وہ ہیں دلنواز ہوا کریں

اسد قریشی

محفلین
وہ ہیں دلنواز ہوا کریں ، وہ نوازتے ہیں کِسے؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔مجھے؟​
وہ ہیں بے قرار ہوا کریں، وہ تلاشتے ہیں کِسے؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔مجھے؟​
میں تو زخم ، زخم بہار ہوں، نہ تو برگ ہے نہی بار ہے​
مجھے کیا خبر کہ وہ اشک اشک سنوارتے ہیں کِسے؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔مجھے؟​
وہ ہر ایک شخص سے پُوچھنا، وہ پلٹ، پلٹ کے یوں دیکھنا​
کبھی چھُپ کے سکھیوں کی اُوٹ سے، وہ نہارتے ہیں کِسے؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔مجھے؟​
وہ اُداس ہیں، وہ ہیں مضطرب، اُنہیں چاہتوں کی تلاش ہے​
سو دُعا میں اپنے اُٹھا کے ہاتھ، وہ مانگتے ہیں کِسے؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔مجھے؟​
کریں قربتوں سے جو احتراز دبا کے دل میں محبتیں​
تو یہ کس طرح سے میں جان لوں، کہ وہ چاہتے ہیں کِسے؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔مجھے؟​
کہیں حسرتیں کہیں سسکیاں، کہیں ٹوٹے خوابوں کی کرچیاں​
مرے دل نے مجھ سے کہا اسد! یہ پُکارتے ہیں کِسے؟۔۔۔۔۔۔۔۔۔مجھے؟​
اسد​
04 اپریل 2012​
 

حمید

محفلین
بہت منفرد اور دلچسپ زمین ہے اور بہت اچھے اشعار نکالے ہیں- داد قبول ہو-
:نہارتے ہیں: کا مطلب مجھے نہیں معلوم، زیادہ معروف قافیہ لا سکتے تھے شاید-
مطلع خوبصورت ہے-
 

امر شہزاد

محفلین
وہ ہر ایک شخص سے پُوچھنا، وہ پلٹ، پلٹ کے یوں دیکھنا
کبھی چھُپ کے سکھیوں کی اُوٹ سے، وہ نہارتے ہیں کِسے؟۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ مجھے؟
 
Top