پلاسٹک کے برتنوں کا استعمال

امی نے فیس بک کی وڈیو کھولنے سے منع کیا ہے
ہاہاہا، بہت خوب۔
میں تو فیس بک کئی کئی مہینوں کے بعد ذرا دیر کے لیے ہی کھولتا ہوں، کل ایک دوست نے یہ لنک وٹس ایپ پر بھیجا جس میں پلاسٹک کے برتنوں کے استعمال کے نقصانات بتائے گئے تھے۔ سوچا کہ اصل ماہرین فن سے تحقیق کی جائے۔
 

فرقان احمد

محفلین
عبید بھائی! کوشش کیا کیجیے کہ ویڈیو کے حوالے سے ذرا سی تفصیل بھی بتا دیا کریں۔ بعض اوقات ویڈیوز دیکھنے کا بالکل جی نہیں چاہتا ہے محترم!
 
عبید بھائی! کوشش کیا کیجیے کہ ویڈیو کے حوالے سے ذرا سی تفصیل بھی بتا دیا کریں۔ بعض اوقات ویڈیوز دیکھنے کا بالکل جی نہیں چاہتا ہے محترم!
بجا فرمایا فرقان بھائی۔ آئندہ ویڈیو لگانے سے ہی احتیاط کروں گا۔:):)
کیونکہ میرا تفصیل لکھنے کو بالکل دل نہیں کرتا:)
 

سین خے

محفلین
یہ پیٹریشیا ہنٹ کی ریسرچ کا ریفرنس دے رہے ہیں

Patricia Hunt to talk on mistake that changed her career | WSU News | Washington State University

ان کی لیب کے نتائج اس وقت تبدیل ہو گئے تھے جب ایک کام کرنے والے نے پلاسٹک کی بوتلوں کو فلور کلینر سے صاف کیا تھا۔

میں نے پوری ویڈیو نہیں دیکھی ہے۔ البتہ جتنی دیکھی ہے اس میں شروع میں انھوں نے کینسر بڑھنے کا نتیجہ bisphenol A کا ہمارے کھانوں میں شامل ہونا بتایا ہے۔

وقت کی کمی کی وجہ سے میں کم ہی سرچ کر پائی۔ ایک آرٹیکل ملا ہے۔ اس میں احتیاطی تدابیر بھی بتائی گئی ہیں۔

Pots, Pans, & Plastics: Your Guide to Safe Food

اب جتنا یہ خطرناک بتا رہے ہیں اور سارے ہی پلاسٹک کے برتنوں کو غلط کہہ رہے ہیں اتنا زیادہ اس آرٹیکل میں تو نہیں بتایا گیا ہے۔ دوسری بات کینسر کا اس آرٹیکل میں کوئی ذکر نہیں ہے۔ تیسری بات کچھ پلاسٹک کے برتنوں کے استعمال میں محتاط ہونے کو کہا گیا ہے۔

عرفان سعید بھائی کے بارے میں کہیں پڑھا تھا کہ کیمسٹری میں پی ایچ ڈی ہیں۔ ڈاکٹر صاحبان کے ساتھ ان سے بھی پوچھتے ہیں۔ وہ بھی اچھی طرح سمجھا سکیں گے کہ کون سے برتن استعمال کرنا محفوظ ہیں اور کون سے نہیں ہیں :)
 

فرقان احمد

محفلین
یہ پیٹریشیا ہنٹ کی ریسرچ کا ریفرنس دے رہے ہیں

Patricia Hunt to talk on mistake that changed her career | WSU News | Washington State University

ان کی لیب کے نتائج اس وقت تبدیل ہو گئے تھے جب ایک کام کرنے والے نے پلاسٹک کی بوتلوں کو فلور کلینر سے صاف کیا تھا۔

میں نے پوری ویڈیو نہیں دیکھی ہے۔ البتہ جتنی دیکھی ہے اس میں شروع میں انھوں نے کینسر بڑھنے کا نتیجہ bisphenol A کا ہمارے کھانوں میں شامل ہونا بتایا ہے۔

وقت کی کمی کی وجہ سے میں کم ہی سرچ کر پائی۔ ایک آرٹیکل ملا ہے۔ اس میں احتیاطی تدابیر بھی بتائی گئی ہیں۔

Pots, Pans, & Plastics: Your Guide to Safe Food

اب جتنا یہ خطرناک بتا رہے ہیں اور سارے ہی پلاسٹک کے برتنوں کو غلط کہہ رہے ہیں اتنا زیادہ اس آرٹیکل میں تو نہیں بتایا گیا ہے۔ دوسری بات کینسر کا اس آرٹیکل میں کوئی ذکر نہیں ہے۔ تیسری بات کچھ پلاسٹک کے برتنوں کے استعمال میں محتاط ہونے کو کہا گیا ہے۔

عرفان سعید بھائی کے بارے میں کہیں پڑھا تھا کہ کیمسٹری میں پی ایچ ڈی ہیں۔ ڈاکٹر صاحبان کے ساتھ ان سے بھی پوچھتے ہیں۔ وہ بھی اچھی طرح سمجھا سکیں گے کہ کون سے برتن استعمال کرنا محفوظ ہیں اور کون سے نہیں ہیں :)
عمدہ شراکت! :)
 

