پلوٹو پر بلندوبالا برفانی پہاڑوں کی موجودگی کا انکشاف!

arifkarim

معطل
پلوٹو پر بلندوبالا برفانی پہاڑوں کی موجودگی کا انکشاف

نیو ہورائزنز ساڑھے نو برس میں پانچ ارب کلومیٹر کا سفر طے کر کے پلوٹو تک پہنچا
امریکی خلائی ادارے ناسا نے خلائی جہاز نیو ہورائزنز سے حاصل ہونے والی پلوٹو کی جو پہلی تصاویر جاری کی ہیں ان سے پتہ چلا ہے کہ اس سیارے پر شمالی امریکہ کے پہاڑی سلسلے راکیز جتنے بلند برفانی پہاڑ موجود ہیں۔

سائنسدانوں کی ٹیم نے پلوٹو پر دل کے نشان والے علاقے کو کلائیڈ ٹومبا کا نام دیا ہے۔ کلائیڈ نے سنہ 1930 میں پلوٹو کو دریافت کیا تھا۔

نیو ہورائزنز منگل کو پلوٹو کے قریب سے گذرا تھا اور اس وقت اس کا پلوٹو سے فاصلہ صرف ساڑھے 12 ہزار کلومیٹر تھا۔

اس خلائی جہاز نے پلوٹو کےبارے میں بہت زیادہ ڈیٹا بھیجا ہے جس میں سے کچھ تصاویر جاری کی گئی ہیں۔

اس مشن کے سائنسدان جان سپینسر نے صحافیوں کو بتایا پلوٹو کی سطح پر قریب سے لی گئی پہلی تصاویر میں دکھائی دیتا ہے کہ گذشتہ 100 ملین سالوں کے دوران آتش فشانی جیسے ارضیاتی عمل کے نتیجے میں زمینی سلسلہ نمودار ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا ’اس تصویر میں ہمیں ایک بھی گڑھا نظر نہیں آیا جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ سلسلہ بہت زیادہ پرانا نہیں ہے۔‘

مشن کے چیف سائنسدان ایلن سٹرن کا کہنا تھا کہ اب ہمارے پاس ایک الگ دنیا میں چھوٹے سیارے کی معلومات ہیں جو ساڑھے چار ارب برسوں کے بعد کی سرگرمی کو ظاہر کرتا ہے۔

ایلن سٹرن نے کہا کہ اس دریافت سے سائنسدان پلوٹو کا ازسرِ نو جائزہ لیں گے۔

پلوٹو کی سطح پر قریب سے لی گئی پہلی تصاویر میں دکھائی دیتا ہے کہ گذشتہ 100 ملین سالوں کے دوران آتش فشانی جیسے ارضیاتی عمل کے نتیجے میں زمینی سلسلہ نمودار ہوا ہے۔ اس تصویر میں ہمیں ایک بھی گڑھا نظر نہیں آیا جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ سلسلہ بہت زیادہ پرانا نہیں ہے۔
سائنسدان جان سپینسر
انھوں نے کہا کہ تصویر سے پتہ چلتا ہے کہ پلوٹو میں دل کی شکل کا علاقہ ہے اور اس کے کنارے پر 11,000 فِٹ اونچا ایک پہاڑی سلسلہ ہے جس کا موازنہ سائنسدانوں نے شمالی امریکہ کے پہاڑی سلسلے راکیز سے کیا ہے۔

جان سپینسر کے مطابق پلوٹو پر میتھین، کاربن مونو آکسائیڈ اور نائٹروجن والی برف کی ایک دبیز تہہ ہے جو اتنی مضبوط نہیں کہ اس سے پہاڑی سلسلہ بن سکے۔

ان کا کہنا تھا کہ پلوٹو کے درجۂ حرارت پر برفیلا پانی بڑے پہاڑوں کو سہارا دے سکتا ہے۔

