پاک نستعلیق کے ایک مکمل نمونہ

باذوق

محفلین
آج سے کوئی آٹھ دس سال قبل ۔۔۔ جب میں اردو کمپیوٹنگ کی دنیا میں نیا نیا تھا ، دنیا کے کچھ حصوں‌میں پھیلے اپنے نیٹ دوستوں‌سے پوچھا کرتا تھا کہ یار کوئی اردو فونٹ نیٹ پر سرچنگ کے دوران مل جائے تو بھیجنا ۔۔۔
پھر آہستہ آہستہ اس ضمن میں‌معلومات بڑھیں تو راہ میں‌حائل تمام دشواریاں ایک کے بعد سامنے آتی گئیں ۔۔۔
اس کے باوجود ، آج اور اب میں‌یہ دھاگہ پڑھ رہا ہوں تو پتا چل رہا ہے کہ ابھی میں اس میدان میں کم علم ہی ہوں۔

محسن حجازی صاحب ، آپ کے لیے ، میری اور میرے تمام ہم مزاج دوستوں‌کی نیک خواہشات اور دعائیں‌ہیں۔
 

احمد

محفلین
و علیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکۃ
ماشاء اللہ محسن بھائی آپکی کاوش کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے
وقت کے ساتھ ساتھ خوبصورتی تو آہی جائے گی ۔۔
ضرورت تو اس بات کی تھی کی اس کو متعارف کروایا جائے ۔۔۔۔
اللہ سبحان و تعالٰی آپ کو اس عظیم مقصد میں کامیاب کرے آمین ۔۔۔
دعا گو ۔۔۔ احمد
 

محسن حجازی

محفلین
ایک غزل پیش خدمت ہے۔ ابھی ابھی جیٹ آڈیو پر سن رہا تھا تو ورڈ میں ٹائپ کر ماری۔ آشا بھوسلے نے گائی ہے جبکہ چاچو جگجیت نے موسیقی ترتیب دی ہے۔۔۔۔ بہت پسند ہے مجھے۔۔۔ امید ہے کہ آپ کو بھی پسند آئے گی۔ اس سے آپ اندازہ کر پائیں گے کہ شعری مواد پاک نستعلیق میں کس طرح کا نظر آئے گا۔
سو حاضر ہے تازہ بتازہ گرما گرم۔۔۔
 

Attachments

  • _______108.zip
    29.9 KB · مناظر: 36

زیف سید

محفلین
محسن حجازی نے کہا:
نوری نستعلیق پہلے سے کتابت شدہ بائیس ہزار کے قریب الفاظ ہیں۔لہذا اس تک نہیں پہنچا جا سکتا دوسرے یہ کہ اگر نستعلیق ٹائپوگرافی اس قدر آسان کام ہوتا تو 17 ویں صدی میں فورٹ ولیم کالج اور پھر ریاست حیدر آباد دکن یوں ہاتھ نہ کھڑے کر لیتے کہ نستعلیق ٹائپ کی تیاری ایک ناممکن کام ہے۔ نسخ میں کتابیں تو 15 ویں صدی میں ہی چھپنا شروع ہوگئی تھیں ٹائپ میں جبکہ نستعلیق ٹائپ آج تک سامنے نہیں آ سکا۔
جناب محسن صاحب: سب سے پہلے تو میری طرف سے اردو نستعلیق فانٹ کی تیاری پرمبارکباد اورداد قبول کریں۔امیدہے کہ اس سے اس زبان کی ترقی اور اسے انٹرنیٹ پر عام کر نے میں مدد ملے گی ۔آپ اردو کا قابلِ فخرسرمایہ ہیں اس لیے اپنا خیال رکھیے گا!

