ویلنٹائن ڈے ہماری عید نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اصلاح کی درخواست

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

راجہ

محفلین
یہ عید منانا کیسا ہے
یہ یوم محبت کس کا ہے
اپنا ہے یا غیروں کا؟

گر اپنا ہے تو ہر مسجد سے
کیوں اس کی صدائیں آتی نہیں؟
کیوں دین کے مصدر و ماخذ کے
سب پنے اس سے خالی ہیں؟
کیوں مائیں اپنے بچوں کو اس کی گھٹی پلاتی نہیں
کیوں بہنیں اپنے بھائیوں کو ، اس دن کی لوری سناتی نہیں
یہ بات عیاں ہے، ظاہر ہے یہ عید ہمارے عید نہیں

جب مان لیا ہم سب نے کہ
نہ یوم محبت اپنا ہے ، نہ عید ہماری عید ہے یہ

پھر اس کا اتنا شورہے کیوں؟
اس دن کو منانے کی خاطر ، پھر اتنا زیادہ زورہے کیوں؟
ہم اپنے رب کی بغاوت میں ، کیوں ان سے محبت کرتے ہیں؟
کیوں پیار محبت کے پردے میں ، اقدار کا سودا کرتے ہیں؟

کچھ ہوش کرو اے اہل وطن ہم کس حال میں زندہ رہتے ہیں
ہر سمت یہاں پر لاشیں ہیں، ہر آنکھ سے آنسو بہتے ہیں

جرم ہمارا غفلت ہے، مال و جاہ سے محبت ہے
غیر اللہ کی تقلید یں اور اپنے رب سے بغاوت ہے

گر چاہتے ہیں ہم کہ دن بدلیں، چہروں پہ ہنسی کے پھول کھلیں
تو آو چلو گھر رب کے چلیں
کریں توبہ اپنے گناہوں سے اور درپر اپنے رب کے گریں
نہ یوم محبت اپنا ہے نہ عید ہماری عید ہے یہ
مت کھانا دھوکہ مغرب سے راجہ کی تاکید ہے یہ


کل ویلنٹائن کے بارے میں اک مضمون لکھا، آج اس کے متعلق خیال آیا تو سوچا چلو اس کا خلاصہ بھی لکھ دیا جائے کیوں کہ مضمون قریبا 1550 الفاظ پر مشتمل تھا
یہ خلاصہ آزاد سی نظم کی صورت میں نکلا

اہل فن سے رہنمائی کی درخواست ہے

شکریہ
اپ کا بھائی
 

راجہ

محفلین
یہ عرض کرتا چلوں کہ یہ میری دوسری کوشش ہے منظوم لکھنے کی اس لئے ہو سکتا ہے کہ سارا ہی غلط ہو ، اساتذہ فن اور ماہرین کی خصوصی توجہ درکار ہو گی

پیشگی شکریہ قبول کیجئے
 

راجہ

محفلین
سلام مسنون مکرمی شمشاد صاحب
مضمون بھی شائع کر دوں گا
یہ اساتذہ فن سے رہنمائی کے لئے پیش کیا ہے، ویلنٹائن ڈے آنے دیں ان شاء اللہ مضمون بھی پیش کر دوں گا

و السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
 

فاتح

لائبریرین
ایک تو ہم ہر کام کو اسلام اور کفر کی جنگ کا میدان بنا دیتے ہیں۔
ویلنٹائن منانا اپنے رب سے بغاوت۔۔۔ حد ہو گئی یعنی:)

نظم کے اوزان کی حد تک اس میں فعلن فعلن کی تکرار ہے لیکن کہیں کہیں درمیان غچہ کھا گئے ہیں۔
 

فاتح

لائبریرین
آپ نے دوبارہ نہیں بلکہ سہ بارہ ارسال کیا ہے یہی کلام۔ خیر منتظمین انھیں یکجا کر دیں گے۔ میں آپ کے کھولے ہوئے پہلے دھاگے میں رائے دے چکا ہوں۔
 

