ووٹ دینے کا اصول

الف نظامی

لائبریرین
سوچا ہے کہ اس الیکشن میں ووٹ اس امیدوار کو دوں گا جس کی تعلیمی قابلیت سب سے زیادہ ہو۔

اس رائے کی بنیاد سرتاج عزیز کی کتاب کا یہ اقتباس ہے :

سیاسی لیڈر کی چار خوبیاں:
اکنامکس ،لاء ، میڈیسن، انجینئرنگ میں سے کسی ایک کا ماہر ہو اور زراعت ، پانی، صنعت، کمیونٹی ڈویلپمنٹ اور انسانی حقوق کا گہرا علم رکھتا ہو
اخلاقی اور مالیاتی حوالے سے دیانت کے اعلی معیار پر ہو ، پارلیمانی اداروں اور روایات کا انتہائی احترام کرتا ہو ،جمہوری اداروں میں باقاعدگی سے شرکت کرتا ہو، مہذب زبان استعمال کرے
پارلیمنٹ کے رکن کو کسی صورت پارلیمنٹ میں غلط بیانی نہیں کرنی چاہیے
پاکستان اور اس کے اداروں سے وفاداری شک و شبہ سے بالاتر ہو ذاتی اور سیاسی مفاد کو ملکی مفاد پر ترجیح نہ دے
Sartaj Aziz A Living Legend, page 41
-
آپ نے اس حوالے سے کیا اصول طے کیا ہے؟
اپنی قیمتی رائے سے آگاہ کیجیے ۔
بہت شکریہ !

متعلقہ:
تبدیلی نظام بمقابلہ تبدیلی اقتدار
ایک پڑھے لکھے آدمی کے پاس کیا ہے؟
ہارس ٹریڈنگ اور فلور کراسنگ کے خاتمہ کے لیے انتخابی نظام میں کیا اصلاحات کی جائیں؟
 
آخری تدوین:
میں نے تو یہ اصول طے کیا ہے کہ ہے جو امیدوار غیرمنصفانہ نظام، فسطائیت اور جبر کے خلاف کھڑا ہو گا اسے ووٹ دوں گا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
سیاسی لیڈر کی چار خوبیاں:
اکنامکس ،لاء ، میڈیسن، انجینئرنگ میں سے کسی ایک کا ماہر ہو اور زراعت ، پانی، صنعت، کمیونٹی ڈویلپمنٹ اور انسانی حقوق کا گہرا علم رکھتا ہو
اخلاقی اور مالیاتی حوالے سے دیانت کے اعلی معیار پر ہو ، پارلیمانی اداروں اور روایات کا انتہائی احترام کرتا ہو ،جمہوری اداروں میں باقاعدگی سے شرکت کرتا ہو، مہذب زبان استعمال کرے
پارلیمنٹ کے رکن کو کسی صورت پارلیمنٹ میں غلط بیانی نہیں کرنی چاہیے
پاکستان اور اس کے اداروں سے وفاداری شک و شبہ سے بالاتر ہو ذاتی اور سیاسی مفاد کو ملکی مفاد پر ترجیح نہ دے

Sartaj Aziz A Living Legend, page 41
 

الف نظامی

لائبریرین
اس بار امیدوار کو ووٹ دیتے وقت مندرجہ ذیل باتوں کو ذہن میں رکھیں:
امیدوار کی تعلیمی قابلیت کیا ہے؟
کیا وہ انتظامی امور کا تجربہ رکھتا ہے؟
معاشرے میں امیدوار کی عمومی شہرت کیسی ہے؟
عوام کے ساتھ اس امیدوار کا برتاو کیسا ہے؟
کیا اس نے علاقے میں فلاحی کام کروائے ہیں؟
 

الف نظامی

لائبریرین
میں نے تو یہ اصول طے کیا ہے کہ ہے جو امیدوار غیرمنصفانہ نظام، فسطائیت اور جبر کے خلاف کھڑا ہو گا اسے ووٹ دوں گا۔
نظام کی تبدیلی کسی سیاسی جماعت کے ایجنڈے پر نہیں ہے۔
اگر ایسا ہے تو اس جماعت کے منشور سے نظام کی تبدیلی کا نکتہ یہاں تحریر کریں

متعلقہ:
تبدیلی نظام بمقابلہ تبدیلی اقتدار
ایک پڑھے لکھے آدمی کے پاس کیا ہے؟
ہارس ٹریڈنگ اور فلور کراسنگ کے خاتمہ کے لیے انتخابی نظام میں کیا اصلاحات کی جائیں؟

 

زیک

مسافر
سیدھا سادا اصول ہے کہ جس پارٹی کو فوج کا بوٹ کچل رہا ہے اسے ووٹ دیں۔ مقصد یہ کہ ہر الیکشن میں فوج کو رد کریں
 

ظفری

لائبریرین
سیدھا سادا اصول ہے کہ جس پارٹی کو فوج کا بوٹ کچل رہا ہے اسے ووٹ دیں۔ مقصد یہ کہ ہر الیکشن میں فوج کو رد کریں
آپ نے جس رائے کی بنیاد پر جو اُصول مرتب کیئے ہیں ۔ آپ کا کیا خیال ہے ۔ اس معیار پرایساسیاسی لیڈر آپ کو پاکستان میں مل جائے گا ۔
 

ظفری

لائبریرین

علی وقار

محفلین
سیدھا سادا اصول ہے کہ جس پارٹی کو فوج کا بوٹ کچل رہا ہے اسے ووٹ دیں۔ مقصد یہ کہ ہر الیکشن میں فوج کو رد کریں
اسٹیبلشمنٹ سے نجات دُور کی بات لگتی ہے۔ کوئی حقیقی اینٹی اسٹیبلشمنٹ پارٹی مُلک میں موجود نہیں جس کا کوئی اثر و رسوخ بھی ہو۔ تحریک انصاف فی الوقت بظاہر اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہونے کا تاثر دے رہی ہے ، مگر مجھے شبہ ہے کہ یہ بھی کوئی راہ نکال لیں گے، ایک دو سال میں جیسا کہ نون لیگ نے اپنے لیے اسپیس پیدا کر لی، انہوں نے ووٹ کو عزت دو کا ناٹک بڑی دیر تک لگائے رکھا مگر اب تو وہ اسٹیبلشمنٹ کے سامنے بچھے بچھے جاتے ہیں اور اپنی پرانی جون میں واپس آ گئے ہیں۔ لگتا ہے کہ ہائبرڈ نظام تا دیر چلے گا۔
 
میرے خیال میں جس بھی وزیراعظم کو منتخب کریں
اُس میں یہ خوبیاں ضرور دیکھنی چاھئیے ۔
مسلمان ہو
ایماندار ہو۔
پڑھا لکھا ہو ۔
اور باہر ملک والوں کے ساتھ بہتر روابط قائم کرسکے ۔
اور ماضی میں بڑی بڑی غلطیاں نا کی ہوں۔
عوام کا خیر خواہ ہو اگر یہ خوبیاں بھی کسی میں پائی جائیں تو اُسے خوشی سے ووٹ دے دینا چاھئیے ۔
 
Top