مصطفیٰ زیدی پہلے ہی دن سے ہے مجھ پر یہ سخن کی صورت ۔ مصطفیٰ زیدی

فرخ منظور

لائبریرین
پہلے ہی دن سے ہے مجھ پر یہ سخن کی صورت
شعر میں دل کا لہو آئے چمن کی صورت

رات کو انجمنِ ذہن میں عریاں ہو کر
جگ مگاتی ہے زمیں تیرے بدن کی صورت

ناز کرتی ہے فضا شاہدۂ شب کی طرح
کھیلتی چلتی ہے آواز پون کی صورت

ہائے وہ عارضِ گُل نار شفق کی مانند
ہائے وہ رقص پُر اسرار کرن کی صورت

نظر آتی ہے ہر اک حرف کے آئینے میں
کبھی دشمن کی، کبھی یارِ کہن کی صورت

کہیں تاریکیِ افکار میں نکلا ہوا چاند
اور کہیں چاند کے پہلو میں گہن کی صورت

کہیں تخیّل کے سینے میں پہاڑوں کی اُٹھان
کہیں احساس کے بازو پہ رسن کی صورت

ایک اک ذرّہ چمکتا ہے ستارہ بن کر
ایک اک یاد تڑپتی ہے وطن کی صورت

(مصطفیٰ زیدی)​
 
Top