نفیس ویب نسخ کا بولڈ ورژن

مہوش علی

لائبریرین
مسئلہ کا پس منظر کچھ یوں ہے کہ ابھی تک اردو دنیا کے پاس "ایک" بھی ایسا اردو فونٹ نہیں ہے (چاہے وہ نستعلیق ہو یا نسخ) جسے کہ ایک "مکمل" فونٹ کہا جا سکے اور جو ہماری تمام تر ضروریات کو پورا کر سکے۔

یہ ڈورا (دھاگے کا متبادل) اس لیے شروع کیا جا رہا ہے کہ اردو دنیا کے لیے ایک ایسا فونٹ مہیا کیا جائے جو یہ تمام ضرورتیں پورا کرے۔

میں نے اس مقصد کے لیے "نفیس ویب نسخ" فونٹ کا انتخاب کیا ہے۔ اب اسکا طریقہ کار یہ ہے کہ پہلے نفیس ویب نسخ کی تمام خامیوں کو نوٹ کیا جائے اور پھر انہیں دور کرنے کی تجاویز پیش کی جائیں۔


نفیس ویب نسخ میں اردو کیریکٹرز کے حوالے سے خامیاں؟

اعجاز صاحب، یہاں آپ ہمیں یہ بتائیں گے کہ اردو ٹائپنگ کے حوالے سے وہ کون کون سے اردو کیریکٹرز ہیں جو کہ اس فونٹ میں شامل نہیں ہیں۔

اسی طرح آپ نشاندھی کیجیئے گا کون کون سے عربی الفاظ کی سپورٹ اس میں شامل نہیں۔

ہمارا ہدف یہ ہو گا کہ اس کو پاک ٹائپ کے فونٹز کی طرح ایک مکمل فونٹ میں تبدیل کریں۔ (یا پھر تاہوما کی طرح)۔

لیکن اگر ہم اس میں یہ اضافہ جات کرتے ہیں، تو پھر ہمیں اس کے لائسنس کے مطابق اس کا نام تبدیل کرنا ہوگا۔ تو ایسا کرنے میں کوئی ہرج نہیں ہے اور وقت آ گیا ہے کہ ہم کرلپ سے آزاد ہو کر اردو دنیا کو اپنی طرف آواز دیں (اور جلد یا بدیر پاک نستعلیق کے آنے کے بعد ہمیں یہ آواز دینا ہی ہو گی)۔

فرض کر لیں کہ اس نئے فونٹ کا نام ہم "اردو ویب نسخ" رکھتے ہیں۔

اب بہت سے ارکان کے اذھان میں یہ سوال اٹھے گا کہ شاید اس نئے فونٹ کو استعمال کرنے سے نئے آنے والے (جن کے کمپیوٹرز میں پرانا نفیس ویب نسخ یا ایشیا ٹائپ نامی فونٹ ہو گا) انہیں پرابلم ہو جائے گی۔ لیکن اس کا ایک حل CSS Sheet میں ہوتا ہے اور یہ ہدایات دی جا سکتی ہیں کہ فونٹ استعمال کرنے کی پہلی ترجیح " اردو ویب نسخ" ہے۔ اور اگر یہ فونٹ وزٹر کے سسٹم میں نہیں تو دوسری ترجیح "نفیس ویب نسخ" ہے۔۔۔ اگر یہ بھی نہیں تو تیسری ترجیح "اردو نسخ ایشیا ٹائپ" ہے۔۔۔ اور چوتھی اور آخری ترجیح "تاہوما" ہے۔

اس طرح نئے آنے والوں کو کچھ فرق نہیں پڑے گا۔ ساتھ میں ہم ہر وزٹر کو دعوت دیں گے کہ وہ ہمارے "اردو ویب نسخ" کو انسٹال کرے۔


اردو ویب نسخ کا بولڈ ورژن


اب اصل مسئلہ کی طرف آتے ہیں، اور اسکے لیے ضروری ہے کہ ہم کرلپ کا سہارا چھوڑ کر اپنے پاؤں پر کھڑے ہوں۔