لیکن ایک غلطی کی اصلاح کرتا چلوں: آپ نے فرمایا ہے کہ اردو نستعلیق ٹائپ آج تک سامنے نہیں آسکا۔ یہ بات اس لیے درست نہیں ہے کہ فورٹ ولیم کالج،کلکتہ، 1808ء ہی میں اردو نستعلیق ٹائپ تیار کر چکاتھا۔ اس ٹائپ میں سب سے پہلی کتاب منتخب اللغات 1808ء میں شائع ہوئی تھی۔ لیکن اردو نستعلیق ٹائپ میں چھپنے والی مشہورترین کتاب میر تقی میر کی کلیا ت ہے جو 1811ء میں، یعنی میرکی وفات کے ایک برس بعد، شائع ہوئی تھی۔ اس نایاب کتاب کے دنیا بھر میں صرف چار نسخے بچے ہیں جن میں سے ایک اسلام آباد کی نیشنل لائبریری میں موجودہے۔ مجھے اس نادر نسخے کو دیکھنے کا شرف حاصل ہو چکا ہے ۔ موٹے ، گتے نما پیلے کاغذ پرسیاہ ٹائپ اندر تک دھنس گیا ہے جس سے کندہ کاری کا سا تاثر ملتا ہے۔بر سبیلِ تذکرہ، نستعلیق ٹائپ سے قطع نظر، اس نسخے کی ادبی اور تاریخی اہمیت بھی بے حدو حساب ہے۔

اس کے فورٹ ولیم کالج نے اس ٹائپ کو استعمال کرتے ہوئے کئ دوسری کتابیں بھی شائع کی تھیں، جن میں میر امن کی مشہورِ زمانہ ’باغ و بہار‘اور سودا کی کلیات شامل ہیں۔ مانا کہ یہ ٹائپ نوری نستعلیق کی طرح دیدہ زیب نہیں، لیکن ہے نستعلیق ہی۔ علاوہ ازیں،حیدر آباد دکن میں نستعلیق ٹائپ تیار کیا گیا تھا، یہ الگ بات کہ وہ تجارتی بنیادوں پر کامیاب ثابت نہیں ہو سکا۔

آداب عرض ہے،

زیف
 

قیصرانی

لائبریرین
السلام علیکم زیف بھائی، آپ اس کی بات تو نہیں‌کر رہے؟
قیصرانی

“دوستوں کی طرف سے پرزور عزت افزائی ہونے پر“ تصویر حذف کر دی ہے :(
 

نبیل

تکنیکی معاون
منصور، مجھے تو یہ کتابت کیا ہوا لگتا ہے۔ مین ابھئی شگفتہ سے تمہاری شکایت کرتا ہوں کہ تم نے اس پر کام نہیں شروع کیا۔ :wink:
 

زیف سید

محفلین
واہ قیصرانی بھائی، واہ، کیا بات ہے آپ کی۔

ایک طرف تو آپ کتابت کو ٹائپ سمجھ بیٹھے، اور اس پہ مستزادیہ کہ سرنامے پر واضح‌طور پر 1944 لکھا ہوا ہے۔۔۔ ہم تو اس سے کوئی ڈیڑھ صدی قبل کی بات کر رہے تھے، نئیں؟‌

زیف
 

قیصرانی

لائبریرین
زیف سید نے کہا:
واہ قیصرانی بھائی، واہ، کیا بات ہے آپ کی۔

ایک طرف تو آپ کتابت کو ٹائپ سمجھ بیٹھے، اور اس پہ مستزادیہ کہ سرنامے پر واضح‌طور پر 1944 لکھا ہوا ہے۔۔۔ ہم تو اس سے کوئی ڈیڑھ صدی قبل کی بات کر رہے تھے، نئیں؟‌

زیف
سر جی، میں یہ سمجھا تھا کہ جیسے پاکستان میں اکثر کتب صرف دوبارہ چھپتی ہیں، نہ کہ پھر سے لکھی جائیں، یہ بھی ویسی ہی ہوگی :(
قیصرانی
 

