تاسف پروفیسر جعفر بلوچ انتقال فرما گئے

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

نوید صادق

محفلین
پروفیسر جعفر بلوچ آج لاہور میں انتقال فرما گئے۔
جعفر بلوچ نعت کے حوالے سے ایک معتبر نام ہے
اس کے علاوہ انہوں نے ادبی تحقیق و تنقید کے میدان میں کارہائے نمایاں سر انجام دئے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
دل کا درد لبوں تک آئے تو میں نعت کہوں
ہر دھڑکن مصرع بن جائے تو میں نعت کہوں

دل کے مطلع پر ہو صبح عرفان و ایقان
چھٹ جائیں تشکیک کے سائے تو میں نعت کہوں

حسنِ عمل کے کھیت ہرے ہوں خیر پھلے پھولے
دامانِ رحمت لہرائے تو میں نعت کہوں

جو بادل نیسا نستانِ عشق سے اٹھا ہے
وہ برسے موتی برسائے تو میں نعت لکھوں

تخیل و وجدان میں‌جشن فصل بہاراں ہو
من مہکے اور جاں مسکائے تو میں نعت کہوں

روز فقیر محمد افضل اور حفیظ ملیں
صحبت ان کی جوت جگائے تو میں نعت کہوں

نعت نگاری کی جعفر بس ایک ہی صورت ہے
خود اللہ مضموں سمجھائے تو میں نعت کیوں
(پروفیسر جعفر بلوچ)
انا للہ و انا الیہ راجعون۔
اللہ تعالی انہیں غریق رحمت فرمائے۔
 

نوید صادق

محفلین
پاکستان میں نعت گوئی کی پھولتی پھلتی روایت میں جعفر بلوچ کا مجموعہ نعت " بیعت " ایک جہت نما اضافہ ہے۔ اس دور نعت میں تیزی سے مائل بہ نعت ہوتے ہوئے شعراء کے لیے ایک ادبی چارٹر کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی، جسے قرآن و حديث کی روشنی میں وضع کیا گیا ہو تا کہ تعلیمات نبوی سے پوری طرح بہرہ مند نہ ہو سکنے والے شعراء کی رہبری ہو سکے ۔ اس سلسلے میں جعفر بلوچ نے جو حصہ بصورت " بیعت " ڈالا ہے وہ لائق صد تحسین ہے۔

جعفر بلوچ نے نعت گوئی کی کڑی شرائط کی پانبدی کرتے ہوئے جس عمدہ و اعلی معیار کی نعت تخلیق کی ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔ نعت گوئی کے سلسلے میں جعفر بلوچ کی عائد کردہ شرط یوں ہے:

جعفر بےشک نعتوں پر نعتیں لکھو

قطعہ قصیدہ اور غزل کی صورت میں

لیکن سچ پوچھو تو ہو گی نعت وہی

جو لکھو گے حسن عمل کی صورت میں

اور اس نے اس شرط کو خود حتی الامکان پورا کرنے کی سعی کی ہے۔ یہ دراصل فکر و عمل کی ہم آہنگی کی دعوت دیتا ہے جو تاثیر کی ضامن ہوتی ہے۔ جعفر بلوچ نے قصیدہ قطعہ غزل تضمین نظم پانبد نظم آذاد نظم اور شہر آشوب میں نعتیہ مضامین ادا کرنے کے ساتھ ساتھ کچھ واقعات سیرت بھی نظم کیے ہيں اور اس نے ہر صنف کے محض تقاضے پورے نہیں کيئے بلکہ ان کے نئے امکانات بھی سجھائے ہیں۔ اپنے قصیدے میں اس نے حضور ۖ کی حیات و تعلیمات کو انسانیت کا نقطہ کمال بناتے ہوئے ارکان اسلام کے عمرانی و روحانی پہلوؤں کو جس جمالیاتی پیرائے میں پیش کیا ہے۔ وہ غایت درجہ رفیع و وقیع ہے۔ قصیدے کی غزل کو "ساقی نامے" کی صورت دے کر ایک شاندار و جاندار ادبی شہپارہ بنا دیا گیاہے۔ نعتیہ غزلوں میں علم و آگہی اور عشق و عقیدت کی یکجائی کی بدولت جو لہجہ جعفر بلوچ کو نصیب ہوا ہے وہ قابل رشک ہے۔ اس میں ادب و حدود شناسی بھی ہے شیفتگی و سرشاری بھی ہے، تفکر و اجتہاد بھی ہے بے ساختگی و شائستگی بھی ہے، روح عصر بھی ہے درد ملت بھی ہے اور مبعوث دو جہاں کی پیروی کا پیغام بھی۔ نعت کے اس دور میں " بیعت" کو ایک سرو چراغاں کی حیثیت حاصل ہے۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
السلام علیکم

نوید صادق بھائی ، اگر ممکن ہو آپ کے لیے تو پروفیسر جعفر بلوچ کے بارے میں مزید بھی لکھیں اور ان کے کام سے مزید روشناس کروائیے گا ۔ شکریہ
 

نوید صادق

محفلین
شگفتہ بہن،

جعفر صاحب سے میرے اچھے مراسم تھے۔ بڑے شفیق انسان تھے۔ انشاءاللہ ان کے بارے میں تفصیل سے لکھوں گا۔ سرِ دست تو دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں اپنے جوارِ رحمت میں جگہ دے۔
 