اب تک اردو کا ایک بھی ایسا فونٹ نہیں آیا ہے جس میں "بولڈ" ورژن کی سہولت ہو۔ اس کی وجہ سے جب بھی ٹیکسٹ کو بولڈ کیا جاتا ہے تو فونٹ بدصورتی کا شکار ہو جاتا ہے۔

شاکر القادری برادر، ہم یہ ذمہ داری آپ کے ذمہ لگانا چاہتے ہیں کہ آپ نفیس ویب نسخ کے بولڈ ورژن کی خطاطی کریں۔ انہیں نارمل ورژن کے سائز اور فارم کے عین مطابق ہونا چاہیئے، بس خط موٹا ہو گا۔ اسکے بعد با آسانی ہم اسے نارمل ورژن کے کیریکٹرز کی جگہ پیسٹ کر دیں گے اور بہت ہی کم محنت کے عوض ہمیں بولڈ ورژن میسر آ جائے گا۔ (پتا نہیں آپ نے فونٹ میکنگ پروگرامز کس حد تک استعمال کیے ہیں، لیکن اگر کیے ہیں تو آپ بہت اچھے طریقے سے میری بات سمجھ گئے ہوں گے)۔

آپ اس بولڈ ورژن کا آغاز نفیس ویب نسخ (بلکہ اردوویب نسخ ۔۔۔ کیونکہ بولڈ ورژن آنے کے بعد ہمیں ہر صورت لائسنس کی رو سے نام تبدیل کرنا ہو گا) سے کیجئے۔ اور اس سے اگلا مرحلہ پاک نستعلیق کے بولڈ ورژن کا ہے۔ لیکن اس کے لیے پاک نستعلیق کو پردہ غیب سے نکل کر سامنے ظہور پذیر ہونا پڑے گا۔



اب اس سلسلے میں کوئی سوالات ہوں یا تجاویز ہوں تو آپ سب کو خوش آمدید۔

پس پوسٹ:

ایک تجویز Italic ورژن کی بھی ہے، لیکن اس پر بحث بعد میں کریں گے۔ انگلش فونٹز کو اٹالک کرنے پر ان کا جھکاؤ سیدھے ہاتھ کی طرف ہو جاتا ہے۔ لیکن اردو فونٹز سیدھے ہاتھ پر کرنے سے بہت بھدے لگتے ہیں اور انکا اٹالک سیدھے ہاتھ کی بچائے الٹے ہاتھ کی طرف جھکاؤ ہے۔
اب مجھے پتا نہیں کہ اردو کے لیے ایسا اٹالک فونٹ بنایا جا سکتا ہے یا نہیں۔ ۔۔۔ اس پر بعد میں تفصیلی بحث کریں گے اور محسن حجازی صاحب سے مدد لیں گے (یا پھر مائکرو سافٹ وولٹ پر سوال بھیجتے ہیں)۔
 

قیصرانی

لائبریرین
میرے ذہن ٬شریف٬ میں ایک تجویز ہے۔ اگر یہ ممکن ہو تو ہم انہی فانٹس کے تمام الفاظ کو الگ الگ کاپی کرکے ہر سائز کے مطابق کسی گرافکس پروگرام میں اپنی مرضی سے بولڈ کرکے دیکھیں تو کیسا رہے گا؟ یعنی پہیے کو کام میں‌ لائیں۔ نیا پہیہ شروع سے ہی سو فیصد درست کام نہیں کرے گا

گرافکس پروگرام میں ہم اپنی مرضی سے سب کچھ کر سکتے ہیں
 

مہوش علی

لائبریرین
قیصرانی نے کہا:
میرے ذہن ٬شریف٬ میں ایک تجویز ہے۔ اگر یہ ممکن ہو تو ہم انہی فانٹس کے تمام الفاظ کو الگ الگ کاپی کرکے ہر سائز کے مطابق کسی گرافکس پروگرام میں اپنی مرضی سے بولڈ کرکے دیکھیں تو کیسا رہے گا؟ یعنی پہیے کو کام میں‌ لائیں۔ نیا پہیہ شروع سے ہی سو فیصد درست کام نہیں کرے گا

