ورلڈ ٹیسٹ چمپئین شپ فائنل: آسٹریلیا بمقابلہ جنوبی افریقہ

آپ کا ہی ایک مراسلہ نظر سے گزرا تھا کہ ماشاء اللہ اچھی کرکٹ کھیل لیتے ہیں
کیا اب بھی جاری ہے یہ سب یا مصروفیات وغیرہ نے اس شوق کا گلا گھونٹ دیا؟

ہنڑ اوہ گلاں نہیں رئیاں۔
باقی شوق دا کوئی مُل نہیں وغیرہ وغیرہ
 
اب جب گیند گھوم کر ہمارے ہی کورٹ میں آ گئی تو مختصراً عرض کرتے ہیں کہ دنیائے کرکٹ میں اسوقت مشہور گیندوں میں تین چل رہی ہیں۔ کوکابورا، ڈیوکس اور ایس جی۔
کوکا بورا آسٹریلین گیند ہے جسکی وجہ شہرت ہے اسکی باہر کہ چار سلائیوں کا مشینی ہونا جسکی وجہ سے یہ جلد نرم ہو جاتی ہے اور سوئنگ سے زیادہ ریورس سوئنگ ہوتی ہے۔
یہ گیند آسٹریلیا کے علاوہ جنوبی افریقہ، نیوزیلینڈ وغیرہ استعمال کرتے ہیں۔
ڈیوکس: یہ انگلش گیند ہے جو انگریزی ماحول میں بہتر جانی جاتی کہ اسکی سلائیاں ہاتھوں سے بنتی اور سوئنگ کو مدد دیتی ۔ یہ گیند زیادہ تر انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز میں استعمال ہوتی۔
ایس جی:یہ انڈین گیند ہے اور انڈیا میں استعمال ہوتی ہے۔ اسکی خوبی یہ ہے اسکی سیم زیادہ مضبوط ہے جسکی وجہ سے یہ سپن کو مدد کرتی نیز بقول ہمارے سابقہ کرکٹرز (انڈین بورڈ ان میں ڈیوائس وغیرہ ڈال کر سوئنگ بھی کروا لیتا ہے) خیر تفنن برطرف یہ گیند انڈیا نے 90 کی دہائی میں شروع کی جس سے انکی ٹیسٹ کرکٹ کو خوب مدد ملی۔

اب رہ گئے سری لنکا اور پاکستان جہاں صورتحال تقریباً ایک سی ہے کہ وہ تجربے کرتے رہتے ہیں کبھی ڈیوکس تو کبھی کوکابورا۔
پاکستان نے تو ایک مرتبہ لوکل گیند کا بھی تجربہ کیا تھا لیکن لنکا فی الحال ایس جی سے کام چلا لیتا۔

اس وقت پاکستان دوبارہ کوکابورا استعمال کر رہا آخری 2-3 سیزن ڈیوکس سے کھیلنے کے بعد۔

میچ کی طرح یہاں بھی بالیں/باتیں سوئنگ ہو رہی ہیں اس لیے میں سمجھنے سے قاصر ہوں کہ بہت نارمل سا کھلاڑی ہوں
ہماری گیندوں کی بابت زیادہ جانکاری نہیں ہے بجز اس کے کہ گول ہووے ہے اور بازو گھما کے پھینکی جاوے ہے۔
 
بازو گھما کے پھینکی جاوے ہے۔

اس سے ہمیں یاد آیا کہ حالیہ دنوں میں الیسا ہیلی جو کہ این ہیلی جی کہ بھتیجی اور مچل سٹارک کی بیوی ہیں نے ایک انٹرویو میں بتلایا کہ اب جو بازو گھما کر گیند کروائی جاتی ہے یہ ایک خاتون کی دریافت/ایجاد ہے کہ 18 ویں صدی میں کرکٹ کے ابتدائی دنوں میں گیند انڈر آرم پھینکی جاتی تھی لیکن خواتین کے ساتھ یہ مسئلہ تھا کہ جن وہ انڈر آرام گیند پھینکتی تو انکا ہاتھ انکی سکرٹ میں پھنس جاتا۔ نتیجتاً ایک خاتون نے کہا کہ لازمی اے لت تھلوں ہتھ لنگا کہ گیند کروانی ہم کندھے سے بھی تو پھینک ہی سکتے تو یوں ہوئیے جی ماڈرن ڈے باؤلنگ ایکشنز کا آغاز۔۔
 
ابھی ابھی دکھایا کہ صبح میچ شروع ہونے کے پہلے کینگروز فیلڈر ہیلمٹ پہن کر سلپ میں فیلڈنگ کی پریکٹس کر رہے تھے
وجہ اسکی یوں ہے کہ پچ سلو ہونے کی وجہ سے ایجز لگ تو رہے لیکن نارمل سلپ پوزیشن پر پہنچ نہیں رہے تو شاید کسی موقع پر کینگروز سلپ فیلڈر کیپر سے آگے کھڑا کر دیں جو کہ عمومی طور پر ہوتا نہیں۔
 

زیک

ایکاروس
چوتھے صفحے پر بنیادی سوال پر معذرت۔

یہ چیمپین شپ کا فیصلہ ایک ہی ٹیسٹ سے ہو گا؟ سیریز نہیں؟
 

یاز

محفلین
چوتھے صفحے پر بنیادی سوال پر معذرت۔

یہ چیمپین شپ کا فیصلہ ایک ہی ٹیسٹ سے ہو گا؟ سیریز نہیں؟
جی ایک ہی ٹیسٹ سے ہو گا۔
ہماری اور کچھ ٹیسٹ کرکٹ شائقین کی خواہش ہے کہ بیسٹ آف تھری فائنلز ہوا کریں۔
لیکن عالمی کرکٹ کیلنڈر میں اتنی جگہ مفقود
 

یاز

محفلین
میچ جنوبی افریقہ کی گرفت میں۔ آسٹریلیا شکست کی دہلیز پہ۔
لیکن آسٹریلین ازم کے باعث ہنوز کچھ گنجائش نکل سکتی ہے۔
 
Top