جون ایلیا نہیں جذبے کسی بھی قیمت کے۔ جون ایلیا

شیزان

لائبریرین
نہیں جذبے کسی بھی قیمت کے
ہم ہیں حیران اپنی حیرت کے
اِس میں آخر عجب کی بات ہے کیا
تم نہیں تھے مری طبیعت کے
پُوچھ مت بےشکایتی کا عذاب
کیا عجب عیش تھے شکِایت کے
یہ جو آنسُو ہیں، رُخصتی آنسُو
یہ عطیے ہیں دل کی عادت کے
ہم ہی شیعوں کے مجتہد ہیں مغاں
ہم ہی مُفتی ہیں اہلسنت کے
ہم تو بس خُون تھُوکتے ہیں میاں
نہیں خُوگر کسی مشقت کے
یہ جو لمحے وصال کے ہیں میاں
ہیں یہ لمحے تمام ہجرت کے
جون، یزدان و آدم و ابلیس
ہیں عجب معجزے حکایت کے
 
Top