گرافکس پروگرام میں ہم اپنی مرضی سے سب کچھ کر سکتے ہیں

جی قیصرانی، اگر آپ گرافکس کے اتنے ماہر ہیں تو بالکل یہ کام کر سکیں گے۔

مگر میں نے ایک مرتبہ کوشش کی تھی تو بری طرح ناکام ہوئی تھی۔ گرافکس پر جب موٹائی زیادہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو اسکا ایک لازمی سائید افیکٹ یہ ہوتا ہے کہ کریکٹر کا سائز بڑا ہو جاتا ہے۔ (یعنی گرافکس میں یہ دونوں چیزیں ایک طرح سے لازم و ملزوم ہیں۔

اس لیے مجھے اسکا واحد حل شاکر القادری نظر آئے جو کہ اپنی خطاطی کے گرافکس کی مدد سے یہ کام آسانی سے کر سکتے ہیں اور ان کے لیے موٹائی اور سائز ایک دوسرے سے لازم و ملزوم نہیں ہیں۔
 

مہوش علی

لائبریرین
قیصرانی، اگر آپ کو گرافکس پر کچھ گرفت ہے تو براہِ مہربانی ایک تجربہ کر کے اس کے رزلٹز ہمیں دکھائیں۔

ایک صفحے پر اردو ٹیکسٹ لکھیں ان دو فونٹز میں :

1۔ نفیس ویب نسخ
2۔ نفیس نستعلیق (یا پھر انپیج کی مدد سے نوری نستعلیق)


پھر اس صفحے کا امیج بنائیں۔ پھر اس امیج کو بائیں ہاتھ کی سمت میں تھوڑے اینگل میں جھکاؤ دیں (اٹالک کے لیے)۔
پھر یہی جھکاؤ سیدھے ہاتھ کی طرف دیں۔

اور پھر یہ دونوں جھکاؤ والی تصاویر یہاں ارسال فرمائیں۔ اس سے ہمیں چند نتائج اخذ کرنے میں مدد ملے گی۔
 

قیصرانی

لائبریرین
مجھے گرافکس پر کچھ بھی عبور نہیں ہے۔ کل یہاں‌ کے ایک مقامی دوست کو تکلیف دوں گا۔ دیکھیں کیا نتیجہ نکلتا ہے :)
 

شاکرالقادری

لائبریرین
شکریہ مہوش علی ۔۔۔۔۔۔! کہ آپ یہاں تشریف لائیں ۔۔ اور ایک نیا موضوع آغاز کیا ۔۔ قیصرانی بھائی کی تجویز کو یکسر مسترد نہیں کیا جا سکتا۔ اس پر تجربہ کرنے کے بعد ہی نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔ جہاں تک میری خطاطی کا تعلق ہے تو میں تو بہرحال حاضر ہوں لیکن اس سلسلہ میں محسن حجازی اور آپ مجھے یہ بتائیں گے کہ میں قلم کا سائز کیا رکھوں اور یہ کیسے ممکن ہوگا کہ میرے لکھے ہوئے الفاظ سے جو بولڈ ورژن تیار ہوگا کیا وہ پہلے سے تیار شدہ نارمل ورژن کے ساتھ مطابقت رکھے گا یا نہیں یہ یکسانیت اس صورت میں تو ممکن ہے کہ یہ تمام کام نئے سرے سے کیا جائے لیکن پہلے سے موجود کام کو آگے بڑھانے میں مجھے قیصرانی کی رائے میں وزن نظر آتا ہے
جہاں تک اٹالک ورزن کی بات ہے تو میری رائے میں تو حروف کا جھکاٶ سیدھے ہاتھ ہی کی جانب ہونا چاہیے یہ الگ بات ہے کہ نسخ ظرز تحریر میں یہ کوئی خوبصورتی نہیں پیدا کرتا البتہ نستعلیق ظرز تحریر میں دائیں ہاتھ کی جانب جھکاٶ سے خط شکستہ یا خط تحریری کی صورت پیدا ہوتی ہے اور یہ خوبصورت بھی لگتا ہے
 

