نہ ایٹم بم نہ توپوں کو چلانے کی ضرورت ہے۔۔۔برائے اصلاح

شیرازخان

محفلین
نہ ایٹم بم نہ توپوں کو چلانے کی ضرورت ہے
فقط اس ملک میں غیرت جگانے کی ضرورت ہے

نیا ایجاد کچھ کر لیں ضروری بھی نہیں لیکن
جو کھو بیٹھے ہیں کم از کم وہ پانے کی ضرورت ہے

ہوا کے ڈر سے بیٹھے ہیں یہ سارے گھپ اندیرے میں
دیے جب آندھیوں میں بھی جلانے کی ضرورت ہے

اضافہ یا ہو تبدیلی نہیں بس دین میں جائز
زمانے کا بدلنا تو زمانے کی ضرورت ہے

اُسی تیزی سے کرنا ہے ہمیں ماحول تازہ بھی
کٹے گر اک،تو سو پودے لگانے کی ضرورت ہے

پکایا شاعری سے ہے سبھی شیراز باتوں کو
کہ سچ کو بھی تو تھوڑے سے فسانے کی ضرورت ہے

الف عین
 

الف عین

لائبریرین
بہت خوب میاں، کیا ترقی کی رفتار ہے ماشاء اللہ۔
بس مجھے دو مصرعوں میں بہتری کا فوراً احساس ہوا
جو کھو بیٹھے ہیں کم از کم وہ پانے کی ضرورت ہے
÷÷یہاں اگر ’اسے‘ پانے کی ضرورت ہے آ سکے تو بہتر ہے، مثلاً
جو کھویا ہے کم از کم اس کو پانے۔۔۔۔
اور
کٹے گر اک،تو سو پودے لگانے کی ضرورت ہے
بہتر روانی کی خاطر
جو اک کٹ جائے،سو پودے لگانے کی ضرورت ہے
 
Top