہفتوں کے لیے ملتوی
صدر آصف علی زرداری کی طرف سے ایک آرڈیننس کے ذریعے پٹر ولیم مصنوعات پر ڈویلپمنٹ لیوی کے نفاذ کے بعد تیل کی قیمتوں میں دوبارہ اضافہ کردیا گیا ہے ۔ آرڈیننس فوری طور پر نافذالعمل ہو گیا ہے اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ”اوگرا“ نے تیل کی قیمتوں میں اُتنا ہی اضافہ کردیا ہے جتناکہ سپریم کورٹ کی جانب سے تیل کی مصنوعات پرعائد کاربن ٹیکس کی عارضی معطلی کے بعد قیمتوں میں کمی کی گئی تھی۔

صدراتی ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ پٹر ولیم ڈویلپمنٹ لیوی آرڈیننس سپریم کورٹ کے کسی فیصلے سے متصادم نہیں بلکہ اُن کے بقول عدلیہ کا احترام کرتے ہوئے تیل کی قیمتوں پر کاربن ٹیکس کا نفاذ معطل کردیا گیا ہے ۔اُنھوں نے کہا کہ نیا صدارتی آرڈیننس پارلیمان کی بالادستی اور اُس کے احترام کو ظاہر کرتا ہے۔

اُدھر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے جمعرات کو تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت چار ہفتوں تک ملتوی کر دی گئی ہے ۔ خیال رہے کہ منگل کو عدالت عظمٰی کے اسی بنچ نے حالیہ بجٹ میں پٹر ولیم مصنوعات پر عائد کاربن ٹیکس کے نفاذ کے خلاف دائردرخواستوں پر حتمی فیصلے تک اس ٹیکس کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اس فیصلے پر عمل درآمد کے ایک ہی روز بعد صدر نے ایک نئے ڈویلپمنٹ لیوی آرڈیننس کے ذریعے تیل کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف دائر درخواستوں کی پیروی کرنے والے ایک وکیل اکرام چوہدری نے سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ اس نئے آرڈیننس کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔
 

dxbgraphics

محفلین
نہیں‌قمر صاحبم ابھی ان گدھوں کی عمر بہت باقی ہے ، جب تک ہمیں اپنے اور دوسروں کے حقوق کا شعور اور پاس نہ ہوگا ، ایسا ہی ہوتا رہے گا۔انشا اللہ

سنا ہے کل آل پاکستان گدھا ایسوسی ایشن آپ کے خلاف اسلام آباد پریس کلب کے باہر احتجاج کریں گے۔ کہ آپ نے زر داری سے مشابہت دے کر ان کی بے عزت کی ہے۔
 
Top