الف نظامی

لائبریرین
زیف سید نے کہا:
لیکن ایک غلطی کی اصلاح کرتا چلوں: آپ نے فرمایا ہے کہ اردو نستعلیق ٹائپ آج تک سامنے نہیں آسکا۔ یہ بات اس لیے درست نہیں ہے کہ فورٹ ولیم کالج،کلکتہ، 1808ء ہی میں اردو نستعلیق ٹائپ تیار کر چکاتھا۔ اس ٹائپ میں سب سے پہلی کتاب منتخب اللغات 1808ء میں شائع ہوئی تھی۔ لیکن اردو نستعلیق ٹائپ میں چھپنے والی مشہورترین کتاب میر تقی میر کی کلیا ت ہے جو 1811ء میں، یعنی میرکی وفات کے ایک برس بعد، شائع ہوئی تھی۔ اس نایاب کتاب کے دنیا بھر میں صرف چار نسخے بچے ہیں جن میں سے ایک اسلام آباد کی نیشنل لائبریری میں موجودہے۔ مجھے اس نادر نسخے کو دیکھنے کا شرف حاصل ہو چکا ہے ۔ موٹے ، گتے نما پیلے کاغذ پرسیاہ ٹائپ اندر تک دھنس گیا ہے جس سے کندہ کاری کا سا تاثر ملتا ہے۔بر سبیلِ تذکرہ، نستعلیق ٹائپ سے قطع نظر، اس نسخے کی ادبی اور تاریخی اہمیت بھی بے حدو حساب ہے۔

اس کے فورٹ ولیم کالج نے اس ٹائپ کو استعمال کرتے ہوئے کئ دوسری کتابیں بھی شائع کی تھیں، جن میں میر امن کی مشہورِ زمانہ ’باغ و بہار‘اور سودا کی کلیات شامل ہیں۔ مانا کہ یہ ٹائپ نوری نستعلیق کی طرح دیدہ زیب نہیں، لیکن ہے نستعلیق ہی۔ علاوہ ازیں،حیدر آباد دکن میں نستعلیق ٹائپ تیار کیا گیا تھا، یہ الگ بات کہ وہ تجارتی بنیادوں پر کامیاب ثابت نہیں ہو سکا۔

آداب عرض ہے،

زیف
یہ بہت اہم بات ہے۔ ویسے کیا آپ کے نستعلیق ٹائپ کی ٹیکنالوجی کے بارے میں کچھ جانتے ہیں تو ضرور بتائیے ، ہوسکتا ہے کہ اس سے بہتر نستعلیق فانٹ کی تیاری کے سلسلہ میں کوئی پیش رفت ہوجائے۔
 

محسن حجازی

محفلین
محترم زیف بھائی!
میں فورٹ ولیم کالج میں مسٹر گلکرسٹ کی کوششوں سے مکمل طور پر آگاہ ہوں، اس کا نمونہ بھی دیکھ چکا ہوں، جامعہ عثمانیہ کے کام سے بھی آگاہ ہوں۔ دونوں کاموں کے نمونے میرے پاس پڑے ہیں فارغ ہوکر پوسٹ بھی کر دوں گا۔ حیدر آباد دکن جامعہ عثمانیہ والی کوشش اس وقت کے ہوم سیکریٹری نواب فتح نواز جنگ اور مسٹر ایف گارڈن کے زیر اہتمام تھی۔ بعد میں یہ فائل ان الفاظ کے ساتھ بند ہوئی
“سرکار کو اس امر کا افسوس ہے کہ تجارتی نقطہء نگاہ سے نستعلیق ٹائپ کامیاب ثابت نہیں ہوا “
مذکورہ بالا ٹائپ کے 18 پوائنٹ کے لیے 497 ٹکڑے درکار تھے۔

اکثر دوستوں نے اس ضمن میں میری اصلاح کی کوشش کی ہے لیکن میں ایک بات اور عرض کرتا چلوں جو یقینا آپ کے علم نہیں ہوگی اور وہ یہ کہ اصطلاحا اس قسم کے ٹائپ (فورٹ ولیم کالج اور جامعہ عثمانیہ) کو
“ نسخ نستعلیق“
کہا جاتا ہے نستعلیق نہیں۔ کیونکہ اس میں لفظوں کی اٹھان ممکن نہیں اس حد تک ممکن نہیں جو کہ نستعلیق کا خاصہ ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ انہیں شرف قبولیت کا درجہ نہ مل سکا ماسوائے ایک آدھ تجرباتی طباعت کے۔
سو جو میں نے عرض کیا کہ نستعلیق ٹائپ نہیں بن سکا تو میں کہنے میں بالکل بجا ہوں۔ کیوں کہ جو بنا ہے وہ “نسخ نستعلیق“ کہلاتا ہے نہ کہ نستعلیق۔
امید ہے نوٹ فرمائیں گے۔
 
Top