شاکرالقادری

لائبریرین
لیجیے اس نفیس ویب نسخ کی ایخ خامی تو ظاہر ہوئی ۔۔۔۔۔ ٶ ۔۔۔۔۔ ئو اس میں نہیں لکھا گیا میرے پہلے پیغام میں موجود لفظ (جھکاٶ) کو دیکھیے
 

احمد

محفلین
السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ و برکۃ
نفیس ویب نسخ کو ایک مکمل یونی کوڈ میں بنانے کے لئے کیا کیا اقدامات کرنے ہوں گے ۔۔ فانٹ کی گف فائل بنانے میں اور لکھائی کو بولڈ کرنے میں مذید کچھ معلومات اگر دے سکیں تو کام کو سمجھنے میں آسانی ہو گی ۔۔۔
کچھ نستعلیق کے نمونے ۔۔۔
urdu_it..gif



مہوش علی نے کہا:
قیصرانی، اگر آپ کو گرافکس پر کچھ گرفت ہے تو براہِ مہربانی ایک تجربہ کر کے اس کے رزلٹز ہمیں دکھائیں۔

ایک صفحے پر اردو ٹیکسٹ لکھیں ان دو فونٹز میں :

1۔ نفیس ویب نسخ
2۔ نفیس نستعلیق (یا پھر انپیج کی مدد سے نوری نستعلیق)


پھر اس صفحے کا امیج بنائیں۔ پھر اس امیج کو بائیں ہاتھ کی سمت میں تھوڑے اینگل میں جھکاؤ دیں (اٹالک کے لیے)۔
پھر یہی جھکاؤ سیدھے ہاتھ کی طرف دیں۔

اور پھر یہ دونوں جھکاؤ والی تصاویر یہاں ارسال فرمائیں۔ اس سے ہمیں چند نتائج اخذ کرنے میں مدد ملے گی۔
 

مہوش علی

لائبریرین
شاکرالقادری نے کہا:
شکریہ مہوش علی ۔۔۔۔۔۔! کہ آپ یہاں تشریف لائیں ۔۔ اور ایک نیا موضوع آغاز کیا ۔۔ قیصرانی بھائی کی تجویز کو یکسر مسترد نہیں کیا جا سکتا۔ اس پر تجربہ کرنے کے بعد ہی نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔ جہاں تک میری خطاطی کا تعلق ہے تو میں تو بہرحال حاضر ہوں لیکن اس سلسلہ میں محسن حجازی اور آپ مجھے یہ بتائیں گے کہ میں قلم کا سائز کیا رکھوں اور یہ کیسے ممکن ہوگا کہ میرے لکھے ہوئے الفاظ سے جو بولڈ ورژن تیار ہوگا کیا وہ پہلے سے تیار شدہ نارمل ورژن کے ساتھ مطابقت رکھے گا یا نہیں یہ یکسانیت اس صورت میں تو ممکن ہے کہ یہ تمام کام نئے سرے سے کیا جائے لیکن پہلے سے موجود کام کو آگے بڑھانے میں مجھے قیصرانی کی رائے میں وزن نظر آتا ہے
جہاں تک اٹالک ورزن کی بات ہے تو میری رائے میں تو حروف کا جھکاٶ سیدھے ہاتھ ہی کی جانب ہونا چاہیے یہ الگ بات ہے کہ نسخ ظرز تحریر میں یہ کوئی خوبصورتی نہیں پیدا کرتا البتہ نستعلیق ظرز تحریر میں دائیں ہاتھ کی جانب جھکاٶ سے خط شکستہ یا خط تحریری کی صورت پیدا ہوتی ہے اور یہ خوبصورت بھی لگتا ہے

قیصرانی برادر کی بات بالکل صحیح ہے، مگر یہ معاملہ ذرا دوسرا ہے۔ اردو میں ہم قلم کا قط استعمال کر رہے ہیں جو ایک حرف کی مختلف جگہوں پر مختلف موٹائی اور چوڑائی بنا رہا ہوتا ہے۔ آجتک ایسا گرافک پروگرام تیار نہیں ہوا ہے جو یہ کام کر سکے۔ بس ایک فنکار خطاط کی انگلیاں ہی یہ کام کر سکتی ہیں۔

