پاکستان۔ ضلع بہ ضلع، شہر بہ شہر، قریہ بہ قریہ

اٹک ریل پل جس کے نیچے دریائے سندھ گزر رہا ہے
63605640.jpg
attock-bridge-11.jpg
Attock_Khourd_attock_khord_khurd_Railway_Train_Station_historical_bridge_in_Pakistan_nice_images_Pakistani_09.jpg
 
جب سے شادی ہوئی ہے :(
:boxing:
پل تو نہیں ہے پر تصویر دیکھی دیکھی لگ رہی ہے۔
5 روپے کے نوٹ کی پشت پر جو سرنگ ہے اس کا نام ہے 'کھوجک ٹنل'۔۔اور یہ بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں ہے۔ یہ ضلع چمن - کوئٹہ شاہراہ کے تقریباً درمیان میں ہے، اور سرنگ چمن سے کوئی 30 منٹ کی مسافت پر ہے
 

arifkarim

معطل
5 روپے کے نوٹ کی پشت پر جو سرنگ ہے اس کا نام ہے 'کھوجک ٹنل'۔۔اور یہ بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں ہے۔ یہ ضلع چمن - کوئٹہ شاہراہ کے تقریباً درمیان میں ہے، اور سرنگ چمن سے کوئی 30 منٹ کی مسافت پر ہے
شکریہ۔ یہ واقعی وہی جگہ ہے۔ میری دیرینہ مشکل حل کر دی :)
Khojak-16.jpg
 
اب چلتے ہیں صوبہ پنجاب کے ایک اور ضلع بہاولپور کی طرف جو بھارت کے ساتھ بارڈر پر واقع ہے۔
پاکستان بننے سے پہلےموجودہ بہاولپور، بہاولنگر اور رحیم یار خان ریاست بہاولپور کا ایک حصہ تھے۔ جسکی ریاستی حیثیت 1955 تک قائم رہی ریاست باقاعدہ طور پر اپنے ڈاک ٹکٹ بھی جاری کرتی رہی۔ریاست بہاولپور پہلی ریاست تھی جس نے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا۔
موجودہ ضلع بہاولپور اسلام آباد سے 700 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ اسے ڈویژن کا درجہ بھی حاصل ہے۔ ضلع بہاولپور کو مزید پانچ تحصیلوں میں تقسیم کیا گیا ہے جو کہ بہاولپور، احمد پور شرقیہ، حاصل پور، یزمان منڈی، خیر پور ٹامیوالی ہیں۔ ضلع بہاولپور میں عمومی طور پر اردو، پنجابی، سرائیکی وغیرہ بولی جاتی ہیں۔
یہاں کی مشہور جگہوں میں شامل ہیں نور محل، صادق گڑھ اور دربار محل
پنجاب: ضلع بہاولپور 2
375px-Punjab_Dist_BhawalPur.svg.png

 
آخری تدوین:
یہ نور محل عوامی تفریح گاہ ہے ؟ یا کسی فرد کی ملکیت ہے ؟
پہلے محکمہ اوقاف کے پاس تھا ۔ 1971 سے پاکستان آرمی کے پاس لیز پر ہے ملکیت کبھی تھا نواب صاحب بہاول خان کی نسل کی اب شاید ان میں سے کوئی رہا نہیں
 
یہ نور محل عوامی تفریح گاہ ہے ؟ یا کسی فرد کی ملکیت ہے ؟
غالبا 1964 تک نواب بہاول خان کی نسل کے پاس رہا۔
پھر محکمہ اوقاف کے پاس اور 1971 سے آرمی نے لیز پر لیا ہوا ہے عوام کو جانے کی شاید اجازت ہو مخصوص اوقات میں ورنہ خواص تو جاتے ہی ہوں گے
 
Top