پلوٹوکی نئی تصویر سے پتہ چلتا ہے اس پر چار سے چھ میل لمبا ایک شگاف ہے جو اس بات کا مزید ثبوت ہے کہ وہاں پہاڑی سلسلہ متحرک ہے۔

نیو ہورائزنز منگل 14 جولائی کو گرینچ کے معیاری وقت کے مطابق صبح 11:50 پر اس سیارے کے قریب ترین پہنچا اور اس کا پلوٹو سے فاصلہ صرف 12,500 کلومیٹر تھا۔

پلوٹو کے قریب سے 14 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے گزرتے ہوئے نیو ہورائزنز نے سیارے کی تفصیلی تصاویر کھینچیں اور اس کے بارے میں دیگر سائنسی معلومات اکٹھی کیں۔

نیو ہورائزنز کا 2370 کلومیٹر چوڑے پلوٹو کے قریب سے گزرنا خلا کو جاننے کی تاریخ کا انتہائی اہم لمحہ ہے۔

اس کامیابی کے نتیجے میں عطارد سے لے کر پلوٹو تک نظامِ شمسی کے تمام نو کلاسیکی سیاروں تک کم از کم ایک خلائی سفر کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔
Pluto_NEW_PICS__3377025b.jpg

Pluto_s_largest_mo_3377060b.jpg

http://www.bbc.com/urdu/science/2015/07/150715_nasa_releases_historic_pluto_images_rwa

کمال ہے۔ ناسا والوں کو نظام شمسی کے بالکل کونے پر واقع پلوٹو اتنا واضح نظر آگیا پر ہمیں آج تک چاند ایک ساتھ ٹھیک سے نظر نہیں آیا۔ جبھی تو اکٹھے عید منانے کی بجائے ہر سال عیدین منائیں جاتی ہیں۔ :mad3:
محمد سعد زیک عبدالقیوم چوہدری لئیق احمد تجمل حسین ظفری عثمان فاتح زہیر عبّاس نایاب
 
کمال ہے۔ ناسا والوں کو نظام شمسی کے بالکل کونے پر واقع پلوٹو اتنا واضح نظر آگیا پر ہمیں آج تک چاند ایک ساتھ ٹھیک سے نظر نہیں آیا۔ جبھی تو اکٹھے عید منانے کی بجائے ہر سال عیدین منائیں جاتی ہیں۔ :mad3:
متفق
 

زہیر عبّاس

محفلین
کمال ہے۔ ناسا والوں کو نظام شمسی کے بالکل کونے پر واقع پلوٹو اتنا واضح نظر آگیا پر ہمیں آج تک چاند ایک ساتھ ٹھیک سے نظر نہیں آیا۔ جبھی تو اکٹھے عید منانے کی بجائے ہر سال عیدین منائیں جاتی ہیں۔ :mad3:

لیکن اس سے زیادہ کمال کی بات یہ ہے کہ دو چاند صرف عید ہی میں کیوں نظر آتے ہیں۔ بقر عید ، محرم ، رجب ، شعبان اور دوسرے اسلامی مہینوں میں پشاور میں بھی باقی پاکستان کے ساتھ چاند نکلتا ہے۔ صرف رمضان اور عید پر نجانے کیوں چاند کو وہاں نکلنے کی جلدی ہوتی ہے۔
 

arifkarim

معطل
لیکن اس سے زیادہ کمال کی بات یہ ہے کہ دو چاند صرف عید ہی میں کیوں نظر آتے ہیں۔ بقر عید ، محرم ، رجب ، شعبان اور دوسرے اسلامی مہینوں میں پشاور میں بھی باقی پاکستان کے ساتھ چاند نکلتا ہے۔ صرف رمضان اور عید پر نجانے کیوں چاند کو وہاں نکلنے کی جلدی ہوتی ہے۔
شاید رمضان اور عید پر یہ جدید دوربین کسی فنی خرابی کا شکار ہو جاتی ہے۔ :silent3:
Pakistan-Ramzan-ramadan-ramazan-RuetHilal-Pakistan_6-16-2015_188186_l.jpg
 
