وقت کا ضیاع

غنودگی ہی بھلی کہ کچھ کام تو ہو رہا ہے ویسے یہی لگن رہی تو جلد ہم لوگ کسی سنگ میل تک پہنچ سکیں گے اور لوگ جوق در جوق شامل ہوتے چلے جائیں گے۔ میں ویسے لوگوں کو قائل کرنے پر لگا تو ہوا ہوں۔ اسی بہانے اردو سے محبت کا کچھ قرض بھی ادا ہو تا ہے مگر تقریر کے بعد جواب تھا کہ تقریر بہت اچھی تھی مگر کام ذرا مشکل ہے، خیر حوصلہ جوان رہیں ہمارے تو جلد زیادہ کامیابی ہو گی۔ ہاں میں بھول گیا بتانا کہ ماورا بھی لکھ رہی ہیں “زاویہ “ اور پہلا باب جلد ہی پوسٹ کریں گی تو ایک اور ممبر بڑھ گیا۔

مزید کوشش بھی جاری ہے میں نے بھی رفتار پکڑ لی ہے ڈرتا ہوں کہیں فصیلِ وقت سے آگے نہ نکل جاؤں
:)
 

نبیل

تکنیکی معاون
رضوان نے کہا:
نبیل صاحب
سنبھا لیے ھمیں بھی اپنی فارسی بگھارنے کا موقع مل ہی گیا آپ اور سیدہ شگفتہ بطور خاص نشانہ پر ہیں کیونکہ ھماری ترکی بلکہ فارسی یہیں تمام ہو جاتی ہے۔
عرفی تو می اندیش زغوغاءِ رقیباں
آوازِ سگاں کم نہ کند رزقِ گداراء
(تصحیح سر آنکھوں پر لیکن یہ کارتوس بہت مدت مدید سے اپنے چلنے کا منتظر تھا اگر ھدف پھر بھی سلامت ہے تو سراسر قصور اُس کا اپناھے ھم سے مزید دشنام کی توقع عبث ہے)

رضوان، لیجیے جوابی شعر حاضر ہے:

مارا بغمزہ کشت و قضا را بہانہ ساز
خود سوئے ما ندید و حیا را بہانہ ساز

شعر کے بے محل ہونے سے کیا فرق پڑتا ہے، دو چار لوگ مرعوب ہی ہو جائیں گے اس سے۔ یہ یوسفی صاحب کہا کرتے تھے۔ :p
 
میں‌نے ابھی یہ دھاگا دیکھا ہے۔ اس امید پر دنیا قائم ہے کہ ہر صورت میں سے ایک راہ ہوتی ہےنکل بھاگنے کی پس آپ کی ثابت قدمی اور میانہ روی پر منحصر کہ آپ اسے پاتے ہیں‌کہ نہیں۔
وقت کا ضیاع تو نہیں کہا جاسکتا ہے کہ آج یہ محفلِ اردو واقعی محفل بن چکی ہے ورنہ ایک وقت تھا جب ادھر ہم “ چار ٹوٹروں“ ہواکرتے تھے۔
بحث و مباحثہ ہر کسی کا حق اور ہر جگہ مناسب ہے بس ذرا دوسروں کی عزت نفس کا خیال رکھا جائے۔ نبیل آپ کی میانہ روی کی طرز قابل تعریف ہے اور اگرکسی کو کوئی اعتراض ہے تو ہوتا رہے۔ “ سانوں کی“
 
ادھر ادھر کی باتیں

بورڈ پر ادھر ادھر کی باتیں واقعی بہت بڑھ گئی ہیں اور باتوں میں ہمیشہ کام دھرا رہ جاتا ہے۔ شکر ہے کہ منتظمین کی نظر میں فورم کا اصل مقصد ہے۔

نبیل اور زکریا واقعی اس وقت آپ کی ذمہ داریاں خاصا بڑھ گئی ہیں۔ ایک تو ہر پوسٹ کو پڑھنا اور پھر کچھ کام بھی جاری رکھنا۔ واقعی آپ کی جتنی ستایش کی جائے کم ہے۔

