ویلنٹائن ڈے

میرا خیال ہے کہ ہمیں صرف رکنا چاہیئے۔ اپنی مثال کو سامنے لا کر پھر ہم دوسروں کو روکنے کا اخلاقی جواز رکھتے ہیں۔ میرے ایک دوست ہیں، ماشاء اللہ تبلیغی جماعت سے تعلق ہے ان کا اور ان کی بیوی کا بھی۔ تاہم ان کی شادی پر خسرے بھی ناچے اور دیگر "غیرشرعی" امور اور رسومات بھی پوری طرح ادا ہوئیں۔ جب ہم دوستوں نے ہلکا سا اشارتاً بات کی تو سارا الزام والد صاحب کے سر، کہ جی ان کا حکم ہے تو یہ سب کچھ ہو رہا ہے :) اب بتائیے کہ جب وہ ہمیں تبلیغی مرکز لے کر جانے کی کوشش کرتے ہیں یا کسی غیر شرعی بات سے روکتے ہیں تو ہم کیسے رکیں؟
آپ نے بالکل ٹھیک فرمایا، ہم سب کو اپنی اپنی دنیا اور آخرت سنوارنی چاہیے، یعنی ہم اپنے اندر خوبیاں پیدا کریں اور جہاں برائیاں نظر آئے اسے اپنی طاقت اور استطاعت کے مطابق ختم کرنے کی کوشش کریں جو کہ اللہ اور اس کے رسول کا حکم ہے، اگر برائی سے روکنے سے انتشار کا خطرہ ہو تو یہ صورت بھی استطاعت سے خارج کے زمرے میں آتی ہے، لہذا برائی سے روکنے والے اس بات کو ضرور ملحوظ نظر رکھیں کہ انتشار نہ پھیلے۔
 
میرا سوال ابھی تک وہیں پہ ہے کہ صرف ویلینٹائن ڈے ہی کیوں؟
آپ کے خیال میں اس کی کوئی خاص وجہ
یہ آپ سمجھ رہے ہیں ورنہ روکنے کی کوشش کرنے والے تو ہر برائی سے روکنے میں کوشاں ہیں، یہ الگ بات ہے کہ سب انسان ہیں اور غلطیاں سب سے ہوتی ہیں۔ اگر کوئی صرف ایسا کر رہا ہے کہ باقی برائیوں کو یکسر نظر انداز کرکے صرف ویلنٹائن ڈے کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑا ہوا ہے تو اسے ہم کیا سمجھائیں؟ یہ کہ وہ ویلنٹائن ڈے کو غلط نہ سمجھے یا یہ کہ باقی برائیوں سے بھی بچنے اور محبت کے ساتھ روکنے کی کوشش بھی کرے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنا پسندیدہ بندہ بنادے۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
یہ آپ سمجھ رہے ہیں ورنہ روکنے کی کوشش کرنے والے تو ہر برائی سے روکنے میں کوشاں ہیں، یہ الگ بات ہے کہ سب انسان ہیں اور غلطیاں سب سے ہوتی ہیں۔ اگر کوئی صرف ایسا کر رہا ہے کہ باقی برائیوں کو یکسر نظر انداز کرکے صرف ویلنٹائن ڈے کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑا ہوا ہے تو اسے ہم کیا سمجھائیں؟ یہ کہ وہ ویلنٹائن ڈے کو غلط نہ سمجھے یا یہ کہ باقی برائیوں سے بھی بچنے اور محبت کے ساتھ روکنے کی کوشش بھی کرے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنا پسندیدہ بندہ بنادے۔
:)
(y)
 

