ن لیگی دور کی سبسڈی ختم: وزیراعظم نے گیس کی قیمتوں میں 46 فیصد اضافے کی منظوری دیدی

جاسم محمد

محفلین
وزیراعظم نے گیس کی قیمتوں میں 46 فیصد اضافے کی منظوری دیدی
ویب ڈیسک بدھ 5 ستمبر 2018
1321173-gasprice-1536141669-731-640x480.jpg

گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری اگلے ہفتے ای سی سی اجلاس میں پیش کی جائیگی، ذرائع۔ فوٹو:فائل
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے گیس کی قیمتوں میں 46 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 180 فیصد اضافے کی تجویز دی تھی تاہم وزیراعظم عمران خان نے گیس کی قیمتوں میں 46 فیصد اضافے کی منظوری دی، ذرائع کا کہنا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری اگلے ہفتے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں پیش کی جائیگی۔
وزارت پیٹرولیم کا کہنا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہونے کے باعث قومی خزانے کو بھاری نقصان ہوا، گیس کے لائن لاسز سے سالانہ 50 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے لہذا قومی خزانے کو نقصان سے بچانے کے لیے گیس کی قیمت میں 46 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
بالکل جی۔ نہ سوشل میڈیا کو چیخنا چاہیے نہ عوام کو۔ بلکہ ایسا کریں بجلی گیس کی مکمل بندش کر دیں پانچ سال کے لیے۔ سوچیں کتنے کھربوں کی بچت ہو گی۔ تب تک عوام تقریبا ختم ہو چکی ہو گی۔ سبسڈی کا رولا ہی ختم ہو جائے گا سرے سے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
ویسے اگر آپ واقعی اصلی انقلابی ہیں تو رکن اسمبلی اور حکومتی عہدیداران کی رو سے ملنے والا پیسہ اور دیگر مراعات لینے سے انکار کیوں نہیں کر دیتے؟
اور نہیں تو گزشتہ دور کے ان اراکین اسمبلی سے ان تمام مہینوں کی تنخواہ ہی ریکور کر لیں جب وہ اسمبلی میں آئے ہی نہیں۔ یقین کریں بہت پیسہ ملے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
بالکل جی۔ نہ سوشل میڈیا کو چیخنا چاہیے نہ عوام کو۔ بلکہ ایسا کریں بجلی گیس کی مکمل بندش کر دیں پانچ سال کے لیے۔ سوچیں کتنے کھربوں کی بچت ہو گی۔ تب تک عوام تقریبا ختم ہو چکی ہو گی۔ سبسڈی کا رولا ہی ختم ہو جائے گا سرے سے۔
سابقہ حکومتوں نے ووٹ اور مقبولیت کے چکر میں عوام کو سبسڈی کا ٹیکا لگائے رکھا۔ نتیجہ تمام بڑے ادارے اور محکمے گردشی قرضوں کی زد میں آکر تباہ ہوگئے۔ اوپر سے رہی سہی کسر سیاسی بھرتیوں نے نکال دی۔ اب تحریک انصاف کی حکومت خراب نظام کی سرجری کر رہی ہے ، چیخیں تو نکلیں گی۔
 

زیک

مسافر
PM Khan okays 46% rise in gas tariff - Pakistan - DAWN.COM

For example, the commercial consumers and ice factories will be charged at Rs798 per unit instead of Rs631, while industrial consumers and Pakistan Steel, Wapda plants and Independent Power Producers (IPPs) will be charged Rs611 per unit instead of Rs484, captive power plants of industrial units will be charged Rs718 per unit instead of Rs568 while CNG stations will be charged Rs822 per unit instead of Rs650 per unit.

The highest rate of Rs930 per unit will be applied to cement factories instead of existing rate of Rs736. The feedstock gas for Fauji Fertilizer, Bin Qasim, will be charged Rs156per unit instead of Rs123 per unit.

یہ فوجی فرٹیلائزر کا کیا چکر ہے؟
 

فرحت کیانی

لائبریرین
سابقہ حکومتوں نے ووٹ اور مقبولیت کے چکر میں عوام کو سبسڈی کا ٹیکا لگائے رکھا۔ نتیجہ تمام بڑے ادارے اور محکمے گردشی قرضوں کی زد میں آکر تباہ ہوگئے۔ اوپر سے رہی سہی کسر سیاسی بھرتیوں نے نکال دی۔ اب تحریک انصاف کی حکومت خراب نظام کی سرجری کر رہی ہے ، چیخیں تو نکلیں گی۔
تو عوام کیوں قربانی دے ہر بار۔ خواص کیوں نہیں دیتے۔ سرکاری ہیلی استعمال کرنے کے بجائے اگر ترین صاحب سے ڈونیشن میں ایک ہیلی اور اس کا فیول لے لیں تو کتنی بچت ہو گی۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
PM Khan okays 46% rise in gas tariff - Pakistan - DAWN.COM