مغزل

محفلین
راجہ ( ثالث) صاحب ، محفل میں خوش آمدید آپ کا منظوم کلام نظر نواز ہوا ، مبارکباد قبول کیجے ، محفل میں الف عین اور وارث صاحبان نئے لکھنے والوں کی اصلاح فرماتے ہیں ، سو انتظار کر تےہیں ۔
 

الف عین

لائبریرین
فاتح نے نشان دہی تو کر دی ہے کہ کچھ مصرعوں کے اوزان خطا ہو گئے ہیں۔
یہ مصارع بحر سے خارج ہیں۔
کیوں مائیں اپنے بچوں کو اس کی گھٹی پلاتی نہیں (کبھی اس کی گھٹی۔۔۔ سے درست ہو سکتا ہے
کیوں پیار محبت کے پردے میں ، اقدار کا سودا کرتے ہیں؟
(یوں کر سکتے ہیں۔۔ کیوں پیار کے جھوٹے پردے میں ، اقدار کا سودا کرتے ہیں؟
کچھ ہوش کرو اے اہل وطن ہم کس حال میں زندہ رہتے ہیں (ہم کیسے زندہ۔۔۔ سے درست ہو سکتا ہے

جرم ہمارا غفلت ہے، مال و جاہ سے محبت ہے
غیر اللہ کی تقلید یں اور اپنے رب سے بغاوت ہے
یوں کر دیں
بس جرم ہمارا غفلت ہے، جو مال و جاہ سے الفت ہے
غیر اللہ کی تقلیدیں ہیں اور اپنے رب سے بغاوت ہے

مت کھانا دھوکہ مغرب سے راجہ کی تاکید ہے یہ
آزاد نظم میں مقطع کی کیا ضرورت؟ جس کی وجہ سے یہ وزن سے باہر جا رہا ہے۔
مت کھانا دھوکہ مغرب سے اتنی سی مری تاکید ہے یہ
قسم کے کسی مصرع سے دور کی جا سکتی ہے۔
باقی مصرع کم از کم وزن میں ہیں اگرچہ کہیں بہتری کی گنجائش ہے۔
یہ محض فن کے نکتۂ نظر سے۔۔
موضوع کے نکتۂ نظر سے، یہ محض ہند و پاک میں ’یومِ عاشقاں‘ ہے۔ یہاں امریکہ میں ماں باپ بچوں کے لئے اور بچے ماں باپ کے لئے، شاگرد استاد کو اور استاد شاگرد کو، غرض جہاں بھی محبت کا اظہار ممکن ہے، وہاں اس دن کی اہمیت ہے۔ ہم نے اس کی تقلید کرنے میں اسے محض مرد عورت کی محبت بنا دیا ہے۔
ویسے غیر مذہب کی تقلید کرنے کے بارے میں متفق ہوں۔ اس کے منانے کا ہند و پاک میں کوئی جواز نہیں لیکن اس کا اس طرح غلط فہمی کے ساتھ مذاق اڑانا غلط ہے۔ یہ میری ذاتی رائے ہے۔ کہیں اس بات پر بحث نہ ہونے لگے، اس صورت میں پیشگی معذرت۔
میرا یہاں آنا محض اصلاح شاعری کے لئے تھا، اصلاحَ معاشرہ کیے لئے نہیں!!!
 

