پاکستان کا لبیک دھرنا

فرقان احمد

محفلین
کل کلاں ؟ یا ہمیش ہمیشاں ؟
یہ سیکولر سیاسی جماعتوں کا ہی طریقہ ہے جسے اب مذہبی سیاسی جماعتوں نے اپنا لیا ہے۔
جب نواز نے پنڈی سے لاہور تک کا "مجھے کیوں نکالا" کا ماتم مارچ کیا تھا تب پولیس کے حکم پر بازار کی دکانیں بند کرائی گئیں اور حکم عدولی پر ایک دوکاندار کی ٹھکائی بھی رپورٹ ہوئی۔
یعنی کہ یہ معاملات یوں ہی چلتے رہیں گے۔ ویسے ہمارا تبصرہ عدالتوں میں پیش نہ ہونے سے متعلق تھا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
اگر کوئی جج انفرادی طور پر مذہبی رجحان رکھتا ہو تو الگ بات ہے ویسے ہمارے مجموعی عدالتی نظام کا مزاج سیکولر ہے جو انگریز چھوڑ کر گیا تھا اسی نظام کو چلایا جا رہا ہے۔
عدلیہ ریفارمز کہاں تک پہنچے ہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
انہوں نے لیگل ریفارمز کا اعلان کرتےہوئے کہا کہ ہمارے قوانین بہت بوسیدہ ہوچکے ہیں، سول پروسیجر کوڈ 1908 میں مرتب کیا گیا، سی پی سی جوڈیشل سسٹم موجودہ حالات سے مطابقت نہیں رکھتا، بہت سی اصلاحات پر کام شروع کررکھا ہے، اللہ کرے کامیاب ہو جاؤں، مجھے رضاکار چاہئیں جو لیگل ریفارمز کے مشن میں ساتھ دیں۔
 
انہوں نے لیگل ریفارمز کا اعلان کرتےہوئے کہا کہ ہمارے قوانین بہت بوسیدہ ہوچکے ہیں، سول پروسیجر کوڈ 1908 میں مرتب کیا گیا، سی پی سی جوڈیشل سسٹم موجودہ حالات سے مطابقت نہیں رکھتا، بہت سی اصلاحات پر کام شروع کررکھا ہے، اللہ کرے کامیاب ہو جاؤں، مجھے رضاکار چاہئیں جو لیگل ریفارمز کے مشن میں ساتھ دیں۔
اس بارے میں علم نہیں مگر ان ریفارمز کے بارے میں یہ کہیں نہیں بتایا گیا کہ یہ نظام انصاف کو اسلامی نظام انصاف کے مطابق ڈھالنے کے لئے ہونگے۔
 

فرقان احمد

محفلین
عدالت بنیاد پرست ہے

بنیاد پرست ہونے سے آپ کی کیا مراد ہے؟


جناب! آپ کو مکمل آزادی ہے۔ چاہے بتائیں، چاہے نہ بتائیں۔ چاہے عدالتوں میں پیش ہوں یا نہ ہوں، سب جائز ہے۔ :)
 

فرقان احمد

محفلین
سرکار کے بیک فٹ پر جانے سے یہ تاثر بھی ہر صورت قائم ہو گا کہ اپنے خلاف مقدمات سے بچنے کے لیے دھرنے کا سہارا لیا جا سکتا ہے۔ کل کلاں سیاسی جماعتوں کے کارکن بھی یہی کام کرتے نظر آئیں تو ہمیں حیرت نہیں ہونی چاہیے۔ یعنی جس بااثر فرد کے خلاف مقدمہ شروع کیا جائے تو وہ احتجاج کی کال دے اور مطلوبہ افراد سڑکیں بند کرنے میں کامیاب ہو جائیں تو سرکار کے ہاتھ پاؤں پھول جائیں اور یوں عدالتیں بھی چپ سادھ کر سماعت 'غیر معینہ' مدت کے لیے ملتوی کر دیں؛ اچھا نسخہ ہے۔

جس طرح اس موضوع میں غیر سنجیدہ گفتگو کی گئی ہے اس میں یہی جواب صائب ہے۔

بالکل ٹھیک! :)
 

یاز

محفلین
اگر کوئی جج انفرادی طور پر مذہبی رجحان رکھتا ہو تو الگ بات ہے ویسے ہمارے مجموعی عدالتی نظام کا مزاج سیکولر ہے جو انگریز چھوڑ کر گیا تھا اسی نظام کو چلایا جا رہا ہے۔
پہلا سوال تو یہی ہے کہ کیا ہمارا مجموعی عدالتی نظام یا اس کا مزاج ہے بھی یا نہیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
معذرت کے ساتھ خلط مبحث اور جانبداری ہی نظر آئی ہے آپ کی گفتگومیں ، دھرنا ایک کے لیے جائز اور دوسرے کے لیے ناجائز کیسے ہو سکتا ہے۔
دھرنا جائز ہے۔ عدالتوں میں پیش ہونے سے گریز کی پالیسی اختیار کرنا مناسب نہیں۔
اس سوال کے جواب میں آپ نے فرمایا کہ عدالتیں بنیاد پرست ہیں۔
وجہ پوچھی گئی تو آپ نے فرمایا کہ ہمارے تبصرہ جات جانب دارانہ ہیں۔ :)
بہت خوب، قبلہ!
 
Top