محمداحمد

لائبریرین
نیلم آپا
سنیے پھر کہ ہم اس دن کو نہ منانے پہ تو بہت فتوے دیتے ہیں مگر ہمارے بوائز کالجز کے آدھے سے زیادہ لڑکے گرلز کالجز کے باہر پائے جاتے ہیں، گانے سنے جاتے ہیں ہمارے معاشرے میں، غیر اخلاقی قیب سائٹس سرچ کرنے میں ہم سب سے آگے ہیں، سب برات پہ پٹاخے چلانا بھی تو منع ہے، شادی بیاہ کی رسموں کا بھی کہیں نہیں سنا۔ سب جانتے ہیں کہ وہ ہندو معاشرے سے ہم میں آئی ہیں لیکن سب وہ رسمیں اور تہوار مناتے ہیں، اس کے علاوہ اور بھی کئی خرافات ہیں۔ تو پھر صرف ایک ویلینٹائن ڈے کو ہی کیوں نشانہ بنایا جاتا ہے؟


بہت معذرت بھیا۔۔۔۔! لیکن میں کچھ عرض کرنا چاہوں گا۔

ہر معاشرے میں برائی کسی نہ کسی شکل میں موجود ہوتی ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم باقی تمام بُری باتوں سے بھی اجتناب کرنا چھوڑ دیں۔ فرض کیجے کوئی کوئی مجھ سے کہے کہ احمد بھائی آپ کےکچھ کام اچھے نہیں ہے تو پھر آپ فلاں فلاں بُرے کام کیوں نہیں کرتے۔ دودھ کے دھلے تو آپ ہیں نہیں ۔۔۔! آپ کو تو چاہیے کہ گندگی میں چھلانگ لگادیں۔ بھلا اس میں کیا حرج ہے؟ آپ کون سے مولوی ثنااللہ ہیں۔

ایسے میں بھلا میرا جواب کیا ہونا چاہیے، اور میری جگہ آپ ہوں تو کیا جواب دیں گے۔

پھر بذریعہ تہوار کسی بُرائی کو رواج دینا کون سی اچھی بات ہے۔ ہمارے ہاں ویلنٹائن کے نام پر کیا کچھ نہیں ہوتا (اب کوئی یہ نہ کہے کہ یہ محبت کے فروغ کا دن ہے۔ پاکستان اور دنیا بھر میں جو ہم دیکھ رہے ہیں یہ بے حیائی کے فروغ کا دن ہے۔) کم از کم مشرقی معاشرے میں ان سرگرمیوں کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا۔ پھر آپ میں سے کوئی پسند کرے گا کہ آپ یا آپ کے گھر کا کوئی شخص اس قسم کی سرگرمیوں میں مبتلا ہو، کم از کم میں تو پسند نہیں کروں گا۔

پھر کیا میں اور آپ محبت کے لئے حضرتِ ویلنٹائن کے محتاج ہیں۔ یا ہمارے ہاں اس سے پہلے محبت کا کوئی تصور ہی نہیں ملتا ہے۔۔۔! کیا دنیا میں ویلنٹائن نامی کسی شخص نے کسی حاکم سے بغاوت کرکے شادی نہ کی ہوتی تو آپ محبت کے نام سے ہی ناآشنا ہوتے۔ عجیب بات ہے کہ پرائی تہذیب کے دھاروں میں تنکے بن کر بہہ جانے میں لوگ لطف محسوس کرتے ہیں اور اس دھارے کے راستے میں مزاحم اشجار پر دقیانوسیت اور مذہبی انتہا پسندی کی چھاپ لگا دی جاتی ہے۔

محبت اتنا ارزاں جذبہ نہیں ہے جسے ہم چند سرخ غباروں اور گھسے پٹے، رٹے رٹائے جملوں کے عوض بس ایک ہی دن میں قربان کردیں۔ محبت تو انسان ہر ہر آن کرتا ہے اور اپنے گھر والوں، ساتھیوں، دوستوں، اپنے ہمسفروں سب سے کرتا ہے، اور دل سے کرتا ہے۔ محبت اظہار کی محتاج ہوتی ہے لیکن اظہار عامیانہ ہو تو محبت بھی اسی سطح پر آ جاتی ہے۔
 

