پشاورمیں پولیو کے قطرے پینے سے بچوں کی مبینہ طور پر حالت غیر، بنیادی صحت مرکز نذرآتش

حیرانگی کی بات یہ ہے کہ ویکسینیشن کمپین میں پولیو کے قطرے 5 سال سے کم عمر بچوں کو پلائے جاتے ہیں۔ تصاویر اور ویڈیو میں مجھے کوئی بچہ اس عمر کا نہیں لگ رہا۔ کیا نئے پاکستان کے دارلحکومت اور اردگرد وغیرہ میں پانچ سال سے بڑے بچوں کو بھی قطرے پلائے جاتے ہیں ؟
 
آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین
حیرانگی کی بات یہ ہے کہ ویکسینیشن کمپین میں پولیو کے قطرے 5 سال سے کم عمر بچوں کو پلائے جاتے ہیں۔ تصاویر اور ویڈیو میں مجھے کوئی بچہ اس عمر کا نہیں لگ رہا۔ کیا نئے پاکستان کے دارلحکومت اور اردگرد وغیرہ میں پانچھ سال سے بڑے بچوں کو بھی قطرے پلائے جاتے ہیں ؟
پانچ سال سے کم عمر کے بچے عام طور پر پولیو ڈراپس لیتے ہوئے کتراتے ہیں تاہم پانچ سال سے بڑے بچے یہ ڈراپس لینا اپنا استحقاق خیال کرتے ہیں کیونکہ انہیں 'عادت' پڑ چکی ہوتی ہے ۔۔۔! :) کوئی شے تو مفت ملے صاحب ۔۔۔!
 

محمداحمد

لائبریرین
پانچ سال سے کم عمر کے بچے عام طور پر پولیو ڈراپس لیتے ہوئے کتراتے ہیں تاہم پانچ سال سے بڑے بچے یہ ڈراپس لینا اپنا استحقاق خیال کرتے ہیں کیونکہ انہیں 'عادت' پڑ چکی ہوتی ہے ۔۔۔! :) کوئی شے تو مفت ملے صاحب ۔۔۔!
:confused:
 

جاسم محمد

محفلین
حیرانگی کی بات یہ ہے کہ ویکسینیشن کمپین میں پولیو کے قطرے 5 سال سے کم عمر بچوں کو پلائے جاتے ہیں۔ تصاویر اور ویڈیو میں مجھے کوئی بچہ اس عمر کا نہیں لگ رہا۔ کیا نئے پاکستان کے دارلحکومت اور اردگرد وغیرہ میں پانچھ سال سے بڑے بچوں کو بھی قطرے پلائے جاتے ہیں ؟
اس میں حیرانگی والی کیا بات ہے؟ یہ پٹھانوں کے بچے ہیں :)
 
یہ منظم طریقے سے سازش رچائی گئی ہے ۔عوامی اشتعال کو دیکھتے ہوئے پردہ جلد ہی چاک کر دیا گیا ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ اس سازش کے اصل کردار بے نقاب کیے جائیں ۔
 

جاسم محمد

محفلین

فرقان احمد

محفلین
عجیب قوم ہے۔ حکومت پولیو سے بچاؤ کیلئے قطرے پلائے تو مغربی سازش۔ عوام اس خطرناک سازش سے اپنے بچوں کو بچانے کیلئے احتجاج کرے تو یہ احتجاج بھی منظم سازش قرار :)
آپ لڑی کا عنوان درست کر دیں یا اس کے لیے بھی ہمیں کوئی منظم سازش تیار کرنا ہو گی ۔۔۔! 'بچوں کی حالت غیر'کو 'مبینہ طور پر بچوں کی حالت غیر'کر دیں، کم از کم ۔۔۔!
 

محمداحمد

لائبریرین
ویسے میری سمجھ نہیں آتا کہ یہ پولیو کے قطرے اس قدر متنازع کیوں ہیں ہمارے ہاں؟

ایک وجہ تو یہ ہے کہ (جو میں نے سنا ہے ) شکیل آفریدی نے اُسامہ کی تلاش کےلئے پولیو مہم کا سہارا لیا تھا اور قبائیلیوں میں پولیو ٹیم سے نفرت بیٹھ گئی۔

لیکن اس کے علاوہ بھی بہت کچھ ہے اس معاملے میں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
آپ لڑی کا عنوان درست کر دیں یا اس کے لیے بھی ہمیں کوئی منظم سازش تیار کرنا ہو گی ۔۔۔! 'بچوں کی حالت غیر'کو 'مبینہ طور پر بچوں کی حالت غیر'کر دیں، کم از کم ۔۔۔!