اس وقت اگر ایک نظر ڈالیں تو ہم دیکھتے ہیں کہ بورڈ میں تین طرح کی پوسٹ ہو رہی ہیں:

۔ گپ شپ
۔ مذہب، سیاست وغیرہ سے متعلق
۔ اردو کمپیوٹنگ سے متعلق

گویا اصل مقصد واقعی پسِ پشت جانے لگا ہے۔ ڈر ہے کہ آگے یہ مقصد مکمل ہائی جیک نہ ہوجائے۔ بہرحال لگتا ہے کہ فی الحال کچھ عرصے ایسے ہی معاملات چلتے رہیں گے۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
رضوان نے کہا:
نبیل صاحب
سنبھا لیے ھمیں بھی اپنی فارسی بگھارنے کا موقع مل ہی گیا آپ اور سیدہ شگفتہ بطور خاص نشانہ پر ہیں کیونکہ ھماری ترکی بلکہ فارسی یہیں تمام ہو جاتی ہے۔
عرفی تو می اندیش زغوغاءِ رقیباں
آوازِ سگاں کم نہ کند رزقِ گداراء
(تصحیح سر آنکھوں پر لیکن یہ کارتوس بہت مدت مدید سے اپنے چلنے کا منتظر تھا اگر ھدف پھر بھی سلامت ہے تو سراسر قصور اُس کا اپناھے ھم سے مزید دشنام کی توقع عبث ہے)


رضوان صاحب

چہ شعرِ خوب آوردہ اید ، از شما تشکر می کنیم

--------------------------------------------------------------------
آوازِ سگاں کم نہ کند رزقِ گداراء

آوازِ سگاں کم نہ کند رزقِ گداء را
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
محب علوی نے کہا:
سیدہ شگفتہ نے کہا:
farid rasheed kavi نے کہا:
محترمہ آپ بھی مس کر رہی ہیں ۔
زیاں ، اردو لفظ ہے معنی نقصان
ضیاء عربی لفظ ہے معنی روشنی
ضیاع ( اخیر میں عین ) معنی ہے نقصان ، اسی سے آتا ہے : ضائع کرنا ، (ضائع ، عربی کا اسم فاعل ہے )
نبیل نے ضیاع لکھا ہے ، ضیاء نہیں ۔


تصحیح کے لئے شکریہ کوی

ہمارا مقصد آپ کو مناظرے سے ہٹا کر تدریس کی جانب لانا ہے ، سمجھا کریں ناں :) اگر آپ مناسب سمجھیں تو ہم ہزاروں لفظی غلطیاں کرنے کو تیار ہیں :)

اسراع اور سرعت کا سوال لئے کب سے سوالیہ نشان ہیں کہیں سے کوئی جواب نہ آیا ؟

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
محترمہ اور مس کو آپ نے ایک ہی جگہ اکٹھا کر دیا یعنی شرق و غرب بیک وقت دونوں سے دلچسپی :)

ہائے فرید بازی لے گیا قسم سے کتنا سنہری موقع ہاتھ آیا تھا تصیح کا 8)

ایک تو سیدہ غلطیاں بھی تو بہت ہی کم کرتی ہیں خیر امید پر دنیا کام ہے ویسے فرید نے شاید گھبرا کر محترمہ اور مس کو اکھٹا کردیا اصل میں وہ کہنا چاہ رہے تھے کہ محترمہ آپ مس کر گئی ۔ اس کو اختصار کا جامہ پہناتے ہوئے انہوں نے آپ کو محترمہ مس کا لقب دے ڈالا۔

سیدہ ایک اور جگہ شعر کی تصیح کا میں منتظر ہوں ذرا دھیان دیجیے گا۔ :lol:

محب علوی
میں ہر ممکن کوشش کروں گی غلطیاں کرنے کی :)

-------------------------------------------------------------
شعر کی تصحیح کی ایک سے زائد جگہوں پر ضرورت ہے اور امید ہے کہ راویانِ شعر نظرِ ثانی فرمائیں گے
 