آپ کے پاس فونٹ میکنگ پروگرامز بھی ہیں، اور آپ فنکار بھی ہیں۔ قلم کی موٹائی کا قط آپ خود معین کریں (اس کے لیے آپ ایسا کریں کہ کسی بھی انگلش فونٹ کے نارمل اور بولڈ ورژن کو دیکھیں۔ ان دو ورژنوں میں جو فرق ہو گا، اسی تناسب سے نفیس ویب نسخ کے بولڈ ورژن کے لیے قط کی موٹائی معین کریں (اور یقین کریں بطور فنکار یہ سب سے اچھا آپ ہی معین کر سکتے ہیں۔

اس کے بعد ہائی لاجک یا کسی دوسرے فونٹ میکنگ پروگرام میں نفیس ویب نسخ کے نارمل ورژن کو کھولیں۔۔۔ پھر کسی ایک حرف کو سلیکٹ کر کے کھولیں۔۔۔۔ اسے غور سے دیکھیں۔۔۔۔ اب اپنے موٹے قط والے قلم سے وہ حرف کاغذ پر بنائیں

ؕ
۔۔۔۔۔۔ آہ ۔۔۔ شاکر برادر، اس کام کے لیے تحریری ہدایات دینا بہت مشکل ہے۔ آپ فنکار ہیں ۔۔۔۔ اپنا راستہ خود ڈھونڈیں۔ انگلش کے کسی فونٹ کے نارمل اور بولڈ ورژن میں جو فرق پائے جاتے ہیں، انہیں مدِ نظر رکھیں اور اسی تناسب سے نفیس ویب نسخ کا بولڈ ورژن بناتے جائیں۔

ّآپ کی مزید رہنمائی اعجاز اختر صاحب کریں گے کیونکہ انہیں بھی اس میں ملکہ حاصل ہے۔

جب آپ اس فونٹ کے بولڈ ورژن سے فارغ ہو جائیں گے تو ہمیں پاک نستعلیق پر بھی کام کرنا ہے۔ میرے ذہن میں اس حوالے سے بہت سی تجاویز ہیں، مگر میں بہت صبر کے ساتھ اُس وقت کا انتظار کر رہی ہوں جب اس فونٹ کا بیٹا ورژن ریلیز کیا جائے گا۔ ۔۔۔۔ تاکہ میں کچھ تجربات کر سکوں اور پھر تجاویز پیش کر سکوں۔ (بہرحال بہت سی جگہیں ایسی ہیں جہاں کچھ اقدامات کرنے سے بہتری کی امید ہے)۔


جہاں تک اٹالک ورژن کا سوال ہے، آپ نے صرف ایک طرف کے جھکاؤ کا گرافک دیا ہے۔ ذرا دوسری طرف کے جھکاؤ کا گرافک بھی ساتھ مہیا فرمائیں تاکہ دونوں کو ایک ساتھ رکھ کر موازنہ کیا جا سکے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
شکریہ احمد۔ آپ کا ارسال کردہ امیج بہت کچھ بتا رہا ہے (یعنی میری تھیوری فیل ہے اور جھکاؤ سیدھے ہاتھ پر ہی ہو گا)۔ میرے ذہن میں الئے ہاتھ والا آئیڈیا ایک عربی نسخ فونٹ کو دیکھ کر آیا تھا جس کا نارمل حالت میں ہی جھکاؤ الٹے ہاتھ کی طرف تھا، اور وہ اس حالت میں اچھا لگ رہا تھا۔ (بلکہ انپیج میں بھی عربی لکھنے کے لیے جو فونٹ استعمال ہوتا ہے، اُس کا بھی نارمل حالت میں جھکاؤ الٹے ہاتھ کی طرف ہے)۔

