نیٹو سپلائی بحال نہ کی تو عالمی پابندیاں لگ سکتی ہیں

ساجد

محفلین
نیٹو سپلائی بحال نہ کی تو عالمی پابندیاں لگ سکتی ہیں،وزیردفاع احمد مختار
لاہور(نیوز ایجنسیاں) وزیر دفاع چوہدری احمد مختار نے کہا کہ نیٹو کنٹینرز کو راستہ نہ دینا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی، سپلائی بحال نہ کی تو عالمی پابندیاں لگ سکتی ہیں، ڈرون حملوں پر اپنے موقف پر قائم ہیں ،تاہم امریکا ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ نہیں مان رہا، مسلم لیگ (ن) اور عدلیہ کے پرانے مراسم ہیں، ان مراسم کو سیاسی دباؤ کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، وزیر اعظم کے بارے میں تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد پارٹی آئندہ کا لائحہ عمل طے کریگی ، وزیراعظم اپیل میں نااہل ہوئے تو انہیں مستعفی ہونا پڑیگا، پارٹی نے وزیراعظم سے استعفیٰ نہیں مانگا، تمام ارکان گیلانی کے ساتھ ہیں،نئے صوبوں کا قیام مسائل کاجزوی حل ہے، نوازشریف بے لگام گھوڑا نہیں، وہ لانگ مارچ کسی کے اشارے پر نہیں کر رہے ہیں، قومی معاملات پر حکومت اور فوج میں مکمل ہم آہنگی ہے، سیاچن کا مسئلہ انتہائی پیچیدہ ہے ہم یکطرفہ فوجیں واپس نہیں بلا سکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز لاہور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر دفاع چوہدری احمد مختار نے کہا کہ سیاست ایک بار پھر نیا قدم اٹھا رہی ہے، سیاسی پارٹیاں ایک دوسرے سے سبقت لینے کیلئے بیٹھی ہوئی ہیں اور ہر ایک پارٹی نے اپنا مسئلہ اٹھایا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو اپیل کا حق حاصل ہے اگر اپیل میں ان کی نا اہلی کا فیصلہ آتا ہے تو پھر ان کو مستعفی ہونا پڑیگا۔وزیر اعظم کو پارٹی نے مستعفی ہونے کا نہیں کہا۔پارٹی وزیر اعظم کے ساتھ کھڑی ہے وہ تنہا نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو کنٹینرز کو راستہ نہ دینا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے اس وقت میں سیاچن کے مسئلے کو حل کرنا مشکل مرحلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت بہتر پوزیشن پر بیٹھا ہے ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نئے صوبوں کا قیام مسائل کا جزوی حل ہے۔بابر اعوان کے بارے میں سوال پر احمد مختار کا کہنا تھا کہ وہ ایک ایسے وکیل ہیں جن کی پریکٹس ختم ہو رہی ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا نظریہ اور پروگرام الگ الگ ہے، نواز شریف کو اپنی جماعت کے پلیٹ فارم پر سیاسی فیصلے کرنے کا حق حاصل ہے لیکن ملک کے اندر جاری جمہوری عمل میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہئے۔ وفاقی وزیر دفاع نے کہا کہ ہم کسی بھی جماعت کے لانگ مارچ سے نہیں ڈرتے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اس ملک کی سب سے بڑی عوامی جماعت ہے جسے عوام کا بھرپور مینڈیٹ حاصل ہے۔ قبل ازیں ڈرون حملوں اور نیٹو سپلائی کے حوالے سے سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ ہم امریکا کو ڈرون حملے مل کر کرنے اور ڈرون ٹیکنالوجی دینے کو کہا لیکن وہ نہیں مانا۔ ایک اور سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت سیاچن کے مسئلے کو حل کرنا مشکل ہے، بھارت سمجھتا ہے کہ وہ اونچائی پر اور وہ سیاچن پر بہتر پوزیشن میں بیٹھا ہے۔
 

یوسف-2

محفلین
یہ احمد مختار صاحب امریکہ کے وزیر ہیں یا پاکستان کے؟
نیٹو سپلائی کی بحالی میں پاکستان کی بجائے امریکہ اور نیٹو کی وکالت خوب فرمارہے ہیں۔
ذرا کوئی ان کی بھی ”کھوج“ نکالے، کہیں ان کے ”مفادات“ بھی حسین حقانی کی طرح امریکہ سے منسلک تو نہیں۔
پاکستان میں کیسے کیسے اور کس کس کے ایجنٹس حکمرانی کر رہے ہوتے ہیں۔
اللہ پاکستان کی حفاظت فرمائے آمین
 

شمشاد

لائبریرین
وظیفہ خوار ہوں گے ناں۔ ان کے متعلق تو یہی کہہ سکتے ہیں کہ :

ہوئے تم دوست جس کے دشمن اس کا آسماں کیوں ہو​

ابھی فواد صاحب آتے ہوں گے ان کو سچا پاکستانی ثابت کرنے کے لیے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
وزیر دفاع چوہدری احمد مختار نے کہا کہ نیٹو کنٹینرز کو راستہ نہ دینا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی، سپلائی بحال نہ کی تو عالمی پابندیاں لگ سکتی ہیں، ڈرون حملوں پر اپنے موقف پر قائم ہیں ،تاہم امریکا ڈرون حملے بند کرنے کا مطالبہ نہیں مان رہا

:laughing: :rollingonthefloor: ہائے رے مجبوری۔ امریکہ مان نہیں رہا۔ اب کیا کریں۔ :thinking:

مسلم لیگ (ن) اور عدلیہ کے پرانے مراسم ہیں، ان مراسم کو سیاسی دباؤ کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے،

:blush:

وزیر اعظم کے بارے میں تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد پارٹی آئندہ کا لائحہ عمل طے کریگی ، وزیراعظم اپیل میں نااہل ہوئے تو انہیں مستعفی ہونا پڑیگا، پارٹی نے وزیراعظم سے استعفیٰ نہیں مانگا، تمام ارکان گیلانی کے ساتھ ہیں

:notlistening:

نوازشریف بے لگام گھوڑا نہیں، وہ لانگ مارچ کسی کے اشارے پر نہیں کر رہے ہیں،

وزیر اعظم کو پارٹی نے مستعفی ہونے کا نہیں کہا۔پارٹی وزیر اعظم کے ساتھ کھڑی ہے وہ تنہا نہیں ہیں۔

:idontknow:دس از ناٹ ان ٹو مائی نالج :D

بابر اعوان کے بارے میں سوال پر احمد مختار کا کہنا تھا کہ وہ ایک ایسے وکیل ہیں جن کی پریکٹس ختم ہو رہی ہے۔

:warzish: کونسی پریکٹس

وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا نظریہ اور پروگرام الگ الگ ہے، نواز شریف کو اپنی جماعت کے پلیٹ فارم پر سیاسی فیصلے کرنے کا حق حاصل ہے لیکن ملک کے اندر جاری جمہوری عمل میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہئے۔

:haha::chal:
 

سید زبیر

محفلین
یہ شیر کی کھال پہنے ہوئے گدھے ہیں دو ڈنڈے لگیں گے تو اصل اواز نکلے گی
اللہ ضرور رحم فرمائے گا۔۔۔۔۔۔ ہر سختی کے بعد اسانی پیدا ہوتی ہے
 
Top