نیلم

محفلین
نیلم آپا
سنیے پھر کہ ہم اس دن کو نہ منانے پہ تو بہت فتوے دیتے ہیں مگر ہمارے بوائز کالجز کے آدھے سے زیادہ لڑکے گرلز کالجز کے باہر پائے جاتے ہیں، گانے سنے جاتے ہیں ہمارے معاشرے میں، غیر اخلاقی قیب سائٹس سرچ کرنے میں ہم سب سے آگے ہیں، سب برات پہ پٹاخے چلانا بھی تو منع ہے، شادی بیاہ کی رسموں کا بھی کہیں نہیں سنا۔ سب جانتے ہیں کہ وہ ہندو معاشرے سے ہم میں آئی ہیں لیکن سب وہ رسمیں اور تہوار مناتے ہیں، اس کے علاوہ اور بھی کئی خرافات ہیں۔ تو پھر صرف ایک ویلینٹائن ڈے کو ہی کیوں نشانہ بنایا جاتا ہے؟
برائی تو برائی ہی رہے گی چائے آپ اُسے اپناؤ یا نا اپناؤ ۔
جن جن رسموں کے نام تم نے لیئے وہ سب کو معلوم ہے کہ یہ ساری رسمیں غلط ہیں ۔پھر بھی سب کچھ ہو رہا ہے ۔برائی اگر اپنا لی گئی ہے تو وہ اچھائی نہیں بن جائے گی وہ بُرائی ہی رہے گی ۔
ہم سب انسان ہیں غلطی اور گناہ ہم سب سے ہی ہوجاتے ہیں ۔لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم مکمل طور پر گناؤں میں ہی ڈوب جائے ۔
ہر برائی اپنے ساتھ مختلف قسم کے سائیڈ افیکٹ بھی لے کے آتی ہے ۔ہوسکتا ہے ویلنٹائن ڈے آج اتنا خطرناک نہ ہو جتنا آنے والے وقتوں میں خطرناک ہو سکتا ہےہماری آنےوالی نسل کے لیئے ۔آج ہمارے معاشرے میں برائیوں پر شرم تو ہے لیکن کل یہ شرم بھی نہیں رہے گی ۔


بظاہر تو اس دن کو منانے میں کوئی مضائقہ نظر نہیں آتا اگر اس دن کو محرم رشتوں کے ساتھ منایا جائےتو لیکن ایسا نہیں ہے یہ ویلنٹائن ڈے ہر نوجوان لڑکا اور لڑکی منا رہے ہیں جو کہ معاشرتی بے راہ روی کو جنم دے رہاہے۔معاشرے میں بگاڑ کا سبب بن رہا ہے۔j
آج کل کے دور میں محرم رشتوں کے علاوہ کوئی بھی شخص اتنا قابل اعتبار نہیں ہے کہ آپ اُس کے ساتھ اپنی بیٹی یا بہن کو ڈیٹ پر جانے کی اجازت دے دو :)
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
محمداحمد بھائی
پھر بذریعہ تہوار کسی بُرائی کو رواج دینا کون سی اچھی بات ہے۔ ہمارے ہاں ویلنٹائن کے نام پر کیا کچھ نہیں ہوتا (اب کوئی یہ نہ کہے کہ یہ محبت کے فروغ کا دن ہے۔ پاکستان اور دنیا بھر میں جو ہم دیکھ رہے ہیں یہ بے حیائی کے فروغ کا دن ہے۔) کم از کم مشرقی معاشرے میں ان سرگرمیوں کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا۔ پھر آپ میں سے کوئی پسند کرے گا کہ آپ یا آپ کے گھر کا کوئی شخص اس قسم کی سرگرمیوں میں مبتلا ہو، کم از کم میں تو پسند نہیں کروں گا۔
نیلم آپی
بظاہر تو اس دن کو منانے میں کوئی مضائقہ نظر نہیں آتا اگر اس دن کو محرم رشتوں کے ساتھ منایا جائےتو لیکن ایسا نہیں ہے یہ ویلنٹائن ڈے ہر نوجوان لڑکا اور لڑکی منا رہے ہیں جو کہ معاشرتی بے راہ روی کو جنم دے رہاہے۔معاشرے میں بگاڑ کا سبب بن رہا ہے۔j
آج کل کے دور میں محرم رشتوں کے علاوہ کوئی بھی شخص اتنا قابل اعتبار نہیں ہے کہ آپ اُس کے ساتھ اپنی بیٹی یا بہن کو ڈیٹ پر جانے کی اجازت دے دو :)