باقی آپ نے کچھ معلومات دریافت فرمائی ہیں۔ مگر اس سے قبل آپ ہمیں یہ بتائیں کہ کیا آپ کے پاس کوئی فونٹ میکنگ پروگرام ہے یا نہیں۔ اسی طرح آپ فونٹ میکنگ کا کچھ تجربہ رکھتے ہیں یا نہیں۔ اگر آپ یہ باتیں واضح کر دیں تو ھدایات دینے میں آسانی ہو گی۔ (اور اگر ابھی تک آپ ان تمام معاملات میں بالکل نئے ہیں، تو پھر سب کچھ سمجھانا بہت مشکل ہو جائے گا، اور اسکا واحد حل یہ ہوگا کہ آپ فونٹ میکنگ کے لیے گوگل سے ٹوٹوریلز تلاش کریں)۔
 

احمد

محفلین
مہوش سسٹر جی میں آپ کی بات سے اتفاق کرتا ہوں کی فونٹ سیدھے ہاتھ پر ہی ٹھیک رہے گا ۔۔۔
اور جہاں تک فانٹ بنانے کا تعلق ہے ۔ میں کچھ بھی نہیں نہیں جانتا ۔۔۔
اور گوگل سے ٹوٹوریلز کا جو ذکر آپ نے کیا ہے ۔۔ کیا آپ کچھ لنک دے سکتی ہیں کیونکہ ایک فانٹ کے بارے میں معلومات رکھنے والے اور نہ رکھنے والے کی سرچ میں فرق ہوتا ہے اور فانٹ پر کام کرنے والا زیادہ بہتر بتا سکتا ہے کہ کون سا ٹوٹوریلز بہتر رہے گا ۔۔۔ نئے فانٹ بنانے والے کے لیے ۔۔۔
اور اگر کچھ وقت نکال کر اس موضوع پر کچھ اردو میں لکھیں تو میرے جیسے انگلش نہ جاننے والوں کے لیے آسانی ہو گی ۔۔۔
کچھ معلومات گرافک کے بارے میں اگر مل جائیں ۔۔۔ کس فارمیٹ میں استعمال ہوتی ہے اور کتنے پکسل کی ہوتی ہے ۔۔
جزاک اللہ خیر
مہوش علی نے کہا:
شکریہ احمد۔ آپ کا ارسال کردہ امیج بہت کچھ بتا رہا ہے (یعنی میری تھیوری فیل ہے اور جھکاؤ سیدھے ہاتھ پر ہی ہو گا)۔ میرے ذہن میں الئے ہاتھ والا آئیڈیا ایک عربی نسخ فونٹ کو دیکھ کر آیا تھا جس کا نارمل حالت میں ہی جھکاؤ الٹے ہاتھ کی طرف تھا، اور وہ اس حالت میں اچھا لگ رہا تھا۔ (بلکہ انپیج میں بھی عربی لکھنے کے لیے جو فونٹ استعمال ہوتا ہے، اُس کا بھی نارمل حالت میں جھکاؤ الٹے ہاتھ کی طرف ہے)۔

باقی آپ نے کچھ معلومات دریافت فرمائی ہیں۔ مگر اس سے قبل آپ ہمیں یہ بتائیں کہ کیا آپ کے پاس کوئی فونٹ میکنگ پروگرام ہے یا نہیں۔ اسی طرح آپ فونٹ میکنگ کا کچھ تجربہ رکھتے ہیں یا نہیں۔ اگر آپ یہ باتیں واضح کر دیں تو ھدایات دینے میں آسانی ہو گی۔ (اور اگر ابھی تک آپ ان تمام معاملات میں بالکل نئے ہیں، تو پھر سب کچھ سمجھانا بہت مشکل ہو جائے گا، اور اسکا واحد حل یہ ہوگا کہ آپ فونٹ میکنگ کے لیے گوگل سے ٹوٹوریلز تلاش کریں)۔
 

مہوش علی

لائبریرین
جی برادر، آپ سب سے پہلے یہ کریں کہ ذیل کے لنک سے فونٹ بنانے کا پروگرام ڈاؤنلوڈ کریں۔

http://www.high-logic.com/index.html

اس کے بعد اس پروگرام میں ہیلپ میں تمام چیزیں تفصیل سے بتائی گئی ہیں۔ (لیکن پڑھنے سے کچھ زیادہ سمجھ نہیں آتا اور بہتر طریقہ یہ ہے کہ آپ پڑھنے کے ساتھ ساتھ اس پروگرام میں عملی طور پر کھیلتے بھی رہیں)۔

