وینکوور کینیڈا

زیک

مسافر
جس دوست کی شادی تھی وہ، میں اور ایک اور دوست ایک زمانے میں فلیٹ میٹ رہے تھے۔ یہ تیسرا دوات بھی شادی کے لئے آیا ہوا تھا۔ کافی سالوں سے ملاقات نہیں ہوئی تھی تو اس کے ساتھ گرینول آئیلینڈ میں لنچ طے پایا تھا۔

پبلک مارکیٹ کے سامنے اس سے ملاقات ہوئی۔ پھر ہم سب اکٹھے پبلک مارکیٹ میں پھرے۔ وہاں بہت ہجوم تھا۔ قریب ہی ایڈیبل کینیڈا ریستوران میں لنچ کیا اور گپ شپ لگائی۔
 
جس دوست کی شادی تھی وہ، میں اور ایک اور دوست ایک زمانے میں فلیٹ میٹ رہے تھے۔ یہ تیسرا دوات بھی شادی کے لئے آیا ہوا تھا۔ کافی سالوں سے ملاقات نہیں ہوئی تھی تو اس کے ساتھ گرینول آئیلینڈ میں لنچ طے پایا تھا۔

پبلک مارکیٹ کے سامنے اس سے ملاقات ہوئی۔ پھر ہم سب اکٹھے پبلک مارکیٹ میں پھرے۔ وہاں بہت ہجوم تھا۔ قریب ہی ایڈیبل کینیڈا ریستوران میں لنچ کیا اور گپ شپ لگائی۔
زیک بھائی ایک فرمائش ہے آپ سے اگر مناسب لگے تو ضرور پوری کیجیے گا۔آپ اپنی اور اپنے دوستوں کی تصویر بھی اس لڑی میں شیئر کریں۔:)
 

زیک

مسافر
گرینول آئیلینڈ سے واپس ہوٹل گئے کہ شام کو شادی پر جانا تھا۔ تیار ہو کر گالف اینڈ کنٹری کلب پہنچے جہاں شادی کی تقریبات تھیں۔

شادی کی تقریب باہر لان میں تھی۔ شاید چالیس پچاس لوگ ہوں گے۔ آدھی تقریب انگریزی میں اور آدھی فارسی میں۔

فارسی میں لگ رہا تھا کہ کچھ شعرا اور ادبا کا ذکر بھی ہو رہا ہے لیکن میری فارسی یہیں ختم ہو گئی۔

دلہا دلہن کو مبارک دی اور پھر ان کی فیملی وغیرہ سے کچھ گپ شپ لگائی۔

کچھ دیر میں مزید مہمان آنے شروع ہو گئے جو ریسپشن پر مدعو تھے۔ ہم سب اندر منتقل ہو گئے جہاں ہر ٹیبل پر نام کی تختیاں لگی تھیں۔ ہم دلہا دلہن کے کچھ اور دوستوں کے ساتھ بیٹھے تھے۔ گپ شپ لگتی رہی۔ تقریب انگریزی یا فارسی میں جاری رہی۔ ایک فارسی دان نے ہمارے لئے کچھ ترجمہ بھی کیا۔

کھانا بفے سٹائل تھا۔ امریکی، میڈیٹرینین اور ایرانی کا امتزاج۔

کھانے کے بعد کچھ تقاریر ہوئیں اور پھر میوزک اور ڈانس۔

آخر بارہ بجے کے بعد ہم نے اجازت چاہی اور ہوٹل واپس چلے
 

زیک

مسافر
زیک بھائی ایک فرمائش ہے آپ سے اگر مناسب لگے تو ضرور پوری کیجیے گا۔آپ اپنی اور اپنے دوستوں کی تصویر بھی اس لڑی میں شیئر کریں۔:)
اور یہ رہی میری تصویر دوست کی شادی پر
36990477880_698e02b630_z.jpg
 

لاریب مرزا

محفلین
گرینول آئیلینڈ سے واپس ہوٹل گئے کہ شام کو شادی پر جانا تھا۔ تیار ہو کر گالف اینڈ کنٹری کلب پہنچے جہاں شادی کی تقریبات تھیں۔

شادی کی تقریب باہر لان میں تھی۔ شاید چالیس پچاس لوگ ہوں گے۔ آدھی تقریب انگریزی میں اور آدھی فارسی میں۔

فارسی میں لگ رہا تھا کہ کچھ شعرا اور ادبا کا ذکر بھی ہو رہا ہے لیکن میری فارسی یہیں ختم ہو گئی۔

دلہا دلہن کو مبارک دی اور پھر ان کی فیملی وغیرہ سے کچھ گپ شپ لگائی۔

کچھ دیر میں مزید مہمان آنے شروع ہو گئے جو ریسپشن پر مدعو تھے۔ ہم سب اندر منتقل ہو گئے جہاں ہر ٹیبل پر نام کی تختیاں لگی تھیں۔ ہم دلہا دلہن کے کچھ اور دوستوں کے ساتھ بیٹھے تھے۔ گپ شپ لگتی رہی۔ تقریب انگریزی یا فارسی میں جاری رہی۔ ایک فارسی دان نے ہمارے لئے کچھ ترجمہ بھی کیا۔

کھانا بفے سٹائل تھا۔ امریکی، میڈیٹرینین اور ایرانی کا امتزاج۔

کھانے کے بعد کچھ تقاریر ہوئیں اور پھر میوزک اور ڈانس۔

آخر بارہ بجے کے بعد ہم نے اجازت چاہی اور ہوٹل واپس چلے
خوب!! دلہا یا دلہن کا تعلق ایران سے تھا؟؟
 

یاز

محفلین
شکریہ یاز

کہاں غائب ہیں آجکل؟ ایک اور لڑی پر آپ کی رائے کا انتظار ہے
شکریہ زیک بھائی۔ بس آج کل کافی مصروفیات کا شکار ہوں۔ آپ کی وہ لڑی میں نے موبائل سے دیکھی تھی، اس پہ انشاءاللہ جلد ہی تفصیل میں بات کریں گے۔ آپ کا اگلے سال کا ممکنہ پلان ہے نا، سو ابھی کافی وقت ہے۔
 

یاز

محفلین
گرینول آئیلینڈ سے واپس ہوٹل گئے کہ شام کو شادی پر جانا تھا۔ تیار ہو کر گالف اینڈ کنٹری کلب پہنچے جہاں شادی کی تقریبات تھیں۔

شادی کی تقریب باہر لان میں تھی۔ شاید چالیس پچاس لوگ ہوں گے۔ آدھی تقریب انگریزی میں اور آدھی فارسی میں۔

فارسی میں لگ رہا تھا کہ کچھ شعرا اور ادبا کا ذکر بھی ہو رہا ہے لیکن میری فارسی یہیں ختم ہو گئی۔
فارسی میں شادی کی تقریب بھی دیکھنے لائق ہو گی۔ پہلے علم ہوتا تو حسان خان صاحب کو بھی تقریبِ مذکورہ میں بھجوا دیتے۔

قاضی جی دولہا دلہن سے: ایں نکاح از کاوشِ پدری قبول است کہ نہ است؟
دولہا، دلہن: جی جی است، دوبارہ است، سہ بارہ است
حاضرین: مبارک سلامت است وغیرہ
 
آخری تدوین:
Top