وزیراعظم عمران خان کی 20 رکنی کابینہ کا اعلان

زیک

مسافر
جب عمران خان نواز شریف پر الزام لگاتے تھے تو لیگی کہتے تھے ہم نہیں مانتے، عدالت جاؤ، وہ فیصلہ کرے گی۔ عدالت نے فیصلہ سنا دیا تو کہنے لگے ہم نہیں مانتے، عوام فیصلہ کرے گی۔ عوام نے الیکشن میں فیصلہ سنا دیا تو کہنے لگے ہم الیکشن نتائج کو نہیں مانتے، عدالت فیصلہ کرے۔ o_O
آپ صرف آئیں بائیں شائیں ہی کرتے ہیں یا کوئی کام کی بات بھی؟
 

جاسم محمد

محفلین
آپ صرف آئیں بائیں شائیں ہی کرتے ہیں یا کوئی کام کی بات بھی؟
پاناما لیکس 2016 میں منظر عام پر آئےتھے۔ عمران خان نے نواز شریف سے وضاحت مانگی۔ انہوں نے پارلیمان میں آئیں بائیں شائیں کر دی۔ لیگیوں نے عدالت سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا۔ عمران خان نے عدالت میں پٹیشن ڈال دی۔ نواز شریف نے قوم سے خطاب میں کہا کہ وہ خود کو احتساب کے لیے پیش کرتے ہیں۔ عدالت جو فیصلہ کرے گی قبول کریں گے۔ عدالت نے 2017 میں فیصلہ سنا دیا۔ نواز شریف نے ریپوٹوشن کی پرواہ کئے بغیر فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا اور کیوں نکالا تحریک چلائی۔ بعد میں فوج اور خفیہ اداروں کو اپنی کمپین میں گھسیٹا۔ کہا وہ ان 5 ججوں کے فیصلوں کو نہیں مانتے۔ کروڑ ہا عوام فیصلہ کرے۔ عوام نے 2018 الیکشن میں اپنا فیصلہ سنا دیا۔ اب شہباز شریف کہتے ہیں وہ الیکشن نتائج کو نہیں مانتے عدالت تحقیق کرے۔
 
پاناما لیکس 2016 میں منظر عام پر آئےتھے۔ عمران خان نے نواز شریف سے وضاحت مانگی۔ انہوں نے پارلیمان میں آئیں بائیں شائیں کر دی۔ لیگیوں نے عدالت سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا۔ عمران خان نے عدالت میں پٹیشن ڈال دی۔ نواز شریف نے قوم سے خطاب میں کہا کہ وہ خود کو احتساب کے لیے پیش کرتے ہیں۔ عدالت جو فیصلہ کرے گی قبول کریں گے۔ عدالت نے 2017 میں فیصلہ سنا دیا۔ نواز شریف نے ریپوٹوشن کی پرواہ کئے بغیر فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا اور کیوں نکالا تحریک چلائی۔ بعد میں فوج اور خفیہ اداروں کو اپنی کمپین میں گھسیٹا۔ کہا وہ ان 5 ججوں کے فیصلوں کو نہیں مانتے۔ کروڑ ہا عوام فیصلہ کرے۔ عوام نے 2018 الیکشن میں اپنا فیصلہ سنا دیا۔ اب شہباز شریف کہتے ہیں وہ الیکشن نتائج کو نہیں مانتے عدالت تحقیق کرے۔
یہ باتیں بالکل قابل تسلیم ہوتیں، اگر تبدیلی اور شفاف چلی کی ڈگڈگی نہ بجائی ہوتی۔
فرق کیا رہ گیا؟
 

زیک

مسافر
پاناما لیکس 2016 میں منظر عام پر آئےتھے۔ عمران خان نے نواز شریف سے وضاحت مانگی۔ انہوں نے پارلیمان میں آئیں بائیں شائیں کر دی۔ لیگیوں نے عدالت سے رجوع کرنے کا مشورہ دیا۔ عمران خان نے عدالت میں پٹیشن ڈال دی۔ نواز شریف نے قوم سے خطاب میں کہا کہ وہ خود کو احتساب کے لیے پیش کرتے ہیں۔ عدالت جو فیصلہ کرے گی قبول کریں گے۔ عدالت نے 2017 میں فیصلہ سنا دیا۔ نواز شریف نے ریپوٹوشن کی پرواہ کئے بغیر فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا اور کیوں نکالا تحریک چلائی۔ بعد میں فوج اور خفیہ اداروں کو اپنی کمپین میں گھسیٹا۔ کہا وہ ان 5 ججوں کے فیصلوں کو نہیں مانتے۔ کروڑ ہا عوام فیصلہ کرے۔ عوام نے 2018 الیکشن میں اپنا فیصلہ سنا دیا۔ اب شہباز شریف کہتے ہیں وہ الیکشن نتائج کو نہیں مانتے عدالت تحقیق کرے۔
اسے سزا ہو گئی۔ اب جیل میں ہے۔ آپ آج کی بات کریں۔ کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ تحریک انصاف اور ن لیگ میں کوئی فرق نہیں؟
 