راجہ

محفلین
راجہ ( ثالث) صاحب ، محفل میں خوش آمدید آپ کا منظوم کلام نظر نواز ہوا ، مبارکباد قبول کیجے ، محفل میں الف عین اور وارث صاحبان نئے لکھنے والوں کی اصلاح فرماتے ہیں ، سو انتظار کر تےہیں ۔

السلام علیکم
مکرمی مغل صاحب
محبتوں کا، چاہتوں کا اور عنایتوں کا شکریہ

اساتذہ کا انتظار ہے، چونکہ میں ایک تو نووارد ہوں اور پھر آداب سخن سے بالکل نابلد، اس لئے اساتذہ کو زیادہ توجہ دینی پڑے گی۔
 

راجہ

محفلین
قابل صد احترام الف عین صاحب
عقیدتوں بھرا سلام پیش خدمت ہے
اس بھرپور توجہ کے لئے میں شکر گزار ہوں اور دعا گو ہوں کہ اللہ آپ کی صلاحیتوں، عمر، علم اور وقت میں برکت عطا فرمائے ۔۔ آمین

جیسا کہ پہلے عرض کیا کہ میں شاعر نہیں ہوں، اور مذکورہ بالا پیشکش آمد نہیں بلکہ آورد ہے اس لئے فنی اعتبار سے یہ بہت نامکمل ہو گی، لیکن آپ حضرات کی رہنمائی میں بہتری کی صورت بہر حال ممکن ہے اس ہے یہاں پیش کر دیا۔
اس کی قطع و برید میں آپ کسی قسم کے جذبہ ترحم کو بیدار نہ ہونے دیں بلکہ جس قدر ہو سکے اس کی چھوٹی سے چھوٹی غلطی کی بھی نشاندہی کر دیں اگر وقت آپ کو اجازت دے تو
کیوں کہ یہ میری ابتداء ہے، اگر پہلی اینٹ ہی ٹیڑھی ہو گئی تو ساری عمارت میں کجی رہے گی۔

آپ کی رہنمائی کی روشنی میں اسے درست کر لوں گا۔ اور آپ کی جانب سے مزید رہنمائی کا انتظار رہے گا

آپ کے لئے دعا گو

و السلام
 

راجہ

محفلین
بعد از اصلاح
مکرمی الف عین صاحب کی رہنمائی کی روشنی میں تصحیح کے بعد کا منظر

ویلنٹائن ڈے ہماری عید نہیں

یہ عید منانا کیسا ہے
یہ یوم محبت کس کا ہے
اپنا ہے یا غیروں کا؟

گر اپنا ہے تو ہر مسجد سے
کیوں اس کی صدائیں آتی نہیں؟
کیوں دین کے مصدر و ماخذ کے
سب پنے اس سے خالی ہیں؟
کیوں مائیں اپنے بچوں کو کبھی اس کی گھٹی پلاتی نہیں
کیوں بہنیں اپنے بھائیوں کو ، اس دن کی لوری سناتی نہیں
یہ بات عیاں ہے ظاہر ہے یہ عید ہمارے عید نہیں

جب مان لیا ہم سب نے کہ
نہ یوم محبت اپنا ہے ، نہ عید ہماری عید ہے یہ

پھر اس کا اتنا شور ہے کیوں؟
اس دن کو منانے کی خاطر ، پھر اتنا زیادہ زورہے کیوں
ہم اپنے رب کی بغاوت میں، کیوں ان سے محنت کرتے ہیں
کیوں کے جھوٹے پردے میں ، اقدار کا سودا کرتے ہیں

کچھ ہوش کرو اے اہل وطن ہم کیسے زندہ رہتے ہیں
ہر سمت یہاں پر لاشیں ہیں، ہر آنکھ سے آنسو بہتے ہیں

بس جرم ہمارا غفلت ہے، جو مال و جاہ سے الفتہے
غیر اللہ کی تقلید یں ہیں اور اپنے رب سے بغاوت ہے

گر چاہتے ہیں ہم کہ دن بدلیں، چہروں پے ہنسی کے پھول کھلیں
تو آو چلو گھر رب کے چلیں
کریں توبہ اپنے گناہوں کی اور درپے اپنے رب کے گریں
نہ یوم محبت اپنا ہے نہ عید ہماری عید ہے یہ
مت کھانا دھوکہ مغرب سے اتنی سی میر ی تاکید ہے یہ​
 