For example, the commercial consumers and ice factories will be charged at Rs798 per unit instead of Rs631, while industrial consumers and Pakistan Steel, Wapda plants and Independent Power Producers (IPPs) will be charged Rs611 per unit instead of Rs484, captive power plants of industrial units will be charged Rs718 per unit instead of Rs568 while CNG stations will be charged Rs822 per unit instead of Rs650 per unit.

The highest rate of Rs930 per unit will be applied to cement factories instead of existing rate of Rs736. The feedstock gas for Fauji Fertilizer, Bin Qasim, will be charged Rs156per unit instead of Rs123 per unit.

یہ فوجی فرٹیلائزر کا کیا چکر ہے؟
اس وقت فوجی میں بھی یہی مائنڈ سیٹ اِن ہے۔ تو اپنوں کو اپنے ملیں کر کر لمبے ہاتھ۔
 

جاسم محمد

محفلین
خواص کیوں نہیں دیتے۔
خواص کو ٹیکس نیٹ کے اندر لانے کیلئے ٹیکس ریفارم پر کام ہو رہا ہے۔ 15 دنوں میں 4 بار کابینہ کی میٹنگ ہو چکی ہیں۔ جہاں پہلے 6 ماہ میں ایک میٹنگ ہوتی تھی۔ صبر و حوصلہ۔ گھبرانا نہیں ہے۔
 
آخری تدوین:

فرحت کیانی

لائبریرین
خواص کو ٹیکس نیٹ کے اندر لانے کیلئے ٹیکس ریفارم پر کام ہو رہا ہے۔ 15 دنوں میں 4 بار کابینہ کی میٹنگ ہو چکی ہیں۔ جہاں پہلے 6 ماہ میں ایک میٹنگ ہوتی تھی۔ صبر و حوصلہ۔ گھبرانہ نہیں ہے۔
یہاں بھی ہم دیکھیں گے۔ عوام کے لیے فوری فیصلہ اور خواص کے لیے میٹنگز پر میٹنگز۔ واہ ری قسمت!
 

جاسم محمد

محفلین
الحمدللہ ہر فعل پر ٹویٹ/قول دستیاب ہے-
اوگرا نے قومی خزانے میں بڑھتے ہوئے خسارے کی وجہ سے 180 فیصد قیمتیں بڑھانے کی تجویز دی تھی لیکن وزیر اعظم نے 46 فیصدکی منظوری دی۔ اور اس کی سمری آئندہ ای سی سی کے اجلاس میں بھیج دی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
لیکن آپ سرکار تو فرماتے تھے کہ اگر حکمران شاہی خرچ روک دیں تو عوام پر بوجھ نہیں پڑے گا- وغیرہ وغیرہ
حکمرانوں کی شاہ خرچیاں بھی قومی خزانے پر بوجھ ہیں، جیسے ٹیکس چوری، بلوں کی عدم ادائیگی، کرپشن وغیرہ بوجھ ہیں۔
سرکاری ہیلی کاپٹر سے پھولوں کی پتیاں وزیر اعظم کے قافلہ پر پھینکنے کا سیکورٹی سےکیا تعلق ہے؟ یہ سب کچھ سابقہ حکومت میں ہوتا رہا ہے۔ تحریک انصاف ان شاہ خرچیوں کو ختم کرنے حکومت میں آئی ہے۔ امور ریاست چلانے کیلئے جو ضروری خرچے ہیں وہ چلتے رہیں گے۔ ناقدین اپنی سمجھ کے تحت اعتراض کرتے رہیں۔
 

جاسمن

لائبریرین
سابقہ حکومتوں نے ووٹ اور مقبولیت کے چکر میں عوام کو سبسڈی کا ٹیکا لگائے رکھا۔ نتیجہ تمام بڑے ادارے اور محکمے گردشی قرضوں کی زد میں آکر تباہ ہوگئے۔ اوپر سے رہی سہی کسر سیاسی بھرتیوں نے نکال دی۔ اب تحریک انصاف کی حکومت خراب نظام کی سرجری کر رہی ہے ، چیخیں تو نکلیں گی۔

بھائی صاحب!
یہ سرجری صرف عوام کی ہی ہوتی ہے ہر مرتبہ۔
 
Top