پی آئی اے سے 7 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کی تیاری

شمشاد

لائبریرین
کبھی یہ فضائی کمپنی دنیا کی صف اول کی فضائی کمپنی مانی جاتی تھی، پھر خورشید شاہ جیسے لوگ آتے گئے اور سفارشی بھرتیوں کا دور شروع ہوا اور اب یہ حال ہے کہ دنیا کی بدترین فضائی کمپنیوں میں اس کا شمار ہوتا ہے۔
 

زیک

مسافر
اگر پی آئی اے کمرشل انٹیٹی ہے تو نیچرل ریکوائرمنٹ منافع کمانا ہے، اس صورت میں ویلفئر کے بنیادی تصور سے باہر نکل کر مارکیٹ کمپیٹیشن کے حساب سے چلنا چاہیے۔
۱۔ ائرلائن بزنس میں منافع کمانا اتنا آسان نہیں۔
۲- پی آئی اے بہت چھوٹی ائرلائن ہے۔ 30 جہاز تو کچھ بھی نہیں۔ لہذا اس کا ملازمین کا اوورہیڈ فی فلائٹ زیادہ ہو گا۔
۳۔ اگر یہ حکومت کی ملکیت ہے تو منافع کمانا ہی صرف مقصد نہیں بلکہ ائر ٹریول کو قائم رکھنا بھی مقاصد میں شامل ہو گا۔
۴- پاکستان میں اور تک ائر ٹریول پہلے ہی خطے کی نسبت مہنگا ہے۔
۵۔ 250 ملازمین فی جہاز بھی امریکی ائرلائنز سے بہت زیادہ ہے لیکن مجھے کوئی اتنی چھوٹی ائرلائن یہاں نہیں ملی۔
 

ثمین زارا

محفلین
فلاحی ریاست کے حصول کیلئے ریاست مدینہ واحد ماڈل نہیں ہے۔ اس کیلئے ادھر ناروے، سویڈن، ڈنمارک کا کامیاب نارڈک ماڈل بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
9-C1-BD337-A1-B8-4277-A3-B2-1-EB6-EAC29-D6-C.jpg
Nordic model - Wikipedia
اس ماڈل کے لیے تعلیم کا ہونا لازم ہے ساتھ ہی اس کو لاگو کرنے کی نیت ۔
 
Top