پسند کے لفظ پر شاعری

شمشاد

لائبریرین
زخم

زخم جو آپ کی عنایت ہے اس نشانی کو کیا نام دیں ہم
پیار دیوار بن کے رہ گیا ہے اس کہانی کو کیا نام دیں ہم
(سدرشن فاخر)
 

شمشاد

لائبریرین
یاد

زخم تمنا کا بھر جانا گویا جان سے جانا ہے
اس کا بھلانا سہل نہیں ہے خود کو بھی یاد آؤ گے
(فراز)
 

عثمان رضا

محفلین
یاد
دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا
وہ تری یاد تھی اب یاد آیا
آج مشکل تھا سنبھلنا اے دوست
تو مصیبت میں عجب یاد آیا

ناصر کاظمی
 

شمشاد

لائبریرین
دوست

رویا ہوں تو اپنے دوستوں میں
پر تجھ سے تو ہنس کے ہی ملا ہوں

اے شخص! میں تیری جستجو میں
بےزار نہیں ہوں، تھک گیا ہوں
(جون ایلیا)
 

عثمان رضا

محفلین
شخص
مجھے سارے رنج قبول ہیں اُسی ایک شخص کے پیار میں
مری زیست کے کسی موڑ پر جو مجھے ملا تھا بہار میں
 

شمشاد

لائبریرین
زیست

نصیر اب کھیلنا ہے بحرِ غم کے تیز دھارے سے
سفینہ زیست کا ممنونِ ساحل ہو نہیں سکتا
(سیّد نصیر الدین نصیر)
 

شمشاد

لائبریرین
موت

موت اور زیست کی روزانہ صف آرائی میں
ہم پہ کیا گزرے گی، اجداد پہ کیا گزری ہے
(فیض)
 

راجہ صاحب

محفلین
دل ہجر کے درد سے بوجھ ہے، اب آن ملو تو بہتر ہو
اس بات سے ہم کو کیا مطلب، یہ کیسے ہو یہ کیوں کر ہو

ابن انشاء
 

شمشاد

لائبریرین
ہجر کی آنکھوں سے آنکھیں ملاتے جائیے
ہجر میں کرنا ہے کیا یہ تو بتاتے جائیے
(جون ایلیا)
 

شمشاد

لائبریرین
تو کہاں جائے گی کچھ اپنا ٹھکانہ کرلے
ہم تو کل خوابِ عدم میں شبِ ہجراں ہوں گے
(مومن خان مومن)
 

شمشاد

لائبریرین
ہجر کے ماروں کی خوش فہمی، جاگ رہے ہیں پہروں سے
جیسے یوں شب کٹ جائے گی، جیسے تم آ جاؤ گے
(فراز)
 
Top