شمشاد

لائبریرین
انا للہ و انا الیہ راجعون ہ

اللہ سے دعا ہے کہ مرحوم پر اپنی بے شمار رحمتیں نازل فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
اللہ تعالی انہیں اپنے جوارِ رحمت میں جگہ دے اور ان کے درجات بلند کرے ، آمین ۔

ضرور نوید بھائی ، آپ کی تحریر کا انتظار رہے گا ۔
 

سارہ خان

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون ۔

اللہ پاک سے دعا ہے ان کو جنتالفردوس میں جگہ عطا فرمائیں اور مغفرت فرمائیں ۔۔آمین ۔۔
 

حسن علوی

محفلین
انا للہ و انا الیہ راجعون ہ

اللہ پاک مرحوم کی مغفرت فرمائے اور انکے درجات بلند فرمائے (آمین)
 

محمد وارث

لائبریرین
اناللہ و انا الیہ راجعون۔

بہت افسوس ہوا یہ خبر پڑھ کر، اللہ تعالٰی انہیں غریقِ رحمت کریں، آمین یا رب العالٰمین۔
 

خرم

محفلین
انا للہ وانا الیہ راجعون۔ انشاء اللہ امید ہے کہ اب بھی نعت ہی سُنا رہے ہوں گے دربارِ مصطفٰے صل اللہ علیہ وآلہ وسلم۔ اللہ سب کو ایسی قسمت نصیب کرے۔ آمین۔
 

الف نظامی

لائبریرین
دوستو جشن تعیش میں نہ لے جاو مجھے
مجھ کو فقر شہ والا سے حیا آتی ہے

پروفیسر جعفر بلوچ مرحوم کی لکھی ہوئی چند نعتیں:
پو پھٹی دیدہ و دل منور ہوئے
آپ آئے تو سب نقش اجاگر ہوئے


آنکھوں کا نور دل کی ضیا آپ ہی تو ہیں
ہر تیرگی میں راہنما آپ ہی تو ہیں


بڑھ کر امکانات تحسیں سے ان کی ہر ادا
کون کرسکتا ہے حق نعت پیغمبر ادا


تصنیفات و تالیفات:
بیعت ( نعتیہ کلام )
اقلیم ( غزلیں ، نظمیں )
برسبیل سخن ( نظمیں )
مطلعین ( راجہ عبد اللہ نیاز اور اسد ملتانی کے حالات اور کلام )
آیات ادب ( تذکرہ شعرائے لیہ و مظفر گڑھ )
ارمغان نیاز ( راجہ عبد اللہ نیاز کے بارے میں مضامین کا انتخاب )
علامہ اقبال اور ظفر علی خان ( تحقیق و تنقید )
مجالس اقبال ( تحقیق و تنقید )
مشارق ( حضرت اسد ملتانی کے مجموعے کی ترتیب و تدوین )
اشارات ( پروفیسر ساقی الحسینی کے مضامین کی تدوین )
نشید شیراز ( مولانا ظفر علی خان کے فارسی کلام کی تدوین )
یاد نامہ داودی ( خلیل الرحمن داودی کے بارے میں مضامین کا انتخاب )


جعفر بلوچ کی زبان سے ان کے مرثیے کے چند اشعار:

موت کیسے زندگی کو آ کے لیتی ہے دبوچ
ہو غلط یا رب سنا ہے چل بسا جعفر بلوچ
منفرد و شخص تھا اور منفرد اس کی تھی سوچ
چل بسا جعفر بلوچ

یہ متن ڈاکٹر شبیہ الحسن کے پروفیسر جعفر بلوچ پر لکھے گئے مضمون مشمولہ روزنامہ اوصاف 5 ستمبر 2008 سے لیا گیا۔
 

نوید صادق

محفلین
جعفر بلوچ کی زبان سے ان کے مرثیے کے چند اشعار:

موت کیسے زندگی کو آ کے لیتی ہے دبوچ
ہو غلط یا رب سنا ہے چل بسا جعفر بلوچ
منفرد و شخص تھا اور منفرد اس کی تھی سوچ
چل بسا جعفر بلوچ

[/color]

جعفر صاحب کی یہ نظم ہم نے مکمل ان سے سنی ہوئی ہے۔ تقریبا" ایک سال قبل۔ انہوں نے مجھے اس کا ایک پرنٹ بھی دیا تھا۔ انہی دنوں یہ لاہور کے ایک ماہنامہ میں شائع بھی ہوئی تھی۔ اگر مل گئی تو ضرور اپ لوڈ کروں گا۔
مزید کوشش کرتا ہوں ہوں "بیعت" کو اپ لوڈ کرنے کی۔ کمال کتاب ہے۔ ان کے برخوردار سے اس کی اجازت بھی لے لیں گے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
نوید صادق صاحب یہ نظم ضرور یہاں لکھیں ۔ " بیعت " کا شدت سےا نتظار رہے گا اور اگر پروفیسر جعفر بلوچ مرحوم کی کوئی تصویر آپ کے پاس ہو تو وہ بھی شئیر کیجیے گا۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top