لیکن اس سے زیادہ کمال کی بات یہ ہے کہ دو چاند صرف عید ہی میں کیوں نظر آتے ہیں۔ بقر عید ، محرم ، رجب ، شعبان اور دوسرے اسلامی مہینوں میں پشاور میں بھی باقی پاکستان کے ساتھ چاند نکلتا ہے۔ صرف رمضان اور عید پر نجانے کیوں چاند کو وہاں نکلنے کی جلدی ہوتی ہے۔
وجہ الباکستانی ہیں شاید
 

تجمل حسین

محفلین
ناسا والوں کو نظام شمسی کے بالکل کونے پر واقع پلوٹو اتنا واضح نظر آگیا پر ہمیں آج تک چاند ایک ساتھ ٹھیک سے نظر نہیں آیا۔ جبھی تو اکٹھے عید منانے کی بجائے ہر سال عیدین منائیں جاتی ہیں۔ :mad3:
کیونکہ پوری دنیا میں چاند ایک ہی دن نہیں نکلتا اور نہ ہی ہر مہینہ ایک ہی دن شروع ہوتا ہے۔ بلکہ دنیا کے بعض علاقوں میں چاند کے نکلنے کی تاریخ آگے پیچھے ہوتی رہتی ہے۔ :p
 

arifkarim

معطل
کیونکہ پوری دنیا میں چاند ایک ہی دن نہیں نکلتا اور نہ ہی ہر مہینہ ایک ہی دن شروع ہوتا ہے۔ بلکہ دنیا کے بعض علاقوں میں چاند کے نکلنے کی تاریخ آگے پیچھے ہوتی رہتی ہے۔ :p
اور اگر کہیں مطلع ابر آلود ہوتو ضرورت سے زیادہ ہی آگے پیچھے ہو جاتی ہے :)
 
میرا خیال تھا ناسا کی عظیم الشان کامیابی پر یہاں پلوٹو کے بارے کوئی معلوماتی گفتگو ہو رہی ہوگی مگر یہاں تو عارف کریم کوئی اور ہی کھاتہ کھول کر بیٹھے ہیں۔
 

تہذیب

محفلین
پاکستانی رد عمل

نواز شریف نے پلوٹو تک موٹروے بنانے، شہباز شریف نے پلوٹو میں میٹرو چلانے ، ملک ریاض نے بحریہ ٹاؤن بنانے، عمران نے وہاں دھرنا دینے اور جماعت اسلامی نے ریلی نکالنے کا اعلان کردیا۔
یہ خبر سب سے پہلے سماء نیوز نے دی ۔
پلوٹو پر پہاڑ نظر آگئے ۔۔ ۔۔ پلوٹو پر پہاڑ نظر آگئے ہیں ۔۔ ۔۔۔۔۔ ( پانچ منٹ میں پندرہ بار) ۔۔۔ (جیو نیوز)
-
-
بھٹو پلوٹو پر بھی زندہ ہے اور ایک بھٹو وہاں سے بھی نکلے گا۔
 

تجمل حسین

محفلین
اور اگر کہیں مطلع ابر آلود ہوتو ضرورت سے زیادہ ہی آگے پیچھے ہو جاتی ہے :)
مطلع ابر آلود ہونے کی صورت میں آپ 30 دن پورے کرسکتے ہیں۔ کیونکہ اسلامی مہینہ صرف 29 یا 30 کا ہی ہوتا ہے۔ یہ کوئی انگریزوں کا تھوڑا ہے جو 31 یا 28 کا بھی ہوسکے۔ :)
میرا خیال تھا ناسا کی عظیم الشان کامیابی پر یہاں پلوٹو کے بارے کوئی معلوماتی گفتگو ہو رہی ہوگی مگر یہاں تو عارف کریم کوئی اور ہی کھاتہ کھول کر بیٹھے ہیں۔
جہاں عارف کریم ہوں وہاں گفتگو کا رخ نہ مڑے یہ کیسے ہوسکتا ہے۔:)
مضمون کا انجام ٹھیک نہیں ہوا
عارف۔۔۔۔۔ نام ہی کافی ہے۔:p
 