ایک فونٹ کی بالکل نئے سرے سے فونٹ میکنگ بہت مشکل عمل ہے اور نئے افراد کے لیے بہت مشکل ہو گی۔ یہ کہہ کر میں آپ کی دل شکنی نہیں کر رہی، بلکہ صرف حقائق سے آگاہ کر رہی ہوں۔

ہم لوگ جو فونٹ میکنگ کر رہے ہیں، وہ پہلے سے بنے ہوئے ایک فونٹ کو بنیاد بناتے ہوئے کر رہے ہیں، اس لیے ہمارا زیادہ تر واسطہ گرافگ سے ہو گا، مگر پھر بھی اس کے لیے کچھ ٹیکنیکل چیزیں آنی چاہیے ہیں اور ساتھ میں بہت سا وقت ہونا چاہیے کیونکہ یہ کام بہت وقت طلب ہے۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
کیا نفیس ویب نسخ کے وہ تمام سقم دور کر لیے گئے ہیں جو اس میں موجود ہیں مثلا اعراب کا معاملہ خاص کر جب میں نے قرآن حکیم کو نفیس ویب میں منتقل کیا تو محض اس وجہ سے اس کام سے دست بداری اختیار کی کہ اس میں اعراب اپنے درست مقام پر نشست و برخاست نہیں کرتے
کیا اس کا کوئی جدید ورژن جاری ہوا ہے اگر ایسا ہے تو پھر اسی کو بنیاد بنا کر کام ہونا چاہیے
اور ہاں مہوش سسٹر دری نستعلیق فونٹ کہاں سے ملے گا؟ یہ تو آپ ہی بتا سکتی ہیں
 

احمد

محفلین
جی سسٹر مجھے بھی اس چیز کا علم ہے کہ کوئی کام بھی آسان نہیں ہوتا لیکن اگر جزبہ سچا ہو تو کچھ بھی مشکل نہیں ۔۔
گرافک کے بارے میں مجھے کافی معلومات ہے پر اس کو اس سلسلے میں کیسے استعمال کرنا ہے اس بارے میں کچھ بھی نہیں معلومات ۔۔
اور میں آپ کے دیے لنک کو ضرور استعمال کروں گا ۔۔۔
جزاک اللہ خیر
مہوش علی نے کہا:
ایک فونٹ کی بالکل نئے سرے سے فونٹ میکنگ بہت مشکل عمل ہے اور نئے افراد کے لیے بہت مشکل ہو گی۔ یہ کہہ کر میں آپ کی دل شکنی نہیں کر رہی، بلکہ صرف حقائق سے آگاہ کر رہی ہوں۔

ہم لوگ جو فونٹ میکنگ کر رہے ہیں، وہ پہلے سے بنے ہوئے ایک فونٹ کو بنیاد بناتے ہوئے کر رہے ہیں، اس لیے ہمارا زیادہ تر واسطہ گرافگ سے ہو گا،
 

مہوش علی

لائبریرین
احمد برادر، مجھے بہت حد تک یقین ہے کہ اس سلسلے میں قلم دوات سے ہی کام چلے گا اور گرافکس پروگرامز کچھ نہ کر پائیں گے۔
بہرحال اوپر بتائے گئے پروگرام میں جا کر آپ کوشش کر سکتے ہیں۔


شاکر برادر، نفیس ویب نسخ موجودہ حالت میں اعراب کے لیے نامکمل ہے۔ مگر لائسنس کے تحت ہم اس میں اپنی پسند کی تبدیلیاں لا سکتے ہیں (شرط صرف یہ ہے کہ ہم پھر اس کا نام "نفیس" سے تبدیل کر کے کچھ اور رکھنا ہو گا)۔ اس فونٹ کا وولٹ ورک بھی ساتھ میں دیا گیا ہے جس کی مدد سے اعراب کو ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔

اس لیے ہم اس فونٹ میں اردو کمپیوٹنگ کے حوالے سے جتنی خامیاں ہیں، انہیں دور کریں گے اور ہر وہ چیز شامل کریں گے جو کہ اردو کے لیے ضروری ہیں۔


(میں نے اگرچہ کہ کبھی وولٹ پر کام نہیں کیا۔ اعجاز صاحب کا بھی علم نہیں، مگر محسن حجازی کے ہوتے ہوئے کوئی پرابلم نہیں ہونی چاہیئے)۔
 

دوست

محفلین
محسن حجازی ایک دو دن میں آتے ہی ہونگے۔ ان کے ساتھ اس سلسلے میں بہتر گفتگو ہوسکتی ہے۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
چلیں ٹھیک ہے پھر کرتے ہیں اس نفیس کے ساتھ بھی دو دو ہاتھ لیکن اس فورم پر ہماری کچھ ترجیحات ہیں ان کو مد نظر رکھتے ہوئے اس کام کو بھی ساتھ ساتھ چلانا ہے
 

قیصرانی

لائبریرین
میرے ذہن میں ایک الجھن چل رہی ہے۔ میں یہ سوچ رہا ہوں‌کہ انگریزی کے تمام حروف ایسے ہیں‌کہ ان کو اکثر فانٹس میں بولڈ کیا جا سکتا ہے۔ لیکن کیا اردو کے تمام حروف ایسے ہیں کہ انہیں تمام اقسام کے فانٹس میں بولڈ کیا جاسکے؟ مثلاً آپ اگر ب سے ث تک کو بولڈ کرنا چاہیں، تو بہت سے فانٹس میں شاید ہی کوئی فرق دکھائی دے۔ اسی طرح اگر ہمارا فانٹ نفیس ٹائپ کا ہو، جو پہلے سے ہی کافی موٹائی رکھتا ہو، اس کو بولڈ کرنا ایک اور مسئلہ ہو جائے گا۔ اگر ہم اسی اردو نسخ ایشیا ٹائپ کو ہی دیکھیں، تو اس کے الفاظ بہت باریک ہیں، بالکل ٹائمز نیو رومن کی طرح، ان کو بولڈ کرنا اور دکھائی دینا بہت آسان رہے گا۔ اس بارے میں کیا رائے ہے؟

ان پیج میں جب یہی کام کیا جاتا ہے تو بولڈ دکھانے کے لیے لفظ کے باہر کو نہیں بلکہ اندرونی سائیڈ سے اسے موٹا کیا جاتا ہے۔ اس نے ایک عجیب سی تنگی کا احساس ہوتا ہے اور فانٹ نسبتاً چھوٹا لگنے لگ جاتا ہے۔ اس بارے میں اگر کچھ اظہارٍ خیال ہو جائے کہ کیا ہم لفظ کو اندورنی طور پر موٹا کریں گے (جو کہ چھوٹے سائز میں بالکل ہی ناقابلٍ استعمال ہو سکتا ہے) یا بیرونی طور پر (جو کہ عام انگریزی و دیگر زبانیں استعمال کرتی ہیں)
 

مہوش علی

لائبریرین
ایشیا نسخ کا ہم بولڈ ورژن نہیں بنا سکتے کیونکہ یہ کاپی رائیٹ کے شاید خلاف ہے۔

نفیس ویب نسخ نارمل ورژن اتنا موٹا نہیں ہے، اور اس لیے اسکا بولڈ ممکن ہو گا۔ (میں نے اس کے کچھ حروف بولڈ کر کے دیکھیں ہیں)۔

جہاں تک اندرونی یا بیرونی طور پر بولڈ کرنے کی بات ہے، تو مجھے اس معاملے میں کوئی آئیڈیا نہیں ہے (اور نہ ہی صحیح طور پر ہو پا رہا ہے)۔ لیکن مجھے یاد پڑتا ہے کہ ایک ایکس زر نامی فونٹ ہوتا تھا جس کا بولڈ ورژن بھی تھا۔ اگر وہ مل جائے تو بہت فائدہ ہو۔ میں اسکی تلاش کرتی ہوں۔
 
Top