اس چیز کو میں بھی پسند نہیں کرتا۔
آپ محرم رشتوں کے ساتھ مناؤ، مجھے کوئی مسئلہ نہیں۔
باقی جس محبت کو میں کوٹ کیا ہے آپ کے جوابات میں سے، وہ تو "ہوس" ہے اور میں خود بھی اس کا مخالف ہوں۔
مگر صرف ایک چیز کو اتنا کوسنا، تنقید کرنا جبکہ باقی کو برائی جانتے ہوئے بھی اپنا لینا مجھے تو سمجھ نہیں آیا۔
معاشرتی بے راہروی اور برائی کی بات کریں تو "جہیز" کتنی بڑی لعنت ہے لیکن بڑے بڑے مولوی حضرات بھی گریز نہیں کرتے۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
محمداحمد بھائی
پھر بذریعہ تہوار کسی بُرائی کو رواج دینا کون سی اچھی بات ہے۔ ہمارے ہاں ویلنٹائن کے نام پر کیا کچھ نہیں ہوتا (اب کوئی یہ نہ کہے کہ یہ محبت کے فروغ کا دن ہے۔ پاکستان اور دنیا بھر میں جو ہم دیکھ رہے ہیں یہ بے حیائی کے فروغ کا دن ہے۔) کم از کم مشرقی معاشرے میں ان سرگرمیوں کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا۔ پھر آپ میں سے کوئی پسند کرے گا کہ آپ یا آپ کے گھر کا کوئی شخص اس قسم کی سرگرمیوں میں مبتلا ہو، کم از کم میں تو پسند نہیں کروں گا۔
نیلم آپی
بظاہر تو اس دن کو منانے میں کوئی مضائقہ نظر نہیں آتا اگر اس دن کو محرم رشتوں کے ساتھ منایا جائےتو لیکن ایسا نہیں ہے یہ ویلنٹائن ڈے ہر نوجوان لڑکا اور لڑکی منا رہے ہیں جو کہ معاشرتی بے راہ روی کو جنم دے رہاہے۔معاشرے میں بگاڑ کا سبب بن رہا ہے۔j
آج کل کے دور میں محرم رشتوں کے علاوہ کوئی بھی شخص اتنا قابل اعتبار نہیں ہے کہ آپ اُس کے ساتھ اپنی بیٹی یا بہن کو ڈیٹ پر جانے کی اجازت دے دو :)

اس چیز کو میں بھی پسند نہیں کرتا۔
آپ محرم رشتوں کے ساتھ مناؤ، مجھے کوئی مسئلہ نہیں۔
باقی جس محبت کو میں کوٹ کیا ہے آپ کے جوابات میں سے، وہ تو "ہوس" ہے اور میں خود بھی اس کا مخالف ہوں۔
مگر صرف ایک چیز کو اتنا کوسنا، تنقید کرنا جبکہ باقی کو برائی جانتے ہوئے بھی اپنا لینا مجھے تو سمجھ نہیں آیا۔
معاشرتی بے راہروی اور برائی کی بات کریں تو "جہیز" کتنی بڑی لعنت ہے لیکن بڑے بڑے مولوی حضرات بھی گریز نہیں کرتے۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
پھر کیا میں اور آپ محبت کے لئے حضرتِ ویلنٹائن کے محتاج ہیں۔ یا ہمارے ہاں اس سے پہلے محبت کا کوئی تصور ہی نہیں ملتا ہے

جب ہم دوسرے اہم دن ایک ہی دن مناتے ہیں تو اس پہ کیا مسئلہ ہے۔
جب کینسر کی روک تھام کے لیے لوگوں میں شعور بیدار کرنے کے لیے ایک دن ہو سکتا ہے، تو ویلنٹائن کے لیے کیوں نہیں۔
کیا باقی دنوں میں کینسر وغیرہ کے متعلق میں ہم میں شعور ختم ہو جاتا ہے؟
 