زیک

مسافر
ادھر ادھر کی باتیں

شارق مستقیم نے کہا:
نبیل اور زکریا واقعی اس وقت آپ کی ذمہ داریاں خاصا بڑھ گئی ہیں۔ ایک تو ہر پوسٹ کو پڑھنا اور پھر کچھ کام بھی جاری رکھنا۔

میرا خیال ہے اب ناظمین یعنی moderators کو آگے بڑھنا پڑے گا اور کچھ مزید ذمہ‌داری سنبھالنی پڑے گی۔ میں اس سلسلے میں جلد کچھ لکھوں گا۔
 

رضوان

محفلین
رضوان صاحب

چہ شعرِ خوب آوردہ اید ، از شما تشکر می کنیم

--------------------------------------------------------------------
آوازِ سگاں کم نہ کند رزقِ گداراء

آوازِ سگاں کم نہ کند رزقِ گداء را[/quote]


شکریہ تصحیح کا مگر ایک احسان اور کردیں کہ دوسرے مصرعے(از شما تشکر می کنیم) کا سلیس ترجمہ ہو جائے تو کچھ ہمارے پلے بھی پڑ جائے گا، اگر آپ کا مقصد فارسی اشعار سے وہی نہیں جو محترم مختار مسعود کا بقول مشتاق احمد یوسفی ہوتا تھا!
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
لغت:

از = سے
شما = آپ
تشکر = تشکر ، شکریہ
می کنیم = کرتے ہیں


بامحاورہ ترجہ:

ہم آپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

ہم آپ کے مشکور ہیں۔

آپ کا شکریہ۔

-----------------------------------------------------
فارسی میں ہم کے لئے ما کا لفظ ہے جو اس جملے از شما تشکر می کنیم میں استعمال نہیں ہوا اور اس (ما = ہم) کی تشخیص می کنیم سے ہوگئی ہے فارسی قواعد کی رُو سے۔
 

الف عین

لائبریرین
یہ سب پرانی فارسی ہے شگفتہ۔ شاید یاد ہوگا کہ ابن انشاء نے لکھا ہے کہ آج کل کوئی اتنا لمبا اظہار تشکر نہیں کرتا ’سب ’مرسی‘ کہہ کر الگ ہو جاتے ہیں‘
ویسے پہلے بھی )اور اب بھی کبھی کبھی) محض ’متشکرم‘ کہا جاتا ہے۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
اعجاز اختر نے کہا:
یہ سب پرانی فارسی ہے شگفتہ۔ شاید یاد ہوگا کہ ابن انشاء نے لکھا ہے کہ آج کل کوئی اتنا لمبا اظہار تشکر نہیں کرتا ’سب ’مرسی‘ کہہ کر الگ ہو جاتے ہیں‘
ویسے پہلے بھی )اور اب بھی کبھی کبھی) محض ’متشکرم‘ کہا جاتا ہے۔



اعجاز اختر صاحب

متشکرم برائے نظر دادن شما (آپ کی رائے دہی کے لئے مشکور ہوں۔)

دراصل رضوان صاحب اور ان کے ذوقِ انتخاب کے شایانِ شان نہیں تھا کہ میں مرسی کہہ کے الگ ہوجاتی ۔

مرسی دراصل فرانسیسی اثرات کا نتیجہ ہے اور اگر میں غلطی پر نہیں ہوں تو عام طور پر بورژوائی طبقہ اور اس کے متاثرین ہی اکثر اس کا استعمال کرتے ہیں اور عرف عام (کسی حد تک مرسی کے استعمال کےساتھ ساتھ) ، اور اصل سے منسلک رہنے کو پسند کرنے والے کلاسیک انداز کو ترجیحا پسند و استعمال کرتے ہیں جیسے از شما تشکر می کنم (واحد متکلم) ، از شما تشکر می کنیم (جمع متکلم) ، متشکرم (واحد متکلم) ، متشکریم (جمع متکلم) ۔

اور اگر کتابی فارسی اور عام بول چال کے فارسی لہجہ کی بات کی جائے تو ان دونوں میں جو فرق ملتا ہے وہ اپنی جگہ ایک نہایت دلچسپ بحث ہے۔

باز ھم از شما تشکر می کنم
 
Top