کعنان

محفلین
پلاسٹک کی بوتلوں کے نیچے نمبرز کیوں درج ہوتے ہیں؟
28 مئی 2016
روزنامہ پاکستان

news-1504286891-7601.jpg

لاہور (ویب ڈیسک) پلاسٹک سے بنی بوتلیں ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکی ہیں۔ آپ ان بوتلوں میں موجود اشیا استعمال کرتے ہیں اور پھر ان کو ضائع کر دیتے ہیں، لیکن کبھی اس چیز پر غور نہیں کیا ہوگا کہ ان بوتلوں کے نیچے تکونیں بنی ہوتی ہیں جن میں کچھ نمبرز درج ہوتے ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ پلاسٹک کی بوتلوں پر یہ نمبرز کیوں لکھے جاتے ہیں؟ آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں۔

اگر پلاسٹک کی بوتل کے نیچے بنی تکون میں نمبر 1 درج ہو تو اس کا مطلب ہے کہ یہ بوتل پولی تھین ٹیریپھتلیٹ سے بنی ہے۔ اس پلاسٹک سے بنی بوتلیں عام طور پر پانی اور سافٹ ڈرنکس کیلئے استعمال کی جاتی ہیں۔ اس کو صرف ایک مرتبہ ہی استعمال کیلئے بنایا جاتا ہے۔ اس لئے پراڈکٹ کو استعمال کرنے کے بعد ان بوتلوں کو ضائع کر دینا چاہیے۔

اگر کسی پلاسٹک کی بوتل کے نیچے بنی تکون میں نمبر 2 درج ہو تو اس کا مطلب ہے کہ یہ ہے کہ اسے ڈٹرجنٹ اور شیمپو جیسی اشیا کو محفوظ کرنے کیلئے بنایا گیا ہے۔

اگر بوتل کے نیچے بنی تکون میں نمبر 3 درج ہو تو خبردار ہو جائیں کیونکہ اس پلاسٹک کو پولی ونائل کلورائیڈ سے بنایا گیا ہے۔ اس قسم کے پلاسٹک کو صرف چند ایک اشیا کو محفوظ کرنے کیلئے ہی بنایا جاتا ہے جیسے مونگ پھلی سے بنے مکھن وغیرہ

اگر کسی پلاسٹک سے بنی اشیا کے نیچے نمبر 4 درج ہو تو بے فکر ہو جائیں کیونکہ اسے آپ دوبارہ اپنے استعمال میں لا سکتے ہیں۔ اس قسم کے پلاسٹک سے شاپنگ بیگز بنائے جاتے ہیں۔

سب سے محفوظ پلاسٹک وہ ہوتا ہے جس پر بنی تکون کے اندر نمبر 5 درج ہو۔ اس قسم کے پلاسٹک سے آئس کریم کپ، ڈرنکنگ سٹراز، سیرپ کی بوتلیں اور ادویات کو محفوظ رکھنے والی اشیا بنائی جاتی ہیں۔

اگر پلاسٹک کی بنی کسی اشیاء کے نیچے آپ کو نمبر 6 اور 7 لکھا نظر آئے تو جان لیں یہ خطرے کا نشان ہے۔ اس قسم کے پلاسٹک کو پولی سٹائرین اور پولی کاربونیٹ بسفنول اے سے بنایا جاتا ہے۔ اس قسم کا پلاسٹک انسانی صحت کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے۔ اس پلاسٹک کا لگاتار استعمال آپ کو کینسر جیسے موذی مرض اور دل کے عارضے میں بھی مبتلا کر سکتا ہے۔ ہمارے ہاں اس قسم کے پلاسٹک سے چمچ، بوتلیں اور دیگر اشیا بنائی جا رہی ہیں۔

اس کے علاوہ پلاسٹک سے بنی اشیا میں آپ نے چمچ اور گلاس کا نشان بنا بھی دیکھا ہو گا۔ اس نشان کا مطلب ہے کہ یہ پلاسٹک کھانے پینے کی اشیا کیلئے محفوظ ہے۔
---------------------

PET میٹریل کا استعمال اس بوتل کو صرف ایک بار استعمال کیا جانے چاہیے۔
HDPE میٹریل کا استعمال جو کہ اچھا میٹیریل ہے اور استعمال کے دوران اس میں سے زیادہ کیمیکل نہیں نکلتا۔
LDPE میٹریل کا استعمال سے بنائی پلاسٹک بوتلیں یہ بھی صحت کے لئے زیادہ نقصان دہ نہیں ہوتیں۔
PP میٹریل کھانے پینے کے برتنوں اور دہی وغیرہ کو پیک کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
 
آخری تدوین:

فاخر رضا

محفلین
So no, drinking bottled water will not kill you. But when it comes to the long-term health effects, researchers just do not know enough yet to provide answers. "There is huge uncertainty and gaps of knowledge on the toxicity of microplastics and the human health impact," said Wagner, who has been studying microplastics for years.
What's more concerning may not be the plastic particles, but the chemicals in the plastic. Plastics are made up of a variety of chemicals and chemical compounds, some of which are less harmless than others. "For human health, we are most worried not about the plastic particles but instead about the chemicals that we use to make plastic, and the exposure to those over time," Wagner said. The bottle itself could have chemicals, which get into the water, separately.

Consumers can remain confident that bottled water products, like all food and beverages, are strictly regulated by the U.S. Food and Drug Administration and, thus, are safe for consumption," the International Bottle Water Association said in a statement.

اسے پڑھنے سے کچھ confusion بڑھتی ہے کچھ کم ہوتی ہے
 
Top