شمشاد

لائبریرین
جو بھی غیر شرعی رسم ہے وہ نہیں منانی چاہیے۔ چاہے میں شادی بیاہ کی رسمیں ہوں یا اور کوئی۔
اللہ تعالٰی سے ہدایت مانگنی چاہیے اور سیدھے رستے پر چلے کی توفیق مانگنی چاہیے۔

اکثریت اگر ایک غلط کام کرتی ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ کام جائز ہو گیا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
جب ہم دوسرے اہم دن ایک ہی دن مناتے ہیں تو اس پہ کیا مسئلہ ہے۔
جب کینسر کی روک تھام کے لیے لوگوں میں شعور بیدار کرنے کے لیے ایک دن ہو سکتا ہے، تو ویلنٹائن کے لیے کیوں نہیں۔
کیا باقی دنوں میں کینسر وغیرہ کے متعلق میں ہم میں شعور ختم ہو جاتا ہے؟
کینسر کا دن منانا، ٹریفک کا دن منانا اور کوئی بھی ایسا دن منانا جو تعمیری ہو، جس سے عوام میں اچھا شعور اُجاگر ہوتا ہو، کسی کا بھلا ہوتا ہو وہ تو جائز ہے۔

دین اسلام اتنا سخت اور کٹر نہیں ہے جتنا مُلا نے بنا رکھا ہے۔ اس میں بہت آسانیاں ہیں اور بہت نرمیاں ہیں۔

ویلنٹائن دن منانے میں مجھے تو کوئی فائدہ نظر نہیں آتا سوائے اس کے کہ اس کے بے حیائی کا دن کہہ کر منایا جائے۔
 

نیلم

محفلین
محمداحمد بھائی

نیلم آپی


اس چیز کو میں بھی پسند نہیں کرتا۔
آپ محرم رشتوں کے ساتھ مناؤ، مجھے کوئی مسئلہ نہیں۔
باقی جس محبت کو میں کوٹ کیا ہے آپ کے جوابات میں سے، وہ تو "ہوس" ہے اور میں خود بھی اس کا مخالف ہوں۔
مگر صرف ایک چیز کو اتنا کوسنا، تنقید کرنا جبکہ باقی کو برائی جانتے ہوئے بھی اپنا لینا مجھے تو سمجھ نہیں آیا۔
معاشرتی بے راہروی اور برائی کی بات کریں تو "جہیز" کتنی بڑی لعنت ہے لیکن بڑے بڑے مولوی حضرات بھی گریز نہیں کرتے۔
نہیں ایسا نہیں ہے کہ صرف ویلنٹائن پہ ہی اعتراض کیا جارہا ہے ہر برائی پہ اُنگلی ضرور اُٹھتی ہے ۔جہیز دینا لعنت تو ہوسکتا ہے لیکن گناہ اور حرام نہیں ہے ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
جب ہم دوسرے اہم دن ایک ہی دن مناتے ہیں تو اس پہ کیا مسئلہ ہے۔
جب کینسر کی روک تھام کے لیے لوگوں میں شعور بیدار کرنے کے لیے ایک دن ہو سکتا ہے، تو ویلنٹائن کے لیے کیوں نہیں۔
کیا باقی دنوں میں کینسر وغیرہ کے متعلق میں ہم میں شعور ختم ہو جاتا ہے؟

یعنی کینسر کا دن اور ویلنٹائن کے دن کی افادیت ایک سی ہے۔

دیکھیے۔ جب آپ کہتے ہیں کہ ہوس کو آپ اچھی نظر سے نہیں دیکھتے۔ جب آپ کہتے ہیں کہ نامحرم لوگوں کا اس طرح اختلاط آپ کو پسند نہیں تو پھر اور ویلنٹائن میں کیا ہوتا ہے۔ کیا ویلنٹائن میں ڈیٹس لگانا، نامحرم لوگوں سے تعلقات بڑھانا اور دیگر بے حیائی کے فعل نہیں ہوتے۔

