فہد اشرف

محفلین
پہلے بھیا اس میں تھرل تھی اب وہی روٹین انسان بھی کیا مشکل شے ہے یکسانیت سے بھاگتا ہے ۔ایک وقت صبح صبح اب کبھی کبھی 😎
چونکہ کچھ دیر میں آج کا کھیل ختم ہو جائے گا اس لیے میں اپنا آج کا تجربہ بیان کر رہا ہوں۔
یہ چراغ سے جیسے لمحے کہیں رائیگاں نہ جائیں
کوئی خواب دیکھ ڈالو کوئی انقلاب لاؤ
آج کا اردل حل کرتے وقت میں یہی شعر گنگنا ررہا تھا اور اس کے باوجود نہیں حل کر سکا۔
 
Top