نہ چھوٹے مجھ سے لندن میں بھی۔۔۔

زیک

مسافر
وگرنہ اس کا عنوان بھی محض یہیں تک ہوتا کہ لندن میں ایک دن وغیرہ۔ اسی لیے کہتے ہیں شاعروں کی صحبت میں زندگی بحر میں آ جاتی ہے
ایک دن؟ ایک ہفتہ ہونا چاہیئے تھا!!

ویسے عنوان پڑھ کر کسی نشہ آور شے کا گمان ہوتا ہے 🤪
 
افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ بکنگھم پیلس پہ اپنا فوٹوشوٹ زیادہ کیا اور پیلس کا تھوڑا۔ جو ایک دو یادگاریں پیلس کی ہیں وہ یوٹیوب آج کے دن لینے سے انکاری ہے۔ امید ہے کل آپ لوگ دیکھ پائیں گے ایک اور سونے کا مجسمہ وغیرہ۔
 
مزیدبرآں یہاں تک تقریبا ساری جگہیں واکنگ ڈسٹینس پر تھیں۔ جو لوگ بالکل نئے ہیں ان کو بتاتی چلوں کہ ہم نے ابھی تک چلتے چلتے واٹر لو سٹیشن، لندن آئی، بگ بین، ہاؤسز آف پارلیمنٹ، ویسٹ منسٹر ایبے، پارلیمنٹ سکوئیر، سینٹ جیمز پارک اور بکنگھم پیلس دیکھے ہیں اور اب ہم ٹیوب سٹیشن کی طرف جا رہے ہیں تاکہ غروب آفتاب کا منظر مشہور زمانے دریائے تھیمز پر موجود ٹاور برج پر دیکھ سکیں جس کے بیک گراؤنڈ میں کنسٹرکشن کا ایک جدید شاہکارThe Shard بھی ہے۔
 
زمستانی ہوا میں گرچہ تھی شمشیر کی تیزی
نہ چھوٹے مجھ سے لندن میں بھی آدابِ سحر خیزی
کہیں سرمایہَ محفل تھی میری گرم گفتاری
کہیں سب کو پریشاں کر گئی میری کم آمیزی

(ہمارے ضمیر نے مصرع مکمل کرنا اس واسطے گوارا نہ کیا کہ ہم ہر روز صبح جلدی اٹھنے کا قصد کرتے ہیں اور روز صبح یہ بات بھول جاتے ہیں)​
 
لندن میں بہت آسان ہے کہ پب سحر تک کھلے رہتے ہیں
پب جانا ایک بار ہوا وہ بھی جزیرے پہ جہاں ہمارےمغرب کے وقت پہنچنے پر سب کچھ بند ہو چکا تھا۔ مینیو دیکھا تو ایک ہی شے حلال لگی، وہ آرڈر کی ورنہ انرجی ڈاون ہی تھی!
دسمبر میں وہاں دن بہت چھوٹے تھے مگر سحر خیزی پھر بھی جان جوکھوں میں ڈالنے والا کام ہی تھا۔ اپنی اس بری عادت پر تاحال کام کر رہے ہیں، اور جب تک نہیں ہو پایا تب تک ہمیں کسی اور ٹائم زون میں سمجھا جائے! :D
 
شام ہو رہی تھی۔ ہم دریا کے پانی کو دیکھتے رہے، تاہم اس دن طبیعت اس وقت تک شدید ناساز ہو چکی تھی اور دل یہی تھا کہ اب بس گھر چلیں۔ دا شارڈ:
 
آخری تدوین:
اس دن طبیعت اس وقت تک شدید ناساز ہو چکی تھی اور دل یہی تھا کہ اب بس گھر چلیں۔
تاہم میری ہم سفر ہم خیال نہ تھی۔ وہ بضد رہی کہ لندن آئی کا رات کے وقت نظارہ کرنا ضروری ہے (جو یہاں سے اب کافی دور تھا)۔ ہم اس شرط پہ مانے کہ پھر ہیری پوٹر والا Platform ¾9 بھی لازمی دیکھنا ہے!
 
Top