دوسرے لوگوں کی ثقافت کے لئے خود کو دھوکہ دینا کیا معنی رکھتا ہے۔ آپ کو کیا دلچسپی ہے حضرتِ ویلنٹائن سے۔ کیا وہ آپ کے نزدیک کوئی قابلِ اتباع شخص تھا، کوئی معتبر شخص تھا۔ پھر ایسی کیا بات ہے کہ آپ بھیڑ چال کا شکار ہونا چاہ رہے ہیں۔ یا آپ صرف اس ضد میں ویلنٹائن منائیں گے کہ کچھ لوگ اس کے شدید مخالف ہیں اور اُن کا رد کرنا ضروری ہے۔ آپ کی اپنی بھی تو سوچ ہونی چاہیے نا!

اچھا مجھے بتائیے کہ میں اگر گھر پر اپنی ماں یا بہن کو ہیپی ویلنٹائن ڈے کہوں تو اُنہیں کیا بتاؤں کہ یہ ویلنٹائن ڈے کیا ہوتا ہے۔ اس کے پیچھے کیا کہانی ہے، اگر کسی شخص نے کسی حاکم سے بغاوت کرکے شادی کی تھی تو اُس کا میری، میرے گھر والوں کے ساتھ محبت سے کیا واسطہ ہے۔

آپ کو ویلنٹائن میں ایسی کیا کشش نظر آتی ہے؟؟؟

سچ پوچھیے تو یہ چور دروازے ہیں بے حیائی پھیلانے کے۔ اگر آپ کہیں کہ یہ تو دو پریمیوں کی ملاقات کو قانونی بنانے کا طریقہ ہے تو پھر لوگ شاید اس پر اعتراض کریں گے۔ لیکن جب آپ کہتے ہیں کہ ویلنٹائن محبت کے فروغ کا دن ہے تو محبت کے نام پر کون کافر ہے جو اعتراض کرے۔

تاہم اگرآپ چاہیں تو دیکھ سکتے ہیں کہ یہ حرکتیں آگے جا کر کیا گُل کھلائیں گی۔
 
دین اسلام اتنا سخت اور کٹر نہیں ہے جتنا مُلا نے بنا رکھا ہے۔ اس میں بہت آسانیاں ہیں اور بہت نرمیاں ہیں۔
یاحیرت! آپ بھی ایسی باتیں کرتے ہیں۔
چلیں آہستہ آہستہ ہی سب کے نظریات اور انداز تکلم کا اندازہ ہوگا۔
 
نہیں ایسا نہیں ہے کہ صرف ویلنٹائن پہ ہی اعتراض کیا جارہا ہے ہر برائی پہ اُنگلی ضرور اُٹھتی ہے ۔جہیز دینا لعنت تو ہوسکتا ہے لیکن گناہ اور حرام نہیں ہے ۔
جہیز مانگنا بے شرمی ہے مگر دینا ایک الگ فعل ہے، میرے خیال میں جہیز دینے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ البتہ اسے لازمی قرار دے دینا معاشرے کے لیے حد درجے ضرر رساں ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
محمداحمد بھائی

نیلم آپی



مگر صرف ایک چیز کو اتنا کوسنا، تنقید کرنا جبکہ باقی کو برائی جانتے ہوئے بھی اپنا لینا مجھے تو سمجھ نہیں آیا۔

اس بات کی وضاحت درکار ہے۔ اس فورم پر ہمارے 8507 پیغامات ہیں، کیا آپ نشاندہی کریں گے کہ ہم نے ایسا کیا کیا ہے ؟ جو ہم سے غلط کو غلط کہنے کا حق چھینا جا رہا ہے۔

محمداحمد بھائی اور نیلم آپی
امید ہے آپ نے میری باتوں کا برا نہیں منایا ہو گا اور ہمیں اس گفتگو سے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا۔:)


:)
 
Top