عباس اعوان

محفلین
پاکستانی رد عمل

نواز شریف نے پلوٹو تک موٹروے بنانے، شہباز شریف نے پلوٹو میں میٹرو چلانے ، ملک ریاض نے بحریہ ٹاؤن بنانے، عمران نے وہاں دھرنا دینے اور جماعت اسلامی نے ریلی نکالنے کا اعلان کردیا۔
یہ خبر سب سے پہلے سماء نیوز نے دی ۔
پلوٹو پر پہاڑ نظر آگئے ۔۔ ۔۔ پلوٹو پر پہاڑ نظر آگئے ہیں ۔۔ ۔۔۔۔۔ ( پانچ منٹ میں پندرہ بار) ۔۔۔ (جیو نیوز)
-
-
بھٹو پلوٹو پر بھی زندہ ہے اور ایک بھٹو وہاں سے بھی نکلے گا۔
ہر پلینٹ سے بھٹو نکلے گا تم کتنے پلینٹ جھانکو گے۔
 

نایاب

لائبریرین
یہود و نصاری و ملحدین و مشرکیں کو ئی چاند کی جانب نکل لے گا کوئی مریخ پہ جا بسے گا کوئی پلوٹو مشتری کو ٹھکانہ کر لے گا ۔
اور ہم مسلمان دوربینوں سے چاند تلاش کرتے زمین پہ مصروف عمل رہیں گے ،،،،،،، زمین ہماری ہوگی بس ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
 

arifkarim

معطل
یہود و نصاری و ملحدین و مشرکیں کو ئی چاند کی جانب نکل لے گا کوئی مریخ پہ جا بسے گا کوئی پلوٹو مشتری کو ٹھکانہ کر لے گا ۔
اور ہم مسلمان دوربینوں سے چاند تلاش کرتے زمین پہ مصروف عمل رہیں گے ،،،،،،، زمین ہماری ہوگی بس ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
مایوسی گناہ ہے۔ غیر مسلمین کو یہاں سے بھگا کر بالآخر پوری دنیا عالم اسلام کے زیر سایہ آجائے گی۔ اسکا مثبت پہلو بھی تو دیکھیں :)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
لیکن اس سے زیادہ کمال کی بات یہ ہے کہ دو چاند صرف عید ہی میں کیوں نظر آتے ہیں۔ بقر عید ، محرم ، رجب ، شعبان اور دوسرے اسلامی مہینوں میں پشاور میں بھی باقی پاکستان کے ساتھ چاند نکلتا ہے۔ صرف رمضان اور عید پر نجانے کیوں چاند کو وہاں نکلنے کی جلدی ہوتی ہے۔
بقیہ مہینوں میں عید جو نہیں ہوتی ۔ سو یہ مسئلہ چاند کا نہیں بلکہ عید کا ہوا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ویسے کچھ عرصے قبل پلوٹو کو نظام شمسی کا حصہ نہ ماننے کا فیصلہ کر لیا گیا تھا۔سو یہ تصاویر پلوٹو کی بازیابی کا تازہ ثبوت بھی بن گئیں ۔:)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
پلوٹو ابھی بھی نظام شمسی کا حصہ ہے بس planet کی بجائے dwarf planet ہے
جی ہاں ۔ ڈوارف پلانٹ ہے۔ مگر اسے دوبارہ نظام شمسی کا حصہ ماننے کافیصلے بھی حال ہی میں کیا گیا ہے۔
کچھ عرصے پہلے فلم بائے بائے پلوٹو بھی بنی تھی ۔ مگر وہ شاید پلانٹ کے اسٹیٹس کے متعلق ہو گی۔
http://www.usatoday.com/story/tech/2014/10/02/pluto-planet-solar-system/16578959/
 
Top