اب کیا عنوان رکھیں؟

پولیو مہم کے خلاف منظم ڈرامہ؟ یا کچھ اور؟
 

جاسم محمد

محفلین
ویسے میری سمجھ نہیں آتا کہ یہ پولیو کے قطرے اس قدر متنازع کیوں ہیں ہمارے ہاں؟
غالبا عام جہالت کی وجہ سے۔ مجھے یاد ہے جب 90 کی دہائی میں پاکستانی حکومتیں بڑھتی آبادی کی روک تھام کیلئے بہبود آبادی کمپین چلایا کرتی تھیں۔ تب بھی اسے مغربی ایجنڈا تصور کر کےعام عوام رد کردیتی تھی۔ پولیو ویکسین کا بھی یہی حشر کیا جا رہا ہے۔
 
لیکن اس کے علاوہ بھی بہت کچھ ہے اس معاملے میں۔
کئی باتیں ہوں گی لیکن ایک بات (تبلیغی جماعت کے کسی بڑے نا م سے منسوب تھی، اب نام یاد نہیں رہا) (سازشی تھیوری) جو میں نے ’سنی‘ تھی وہ کچھ یوں تھی۔

امام مہدی علیہ سلام کے ساتھ جو 70 ہزار ساتھی پہلے پہل شامل ہوں گے وہ اپاہج ہوں گے (واللہ عالم)۔

باقی ٹکڑے محفلین خود جوڑیں۔
 

سید عمران

محفلین
ویسے میری سمجھ نہیں آتا کہ یہ پولیو کے قطرے اس قدر متنازع کیوں ہیں ہمارے ہاں؟

ایک وجہ تو یہ ہے کہ (جو میں نے سنا ہے ) شکیل آفریدی نے اُسامہ کی تلاش کےلئے پولیو مہم کا سہارا لیا تھا اور قبائیلیوں میں پولیو ٹیم سے نفرت بیٹھ گئی۔

لیکن اس کے علاوہ بھی بہت کچھ ہے اس معاملے میں۔
ہم نے تو یہ سنا تھا کہ پولیو ویکسین سے لڑکوں میں بانجھ پن اور نامردی پیدا ہوتی ہے!!!
 

dxbgraphics

محفلین
اعتراض کرنے والوں کے لئے عرض ہے کہ چونکہ خیبرپختونخواہ کے سب سے بڑے ہسپتال ایل آر ایچ سے واکنگ ڈسٹنس پر آفس ہونے کی صورت میں یہاں کہ حالات جو میں نے دیکھے وہ قیامت صغریٰ کا منظر تھا۔ اور اس دفعہ ۱۰ سال تک کے بچوں کو ویکسین پلانے کا ٹاسک دیا گیا تھا جس میں پولیوں کی باقاعدہ پانچ چھ بندوں کی ٹیمیں تشکیل دی گئیں اور ایک سکول میں کم سے کم چھ بندوں کی ٹیم وارد ہوتی اور زبردستی ۱۰ سال تک کے بچوں کو بھی ویکسین پلائی گئی۔ 7000 بچوں کو پورے دن میں ہسپتال لایا گیا جس میں 90 فیصد احتیاط کے پیش نظر بچوں کو والدین لائے تھے ۔ لیکن اس میں 400 کے قریب بچوں کو الٹیاں پیٹ درد وغیرہ کے ری ایکشن پر ہسپتال لایا گیا۔ اس کے علاوہ باجوڑ اور چارسدہ میں بھی تقریبا ہزاروں بچوں کو ری ایکشن کا سامنا کرنا پڑا اور انہیں ہاسپٹلائز کیا گیا۔

رہی بات جب ہمارے نام نہاد پاکستانی انڈیا کے ٹماٹر پیاز کھانا پسند نہیں کرتے انڈیا سے کاروبار تک کو پسند نہیں کرتے لیکن پولیو کے قطرے انڈیا سے آنے پر سب کو چپ لگ جاتی ہے۔ پولیو پر جتنے بھی اعتراضات ہیں تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں کیوں نہیں لیاجارہا ہے۔ اگر سازشی تھیوریاں ہیں تو اس کا میڈیکل ڈاکٹرز ہی کے پینل کے ذریعے قوم کو مطمئن کیا جائے۔ کیوں بغیر کسی قانون سازی کے ڈی سی او اپنے ناجائز اختیار کو پولیو پر فٹ کر کے والدین کو پولیس اور عدالتی کاروائی میں ملوث کرتا ہے۔

اوریا مقبول جان کے مطابق اور بھی مہلک بیماریاں ہیں صرف پولیو ہی کیوں ۔

اس کے علاوہ بندوق کے زور پر اسلام نافذ نہیں کیا جاسکتا جبکہ پولیو پلائی جارہی ہے۔ پولیو پر ڈاکٹر اینڈریو مولڈن جو امریکی سائنسدان و ڈاکٹر تھے 2009 میں انہوں نے اپنی تحقیق میں یہ کہا کہ پولیو ویکسینیشن ہی پولیو کے پھیلاو کا سبب ہے ۔ اس میں مرکری کی مقدار ہر قطرے کیساتھ مزید خرابی پیدا کرتی ہے اور یہ کہ 6 ماہ سے کم عمر کے بچوں کے لئے یہ زہر ہے۔ ڈاکٹر اینڈریو مولڈن کی یہ کتاب آن لائن دستیاب ہے ۔ ڈاکٹر اینڈریو مولڈن کو اس پاداش میں قتل کیا جاچکا ہے۔
 
آخری تدوین:
Top