جاسم محمد

محفلین
جہانگیر ترین نے عدالتی نا اہلی کے بعد کیوں نکالا کمپین نہیں چلائی۔ تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری عہدہ سے استعفیٰ دیا۔ فوج اور خفیہ اداروں پر الزامات نہیں لگائے۔ صرف عدالت میں اپیل ڈالی۔
اور پارٹی کے تمام معاملات میں اسی طرح متحرک رہا۔ اور حکومت بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ گھر بھیج دیا جاتا، چاہے جتنا اچھا دوست تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
اور پارٹی کے تمام معاملات میں اسی طرح متحرک رہا۔ اور حکومت بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
عدالت نے نا اہل ہونے کے بعد رکنیت پارلیمان ختم کر دی تھی۔ یوں وہ پارٹی عہدہ بھی نہیں رکھ سکتے۔ لیگیوں نے آئین میں تبدیلی کر کے نواز شریف کو واپس پارٹی صدر بنا دیا تھا۔ جسے عدالت نے سال بعد معطل کیا۔
اس کا یہ مطلب نہیں وہ تحریک کے لیئے کوئی کام نہیں کر سکتے۔ نواز شریف آج بھی نون لیگ کے تاحیات قائد ہیں۔ اور لیگی ان سے مشاورت کر کے چلتے ہیں۔
 

زیک

مسافر
عدالت نے نا اہل ہونے کے بعد رکنیت پارلیمان ختم کر دی تھی۔ یوں وہ پارٹی عہدہ بھی نہیں رکھ سکتے۔ لیگیوں نے آئین میں تبدیلی کر کے نواز شریف کو واپس پارٹی صدر بنا دیا تھا۔ جسے عدالت نے سال بعد معطل کیا۔
اس کا یہ مطلب نہیں وہ تحریک کے لیئے کوئی کام نہیں کر سکتے۔ نواز شریف آج بھی نون لیگ کے تاحیات قائد ہیں۔ اور لیگی ان سے مشاورت کر کے چلتے ہیں۔
پھر وہی رٹ کہ تحریک انصاف ن لیگ کے نقشِ قدم پر چلے گی
 
نیت درست ہو تو پھر اس بات کا انتظار نہیں کیا جاتا کہ کوئی مخالف کیس کرے گا اور کرپشن ثابت کرے گا، تب ہی کسی کو کرپٹ کہا جائے گا۔ ورنہ جانتے ہوئے بھی صرفِ نظر کیا جائے گا۔
ایک مثال دیتا چلوں۔
اعجاز چوہدری صاحب جماعت کی صوبائی شوریٰ کے رکن تھے۔ ایک ادارہ بنایا، اس میں غبن سامنے آیا۔ جماعت نے خود کمیٹی بنائی، جس نے تحقیقات کیں، جس میں اعجاز چوہدری صاحب اور دیگر پر غبن ثابت ہوا۔ شوریٰ نے اخراج کی سفارش کی۔
کسی مخالف پارٹی کی طرف سے کیس ہونے اور عدالت میں ثابت ہونے کا انتظار نہیں کیا۔
اعجاز چوہدری صاحب تحریک انصاف میں چلے گئے۔ پنجاب کے صدر رہے، اور اب بھی مرکزی رہنماؤں میں ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
پھر وہی رٹ کہ تحریک انصاف ن لیگ کے نقشِ قدم پر چلے گی
تحریک انصاف کا نظریہ اور پالیسیاں ن لیگ سے یکسر مختلف ہے۔ بلاشبہ بزدار، ترین، علیم اور اس جیسے کچھ اور لوگوں کی تحریک انصاف میں شمولیت بدنامی کا باعث بنتی ہے۔ البتہ سیاسی مصلحت اور مجبوری کے تحت ان کو پارٹی میں برداشت کرنا پڑتا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اعجاز چوہدری صاحب جماعت کی صوبائی شوریٰ کے رکن تھے۔ ایک ادارہ بنایا، اس میں غبن سامنے آیا۔ جماعت نے خود کمیٹی بنائی، جس نے تحقیقات کیں، جس میں اعجاز چوہدری صاحب اور دیگر پر غبن ثابت ہوا۔ شوریٰ نے اخراج کی سفارش کی۔
کسی مخالف پارٹی کی طرف سے کیس ہونے اور عدالت میں ثابت ہونے کا انتظار نہیں کیا۔
تحریک انصاف نے سینیٹ الیکشن میں تحقیق کے بعد کے پی کے سے 20 نمائندوں کو ہارس ٹریڈنگ کی وجہ سے فارغ کر دیا تھا۔باقی پارٹیوں نے بھی ہارس ٹریڈنگ کے الزامات لگائے لیکن کیا کچھ نہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان میں لگتا ہے غیر جانبدار لوگ پائے ہی نہیں جاتے
غیر جانبدار لوگ محض الزام اور تنقید کے لئے ہیں؟ عدالت جہانگیر ترین کو جہاں نا اہل کر سکتی ہے وہاں بزدار، علیم وغیرہ کیا حیثیت رکھتے ہیں۔ عوام کو چاہئے ان کے خلاف کیس کرے اگر وہ الزام میں سچے ہیں۔
 

زیک

مسافر
جاسم کی ہر پوسٹ پڑھتے ہوئے انگلی بے اختیار پرمزاح یا مضحکہ خیز کی طرف جاتی ہے۔ بڑی مشکل سے روک پاتا ہوں
 

جاسم محمد

محفلین
جاسم کی ہر پوسٹ پڑھتے ہوئے انگلی بے اختیار پرمزاح یا مضحکہ خیز کی طرف جاتی ہے۔ بڑی مشکل سے روک پاتا ہوں
صرف میرے ساتھ ایسا نہیں ہے۔ صبح آپ ایک اور انصافی بھائی عباس اعوان کے ساتھ یہ کام کر چکے ہیں۔ قریبا سارے انصافی ایسے ہی ہیں
 
Top