فاتح

لائبریرین
راجہ ( ثالث) صاحب ، محفل میں خوش آمدید آپ کا منظوم کلام نظر نواز ہوا ، مبارکباد قبول کیجے ، محفل میں الف عین اور وارث صاحبان نئے لکھنے والوں کی اصلاح فرماتے ہیں ، سو انتظار کر تےہیں۔
اپنی حدود سے تجاوز کرنے پر ہماری اوقات معین فرمانے پر آپ کا شکریہ جناب۔ آئندہ ہماری مجال ہے کہ اس طرح کی غلطی کریں۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
آج کل ہر آدمی آتے ہی اپنے فتوے بازی کا آغاز کر دیتا ہے۔ یہ بھی نہیں دیکھا جاتا کہ کس جگہ کیا پوسٹ کرنا چاہیے۔
محفل ادب کے منتظمین سے گزارش ہے کہ یہاں صورتحال کو کنٹرول میں رکھیں۔
 

راجہ

محفلین
سلام مسنون مکرمی نبیل صاحب
اچھا ہوا آپ تشریف لے آئے اب حالات کہیں نہیں جاتے
یہاں یہ صرف اساتذہ فن سے رہنمائی کے لئے پوسٹ کیا گیا ہے، باقی باتیں ضمنا آ گئی ہیں ان میں لڑی شروع کرنے والا کسی طور ذمہ دار نہیں

شکریہ مہربانی کرم
و السلام
محتاج اسلاح و دعا
 

مغزل

محفلین
فاتح بھائی ، سلامت رہیں۔
سب سے پہلے تو معذرت کہ یہ لڑی آج ہی دیکھی، موجودہ لڑی پر میرے غیا ب میں جانے کیا کیا ہوتا رہا۔ مذکورہ مراسلے میں آپ کا نام شامل نہ کرنا کوئی بد نیتی نہیں بلکہ لاشعوری طور پر ایسا ہوا کہ عام طور پر بابا جانی اور وارث صاحب ہی یہ فریضہ انجام دیتے ہیں ، وگرنہ آپ اور سخنور بھائی بھی نہ صرف فن پر عبور رکھتے ہیں بلکہ طفلانِ مکتب کی رہنمائی فرماتے ہیں عام چونکہ عام طور پر کم کم کرم فرماتے ہیں اور سخنور بھیا ازخود گریز کرتے ہیں لہذا میرے سامنے صرف دوہی نام آتے ہیں اور ایسا ہی ہوا کہ لاشعوری طور پر آپ کا نام شامل ہونے سے رہ گیا۔، اب محفل میں یعقوب آسی صاحب بھی بنفسِ نفیس تشریف لاچکے ہیں یہ مناصب آپ ہی کے ہیں، ۔ میں صمیمِ قلب سے معذرت خوا ہ ہوں کہ میرے مراسلہ کا آپ تک یہ تاثر پہنچا، ممکن تھا کہ لڑی ( محفل میں آناشاید نہ ہونے کے برابر تھا ان دنوں ) کی ابتداء ہی میں میری نظر پڑ جاتی تو میں اپنا مراسلہ مدون کردیتا اور نوبت یہاں تک نہ پہنچتی، بہر کیف میں ایک بار پھر آپ سے صمیمِ قلب سے معذرت خواہ ہوں۔ امید ہے وضاحت کو قبول کیجے گا اور صرفِ نظر کیجے گا۔ ( ذپ میں یا فون پر آپ کا منتظر رہوں گا)
آپ کا معترف، مداح ، مدح خواں اور بدنام نما نیک نام چھوٹا بھائی
م۔م۔مغل
( مذکورہ لڑی چونکہ مقفل تھی ، مگر وضاحت ضروری سو یہ اختیار استعمال کرنا پڑا، تاہم اپنے ہم منصب سخنور بھائی سے مشورے کے بعد لڑی کی آئندہ قسمت کا فیصلہ کیا جائے گا، الخ )
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top